استاد کاشف عمران کامل (ویلڈنگ، ترکھانی، ماسٹری اور اب شاعری)

آپ کی نظر میں معیوب بات ہے؟ تبدیلی ہو بھی سکتی ہے۔ دیوان کون سا چھپ گیا ہے۔​

نہیں صاحب! قطعاً معیوب نہیں۔ بلکہ اچھا لگتا ہے!
سید محمد جعفری کی ’’شوخیء تحریر‘‘ ۔۔ اگر اس کا نام غالب سے لیا گیا ہے تب بھی کیا ہے؟
ویسے یہ سنا ضرور ہے کہ دیوان کو کسی اور نام کی ضرورت نہیں ہوتی، دیوانِ غالب، دیوانِ میر، دیوانِ فانی۔ جیسے غزل کا کوئی عنوان نہیں ہوتا۔
 

الشفاء

لائبریرین
قافیہ مضموم تھا، مفتوح تم نے کر دیا​
کون ہو گا پھر یہاں تم سے بڑا بھی گڑ بڑی
ہاں مگر مضموں ہے چو نکہ داد کا، سو شکریہ
داد تو ہے داد، ہو اردو میں یا "در فارسی"​


بہت خوب۔ بہت خوب۔ حاضر جوابی کی داد دیتا ہوں۔ فن کچھ اور نکھر جائے، تو غضب ہو۔ شاگردی میں قبول کیا (قہقہہ)۔ اور اب شعر نہ ہوئے، تو استاد کون مانے گا:​
قافیے تک بات رہتی پھر تو شاید ٹھیک تھا​
بحر بھی چھوٹی تمہارے ہاتھ سے ہے اب کی بار​
الشفاء کچھ دھیان دو، یہ شاعری ہے، شاعری​
سہہ نہ پائے گا مرا دل ایسی "بے وزنی" کی مار​
قافیے نے ہی کیا تھا تنگ میرا قافیہ​
ہے یہ بے وزنی تو بس پڑھ لیجیے اب فاتحہ!​


استاد جی۔ اگر فارسی آتی ہوتی تو پھر آپ کے گُڑ بُڑ قافیے کو گڑ بڑ کیوں کرتے۔۔۔ قافیہ تو پہلے ہی "گڑبڑ" تھا اب تو ردیف بھی گڑبڑ ہو چکی ہے۔۔۔

داد تو اردو میں واجب تھی مگر "استاد" جی
من یہ چاہت ہے کہ کچھ در فارسی "گڑبڑ" کنم
کیونکہ

مجھ کو آتے ہیں فقط چند لفظ ہی در فارسی
اس لئے گُڑ بُڑ کو میں در فارسی "گڑبڑ" کنم

آپ میں ہم میں یہ استادی شاگردی کاہے کی
آپ ہیں گُڑبُڑ کنم اور ہم فقط "گڑبڑ" کنم
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
نہیں صاحب! قطعاً معیوب نہیں۔ بلکہ اچھا لگتا ہے!
سید محمد جعفری کی ’’شوخیء تحریر‘‘ ۔۔ اگر اس کا نام غالب سے لیا گیا ہے تب بھی کیا ہے؟
ویسے یہ سنا ضرور ہے کہ دیوان کو کسی اور نام کی ضرورت نہیں ہوتی، دیوانِ غالب، دیوانِ میر، دیوانِ فانی۔ جیسے غزل کا کوئی عنوان نہیں ہوتا۔

میں تو دنیا کے رواج پر چل رہا ہوں۔ جہاں تیز ہوا اڑا لے جائے! ظاہر ہے آج کوئی دیوان کہتا نہیں۔ سب بچے کا نام رکھتے ہیں۔ سو ایک نام میں نے بھی رکھ لیا۔ یہ بھی معلوم کہ جب نام ہو گا، تو ساتھ دیوان کوئی نہ کہے گا! مگر آپ نے جو میرے ساتھ کی ہے، اس کے بعد ، چھپوانے سے پہلے سو مرتبہ سوچوں گا۔ پتا نہیں، اس غریب "سحابِ بہار" پر چھپنے کے بعد کتنے اعتراض ہوں گے! اتنی مصروفیت میں کہاں دیا کروں گا جوابات۔ بہتر یہی کہ وصیت کر جاؤں کہ میرے مرنے کے بعد چھپوا دیا جائے! نہ ہم ہوں گے، نہ غم ہو گا۔

