اردو یونی کوڈ سے رومن میں متن تبیدل کرنے والے سافٹ ویر کی تیاری کی ضرورت ہے

mmubin

محفلین
اردو محفل کے تمام جیالوں آپ کی خداداد صلاحیتوں کا معترف ہوں۔ آپ جیسے نوجوانوں کی ہمیں ضرورت ہے جو ہمارے خوابوں کو تعبیر دے سکیں۔ ایک اور خواب آپ کے سامنے بیان کر رہا ہوں۔ اردو یونی کوڈ تو ماشا اللد ترقی کر رہا کے۔ اگر کوئی ایسا کنورٹر آ جاے جس کی مدد سے اردو یونی کوڈ ٹیکسٹ رومن ٹیکسٹ میں تبدیل ہو سکے تو اردو میں یونی کوڈ میں جو سرمایا ہے وہ رومن میں تبدیل ہو کر ایسے کروڑوں لوگوں کی دسترس میں آ جاے گا جو اردو رسم الخط تو نہیں جانتے مگر اردو کی شگفتگی پر فدا ہیں۔
آپ جیسے جیالوں کے لیے کچھ بھی نامکن نہٰیں۔ مسلہ متن کے لیفٹ ٹؤ رائٹ اور ڑائٹ ٹو لیفٹ کا ہے وہ آپ لوگ حل کر سکتے ہیں

ایم مبین
 

الف عین

لائبریرین
الائن مینٹ تو مسئلہ نہیں ہے مبین۔ جب زبان تبدیل ہو جائے گی تو متن خود بخود لیفٹ ٹو رائٹ ہو جائے گا۔
اور شاید ایسا کنورٹر الف نطامی نے بنایا تو تھا۔ انہوں نے رومن ٹو اردو بنایا تھا، اسے التا کیا جسکتا ہوگا اسی کی لاجک کو لے کر۔
نطامی، کہاں ہو؟
 

دوست

محفلین
مبین صاحب اردو یونیکوڈ سے زیادہ تو رومن میں‌ مواد ہے۔ ہم سوچ رہے تھے کہ رومن سے یونیکوڈ میں‌ محفوظ کرکے اپنے سرمائے کو محفوظ کرلیں۔
اردو کی بھی کیا اوقات ہے لوگ اسے سیکھنے کی بجائے اسے رومن میں‌ لکھ کر سمجھنے کو ترجیح‌ دیتے ہیں۔ جو اسے رومن میں پڑھ اور سمجھ سکتے ہیں وہ تھوڑی سی کوشش سے اردو کے رسم الخط میں‌ بھی یہ کام کرنا سیکھ سکتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
در اصل شاکر، ہندوستان میں اردو شاعری تو بہت پاپولر ہے لیکن لوگ یہاں تک کہ مسلم اردو سے کم ہی واقف ہیں۔ اسی وجہ سے یہاں شعراء بھی اردو کے ساتھ ساتھ ہندی یعنی دیوناگری رسم الخط میں اپنا کلام چھپواتے ہیں۔ اور یہی حال انتر نیٹ کا بھی ہے۔ کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب مجھے کم از کم ایک میل ایسی نہ ملتی ہو جس میں رومن میں کچھ شاعری کی گئی ہو،۔ یہ دوسری بات ہے کہ بغیر پڑھے ڈیلیٹ کر دیتا ہوں۔ لیکن بیشتر ضرور پڑھتے ہوں گے اور نصف سے زائد اردو داں اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ انتر نیٹ پر اردو مطلب رومن اردو۔ اس لئے مبین کو اس کا خیال آیا کہ وہ اردو کی کہانیاں بھی رومن میں ویب سائٹس پر پوسٹ کر دیں۔ ان پیج سے اردو میں تبدیل تو کر ہی لی ہیں۔ ایک اور کنورژن ممکن ہو تو ایک اور فارم میں پوسٹ ہو جائے انتر نیٹ پر۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اردو کو رومن میں لکھنا ایسے ہی ہے جیسے انگریزی کو رومن حروف کے بجائے عربی حروف سے لکھا جائے۔
جو اردو پڑھنا لکھنا چاہتا ہے اس کو اردو اردو میں‌ہی پڑھنا چاہیے نہ کہ رومن دم چھلے کے ساتھ۔
 

