استاد کاشف عمران کامل (ویلڈنگ، ترکھانی، ماسٹری اور اب شاعری)

مہ جبین

محفلین
بہت خوب۔ آپ کا یہ چھکا بھی کچھ کم نہیں۔​
ویسے دھاگے کے نام کا بھی تو یہی تقاضا تھا کہ خود کو استاد ثابت کرنے کے لیے سب خوب زور لگائیں۔ (مجھے البتہ اس کی ضرورت نہیں;) ۔ کیونکہ مجھے تو محفل کے استادی کے دھاگے میں شامل کر بھی لیا گیا ہے۔ اسی پر تو یہ مضمون لکھا تھا)۔​
کاشف عمران بھائی چوکے چھکے تو آپ سب شاعر حضرات مار رہے ہیں ہم تو اس پر تالیاں بجا رہے ہیں بس :clap:
 
شکریہ شکریہ جناب یعقومران صاحبان!:)

کون کہتا ہے اسامہ سرسری ہے مولوی
میں خطاب اس کو نہ دے پاؤں گا علّامہ سے کم
لفظ ہیں اس کے غلام اور شاعری اس کی کنیز
ہے کنیزِ شاعری کا یہ اسامہ ہی "بَلَم"
سخت شیدا سرسری کے ہو گئے "یعقومران"
توڑتا ہوں بس یہی کہہ کر میں اب اپنا قلم

ہم نے تو پہلے ہی عرض کر دیا تھا کہ حضرت ’’علامہ‘‘ ہیں، وہ اس کو ’’اُلاہمہ‘‘ سمجھے ہوں تو الگ بات۔

آپ دونوں حضرات کے لئے ایک پر خلوص مشورہ ہے۔
یہ ہنسی مذاق سب ٹھیک! اس میں برا ماننے والی بات بھی کوئی نہیں۔ تاہم کتنا اچھا ہو کہ آپ اپنی صلاحیتوں سے یوں کھیلنے کے ساتھ ساتھ ان کو ایک ’’مرکز‘‘ فراہم کریں! اور اور صلاحیتوں کو ’’مرکوز‘‘!

آپ یقیناً کر چکے ہوں گے!
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ہم نے تو پہلے ہی عرض کر دیا تھا کہ حضرت ’’علامہ‘‘ ہیں، وہ اس کو ’’اُلاہمہ‘‘ سمجھے ہوں تو الگ بات۔
آپ دونوں حضرات کے لئے ایک پر خلوص مشورہ ہے۔
یہ ہنسی مذاق سب ٹھیک! اس میں برا ماننے والی بات بھی کوئی نہیں۔ تاہم کتنا اچھا ہو کہ آپ اپنی صلاحیتوں سے یوں کھیلنے کے ساتھ ساتھ ان کو ایک ’’مرکز‘‘ فراہم کریں! اور اور صلاحیتوں کو ’’مرکوز‘‘!
آپ یقیناً کر چکے ہوں گے!

اسامہ کا کچھ پتا نہیں۔ لیکن میں نے شاعری سے متعلق اپنا سارا علم و فن "سحابِ بہار یعنی دیوانِ کامل" میں ’’مرکوز‘‘ کیا ہوا ہے! باقی جس شاعری کی آپ بات کر رہے ہیں، وہ یونہی تھوڑی ہو جاتی ہے۔ آمد ہو تو ہو، ورنہ تو بس انہی دھاگوں پر گزارہ۔ ویسے یہ میں نے "غیر شاعر" قارئین کے لیے لکھا۔ آپ کو تو خود سب معلوم ہے، آسی صاحب!
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
چوری کہیں کھلے نہ نسیمِ بہار کی​
خوشبو چرا کے لائی ہے گیسوئے یار کی​
ہم کو پسند آئے نہ کیسے یہ شاعری​
باتیں ہیں اس میں عشق و محبت کی، پیار کی​
آسی نے پیش کی ہے، تو کرتے ہیں واہ ہم​
لگتی ہے شاعری یہ اگرچہ ادھار کی​
 
چوری کہیں کھلے نہ نسیمِ بہار کی​
خوشبو چرا کے لائی ہے گیسوئے یار کی

یہ تو کسی استاد کا شعر ہے صاحب! نام یاد نہیں تھا، اس لئے لکھا نہیں۔

آپ کے دیوان کے نام سے اقبال کا ایک شعر یاد آیا تھا، وہ جان بوجھ کے نہیں لکھا۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
آنی
مجھے بھی شاعری کرنی ہے :(
چندا مقدس اس بات پر تو پرمزاح کی ریٹنگ بنتی ہے لیکن ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ میں نے دوستانہ کی ریٹنگ اس لئے دی کہ تمہاری حوصلہ افزائی ہو
اور محفل کو ایک اچھی شاعرہ مل جائے :daydreaming:
اتنے سارے شاعر بھیازززز کب کام آئیں گے :p