کیا خیال ہے؟
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ن

نامعلوم اول

مہمان
یہی رکھئے گا! ہم تو اِس خوش فہمی میں رہیں نا، کہ آپ نے اقبال سے ایک ترکیب تو لے لی!۔
کوشش کروں گا کہ ڈھونڈ سکوں کہ اصل میں کہاں سے لی تھی۔ سارا مسئلہ یہ ہے کہ اب کتابیں دستیاب نہیں۔ ذہن میں کچھ کچھ آتا ہے شاید سودا ؔ ہی ہو۔ اب تو اس کا کلیات نہیں میرے پاس۔ مگر کالج کے دور میں اسی سے میں سب سے زیادہ متاثر تھا۔ اگر آپ نے کبھی سودا ؔ کو ڈوب کر پڑھا ہو، تو آپ کو میرے کام میں اس کی جھلک نظر آئے گی۔ البتہ اُس جیسی استادی اِس "استاد" کے بس کی بات نہیں!
 

عاطف سعد

محفلین
واقعی درست فرمایا تھا جناب
"چھوڑ دوں اردو، فقط در فارسی بُڑ بُڑ کنم"
یہ پڑھ کے تو میری ہنسی کافی دیر نہ رکی۔استاد تو استاد ہی ہوتا ہے جناب، سو ہماری طرف سے بھی آداب ، استاد جی۔۔۔!
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
واقعی درست فرمایا تھا جناب
"چھوڑ دوں اردو، فقط در فارسی بُڑ بُڑ کنم"
یہ پڑھ کے تو میری ہنسی کافی دیر نہ رکی۔استاد تو استاد ہی ہوتا ہے جناب، سو ہماری طرف سے بھی آداب ، استاد جی۔۔۔ !
نوازش ہے! ویسے استاد تو آپ میرے ہیں۔ اس حساب سے آپ "استادالاستاد" ہوئے!
 
زہے نصیب! میری ذہانت اور لیاقت کے ثبوت تو زندگی بھر دیے وہ امتحانات ہیں جن فیل ہو کر بزرگوں کا نام" روشن" کرتا رہا! "ویلڈنگ" اور "ترکھانی" جیسے کاموں میں انٹری بھی اسی داستان کا حصہ ہے۔ یہ الگ بات کہ ایک فطری صلاحیت (یعنی شعر گوئی)، کم سے کم اس محفل میں، باقی عیوب پر پردہ ڈالے ہوئے ہے!

اپنی زندگی کے (تا حال) آخری امتحانی معرکے، یعنی ایم سی ایس (ماسٹر ان کمپیوٹر سائنس)، میں "شماریات" کا پرچہ ایک دو نہیں پوری "پانچ" اٹمپٹس میں کلیئر کیا تھا۔ باقی اندازہ اسی سے لگا لیجیے! (ویسے، ڈھٹائی خوب ثابت ہو رہی ہے)۔
اپنی زندگی کے (تا حال) آخری امتحانی معرکے، یعنی ایم سی ایس (ماسٹر ان کمپیوٹر سائنس)، میں "شماریات" کا پرچہ ایک دو نہیں پوری "پانچ" اٹمپٹس میں کلیئر کیا تھا،
اور اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی :tongueout4:
 

حسان خان

لائبریرین
فارسی میں آپ حضرات نے کیا خوب اردو کا تڑکا لگایا ہے۔ قسم سے جی بحال ہو گیا۔
اسی اسلوب میں دو چار غزلیں اور ہو جائیں استاد کاشف صاحب۔
 
فارسی میں آپ حضرات نے کیا خوب اردو کا تڑکا لگایا ہے۔ قسم سے جی بحال ہو گیا۔
اسی اسلوب میں دو چار غزلیں اور ہو جائیں استاد کاشف صاحب۔
ہم بھی حسان بھائی کی تائید کرتے ہوئے اسی اسلوب میں غزل ِچند کے خواستگار ہیں۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
فارسی میں آپ حضرات نے کیا خوب اردو کا تڑکا لگایا ہے۔ قسم سے جی بحال ہو گیا۔
اسی اسلوب میں دو چار غزلیں اور ہو جائیں استاد کاشف صاحب۔
ہم بھی حسان بھائی کی تائید کرتے ہوئے اسی اسلوب میں غزل ِچند کے خواستگار ہیں۔

آپ حضرات کی فرمائش، حکم سے کم نہیں۔ ذہن میں بٹھا لی۔ اب آمد کا انتظار کرتے ہیں!
 
Top