دوست

محفلین
بس جب یہ پیٹ کی بات آجاتی ہے تب بندہ کیا کہہ سکتا ہے۔ ان کی بات بھی ٹھیک ہے انھوں نے اپنے لیے کمانا بھی ہے اور فن کومرنے بھی نہیں دینا۔ پھر زبان کا ہی حشر بگڑے گا۔ یہاں ہم نے اردو کو بنا ہی بس شاعری اور نچلے درجے کی زبان دیا ہے۔ آفیشل کاموں سے لے کر تعلیم تک ہر کام انگریزی یا اردو میں‌ لکھی انگریزی میں‌ ہوتا ہے۔ اب حال یہ ہے کہ ایک دن اپنے سر سے میں‌ اردو کی گرامر پر بات کرنے لگا۔ لسانیات میں کئی ایک گرامر کے نظریات موجود ہیں‌ ہر ایک نے اسے اپنے انداز میں‌ دیکھنے کی کوشش کی ہے کوئی اسے فنکشنز کے حساب سے دیکھتا ہے اور کوئی اسے ریاضی کی طرح قوانین کا مجموعہ گردانتا ہے۔ اصل میں‌ میرے ایک دوست نے اپنی اسائنمنٹ‌کے لیے کوئی موضوع چننا تھا میں نے کہا سسٹیمک فنکشنل گرامر کو اردو پر لاگو کرکے چند فقروں‌ کا تجزیہ پیش کردو۔ جب سر سے اس سلسلے میں‌ مشورہ کیا تو کافی دیر تک وہ اردو کے فقرے کو دیکھتے ہی رہے۔ میں سمجھنے لگا کہ شاید سر کھو گئے ہیں۔ لیکن وہ کہنے لگے یار انگریزی میں‌ کرکے اسے حل کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ لاشعوری طور پر انگریزی میں‌ ترجمہ ہوجاتا ہے۔ میرے سر لسانیات میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں لیکن ظاہر ہے انگریزی میں ہے سب کچھ۔ چناچہ جو کچھ وہ انگریزی کے لیے کررہے ہیں اردو کے لیے ابھی صرف سوچا ہی جاسکتا ہے۔
 

زیک

مسافر
لوگو مبین صاحب نے ایک اچھی تجویز پیش کی تھی مگر افسوس کہ یہ بھی اردودانوں کی تنگ‌نظری کے ہتھے چڑھ گئی۔ آخر ایک ایسے پروگرام میں کیا حرج ہے جو اردو کو رومن اردو میں تبدیل کر سکے؟
 

arifkarim

معطل
اگر حکومت پاکستان اردو کے فروغ کیلئے کچھ بڑے کام کر جاتی تو آج کوئی بھی رومن اردو نہ لکھتا!
 

arifkarim

معطل
لوگو مبین صاحب نے ایک اچھی تجویز پیش کی تھی مگر افسوس کہ یہ بھی اردودانوں کی تنگ‌نظری کے ہتھے چڑھ گئی۔ آخر ایک ایسے پروگرام میں کیا حرج ہے جو اردو کو رومن اردو میں تبدیل کر سکے؟

مسئلہ یہ ہے کہ ہم سب لوگ یونیکوڈ اردو کی طرح رومن اردو بھی مختلف طریقہ سے لکھتے ہیں، جسکی وجہ سے مشینی کنورژن نا ممکن ہو جاتی ہے
 

تفسیر

محفلین
رومن اردو کے بہت سے خراب اثرات ہیں ۔ جن کو " دوست" نے اردومحفل میں کہیں لکھا ہے۔ جہاں انہوں نے ترکی کی مثال دی تھی۔ اب ترکی کی نئی پود میں کوئی بھی وہ تمام علم نہیں پڑھ سکتا جو سینکڑوں سالوں کی کاوش ہے۔ بعض لوگ کہیں گے کہ اس کو بھی رومن اردو میں تبدل کرسکتے ہیں۔ ناممکن آپ ایک زبان شفتگی کو دوسری زبان میں نہیں تبدیل کرسکتے اس کے قریب تر آسکتے ہیں۔ دوسرے دنیا بھر کی زبانوں میں جو تہذیب ، تمدن ، اخلاق، تاریخ ان کو ان زبانوں کی اصلی صورت میں پیش نہیں رہ سکتے۔

ہم اس رومن خبط کو روک نہیں سکتے آج دنیا کی ہر قوم اور ان کی ہرلائبریری اپنے طریقوں کو آفیشیل طور پر رومن میں تبدیل کررہی ہے۔

لیکن آپ اپنی زبان کو زندہ رکھ سکتے ہیں۔

جہاں تک میں سمجتاہوں اردو محفل اور دوسری ویب سائٹ "اردو لکھائی" کو زندہ رکھنے مدد کررہی ہیں ۔ کیوں اردو کے کی بورڈ موجود ہیں۔
مگر زبان کو زندہ رکھنے کے لئے اسے پڑھنے کی اہمیت زیادہ ہے۔ اس لیئے میں اردو کے حروف کو پہچانا اور حروف کو ملا کر لفظ بنانے کے اردو اسباق شائع کرتا ہوں۔ میرا دھیان اس وقت ہندوستان اور ان کم عمر پاکستانی لوگوں پر ہے جو اردو ماحول میں ہیں اور اردو بول سکتے ہیں مگر پڑھ نہیں سکتے۔

دو ہندوستانی رومن فورم ebazm اور Shayarfamily میں میرے اردو پڑھنے کے اسباق شائع ہوتے ہیں۔ اور ہر روز مجھے تین یا چار ای میل آتی ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے میں نے رومن پڑھنے والوں کو راغب کرنےلئے میری ویب سائٹ " دانشکدہِ تفسیر " میں ایک رومن سیکشن شروع کیا ہے ۔ تاکہ وہ آئیں اور وہاں بھی اردو پڑھنا سیکھیں۔