اے مقدس! شاعری مشکل نہیں، ہرگز نہیں​
بس تمہارے ذہن کو تیار ہونا چاہیے​
شاعرانہ ہوں ذرا فکر و نظر، قول و عمل​
دل کو آمادہ بہ استفسار ہونا چاہیے​
ہو تمہیں کچھ دسترس الفاظ پر، گفتار پر​
عالمانہ کچھ ذرا کردار ہونا چاہیے​
شاعروں کو واسطہ لازم ہے بیم و یاس سے​
زندگی سے بھی ذرا بیزار ہونا چاہیے​
یہ اگر ہو جائے تو کچھ دور پھر منزل نہیں​
یہ اگر ہو جائے تو پھر شاعری مشکل نہیں!​
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
یہ تو کسی استاد کا شعر ہے صاحب! نام یاد نہیں تھا، اس لئے لکھا نہیں۔
آپ کے دیوان کے نام سے اقبال کا ایک شعر یاد آیا تھا، وہ جان بوجھ کے نہیں لکھا۔

کون سا شعر؟ اگر بتا دیں تو عنایت ہو گی۔ اقبال کو اس عاجز نے کم کم ہی پڑھا ہے۔ ذہن میں نہیں آ رہا۔

یہ تو کسی استاد کا شعر ہے: معلوم تھا جناب۔ میں تو آپ کو چھیڑ رہا تھا۔ "چھڑ" گئے نہ پھر آپ!
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
اب چڑیے گا نہیں! ہاہاہاہا ۔۔۔ ۔ پوسٹ نمبر 132 میں یہ فقیر مذکورہ شعر ’’پیسٹ‘‘ کر چکا ہے۔
ع: چوری کہیں کھلے نہ ۔۔۔ ۔۔​
آپ کی ہر بات میری سمجھ میں آتی ہے۔ مگر بخدا یہ والا معمہ حل نہیں کر پایا۔ وضاحت فرمایئے اشارہ کس طرف ہے۔ میری کم علمی پر لعنت!
 
کون سا شعر؟ اگر بتا دیں تو عنایت ہو گی۔ اقبال کو اس عاجز نے کم کم ہی پڑھا ہے۔ ذہن میں نہیں آ رہا۔​

وہ جو غلطی لکھنے یا پڑھنے میں ہو جاتی ہے، اسے کیا نام دیتے ہیں بھلا؟ slip ؟ وہ ہو گئی تھی ۔۔۔ مجھ سے !
اور بات بات کچھ کی کچھ بن گئی۔
اقبال کا شعر دیکھئے:
ڈالی گئی جو فصلِ خزاں میں شجر سے ٹوٹ​
ممکن نہیں ہری ہو سحابِ بہار سے​
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بانگَ درا​


ایک اہم گزارش: لعن و طعن نہ کسی پر کرتے ہیں نہ خود پر! براہِ کرم توجہ فرمائیے گا۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
وہ جو غلطی لکھنے یا پڑھنے میں ہو جاتی ہے، اسے کیا نام دیتے ہیں بھلا؟ slip ؟ وہ ہو گئی تھی ۔۔۔ مجھ سے !
اور بات بات کچھ کی کچھ بن گئی۔
اقبال کا شعر دیکھئے:
ڈالی گئی جو فصلِ خزاں میں شجر سے ٹوٹ​
ممکن نہیں ہری ہو سحابِ بہار سے​
آہ ۔ اب سمجھا۔ نہیں میں نے دیوان کا نام ترکیب کے طبع زاد ہونے کی بنا پر نہیں رکھا۔ شعر تو یاد نہیں، مگر یہ ترکیب کسی جگہ پڑھی ضرور تھی۔ شاید کوئی فارسی شعر تھا۔ غالب بھی تو کہہ گیا:

ہے مجھے ابرِ بہاری کا برس کر کھلنا!​
آپ کی نظر میں معیوب بات ہے؟ تبدیلی ہو بھی سکتی ہے۔ دیوان کون سا چھپ گیا ہے۔​
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ایک اہم گزارش: لعن و طعن نہ کسی پر کرتے ہیں نہ خود پر! براہِ کرم توجہ فرمائیے گا۔

کیا کرتا۔ کھل کر آپ کہہ نہیں رہے تھے۔ اور ویسے میں پورا یقین سے سمجھ نہیں رہا تھا! یوں بھی بس سٹائل ہے یہ تو! سچ مچ کی لعن طعن تھوڑی ہے!
 
Top