ایک ای میل جومجھےملی ۔۔۔

azeez tafseer bhi .....mera aadab qubool farmayein !
pehle apna taaruf pesh kiye deta hun jis se ki aap yeh na sochein ki yeh kaun janab hein .
khaksaar ka ism-e-shareef 'MANOJ' hai ko 'apka manoj 'naam se aapki mehfil mein shirqat ke irade se yahan tashreef laaya tha ,shradhha sahiba ki guzarish per.
kisi aur urdu mehfil [aligarians.com ]mein hi zyadatar waqt guzarta hai so yahan aana kam hi ho paata hai.
mera taaluq ALIGARH se hai aur gaye 10 saal se DUBAI mein zindagi basar kar raha hun.ALIGARH jaise shahar mein rehte huye bhi URDU seekhne ka mauqa na paa saka yeh gham shayad zindagi bhar rehta agar aapke us nek silsile per nazar na padti jo aap ne yahan shuru kiya hua hai.
MERI DILI MUBARAKBAAD QUBOOL FARMAIYE BHAI JAAN
yakeen jaaniye ki apki is shurooaat ka agar kisi ko sachha fayda hua hai to woh mujhe hua hai.meine hamesha urdu sheekhne ki khwahish ki aur hamesha naakam hua.
lekin aap se bataye sabak ....dil mein utar gaye .umeed karta hun ki aap yeh silsila yun hi jaari rakhenge jis se ki mujh jaise ghareebon ko ,jinko URDU ZUBAN se muhabbat hai ,faayda milta rahe.

mein apne ko us roz kaamyaab samjhunga jis roz mein apni ek sher URDU mein likh paaunga.

aapka ek baar aur shukriya !

bahut saari muhabbat qubool farmaiye !

aadab​



بہرحال کہنے کا مقصد یہ ہے کوئی قوم جب اپنی زبان کھودیتی وہ اپنے آپ کو نیست ونابود کردیتی ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
اردو داں اگر رومن اردو استعمال کرتا ہے تو یہ میرے نزدیک باعثِ شرم ہے۔۔۔ لیکن یہاں سوال غیر اردو دانوں کو اردو کی شیرینی کا مزا چکھانے کی ضرورت کے پیشِ نظر ہے۔ اس لئے میں سپورٹ کر رہا ہوں۔ یہ درست ہے کہ میں بھی لکھ چکا ہوں کہ ہر شخص اپنے طور پر رومن اردو لکھتا ہے۔ ہمارے سرور بھائی نے جب اس کا معیاری نطام بنانے کی کوشش بھی کی تو خود میں نے ان کو اکثر کہا کہ یہ کارِ عبث ہے۔ لیکن ہندوستان کے تناظر میں جہاں اردو شاعری کی ہندی کتابیں ہندی ادب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں، یہاں اطیب اعجاز جن کی دو کتابیں مجھے مل چکی ہیں لائبریری کے لئے، وہ بھی در اصل انہوں نے ذو لسانی طور پر شائع کی تھیں۔ یعنی اردو اور رومن میں۔
یہاں کا تناظر پاکستان سے مختلف ہے کہ وہاں سندھی اور پنجابی یا شاہ مکھی بھی اردو کی قسم کے رسم الخط میں لکھی جاتی ہیں۔ اردو ویب سائٹس کو بھومیو داٹ کام نے میرے کہنے پر مختلف زبانوں میں کنورٹ کرنے کی کوشش کی لیکن نتائج بیکار ثابت ہوئے۔ خیر یہ غیر متعلقہ بات ہے، اس کا تعلق اردو یونی کوڈ کے مسائل سے بھی ہے جہاں میں درمیانی ے کی طرفداری کر رہا ہوں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
یہاں کا تناظر پاکستان سے مختلف ہے کہ وہاں سندھی اور پنجابی یا شاہ مکھی بھی اردو کی قسم کے رسم الخط میں لکھی جاتی ہیں۔ اردو ویب سائٹس کو بھومیو داٹ کام نے میرے کہنے پر مختلف زبانوں میں کنورٹ کرنے کی کوشش کی لیکن نتائج بیکار ثابت ہوئے۔ خیر یہ غیر متعلقہ بات ہے، اس کا تعلق اردو یونی کوڈ کے مسائل سے بھی ہے جہاں میں درمیانی ے کی طرفداری کر رہا ہوں۔
گورمکھی تو سنا تھا، شاہ مکھی اس سے فرق رسم الخط ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
یوں کہو کہ ایک ہی زبان کو پاکستان میں شاہ مکھی رسم الخط میں جو عربی سیٹ کا استعمال کرتا ہے، اور ہندوستان میں گورمکھی میں جس کا علیحدہ کیریکٹر سیٹ ہے۔ غیر منقسم ہندوستان میں تو دونوں رسوم الخط رائج تھے، لیکن پاکستان بننے کے عد ایک طرح سے شعوری کوشش کر کے وہاں سے گورمکھی اور یہاں سے شاہ مکھی کو دیس نکالا دے دیا گیا۔ یہ ہم جیسے تہذیبی اکٹیوسٹس کے لئے شرم کا احساس دلاتا ہے۔ ٹھیک اسی طرح جیسے سرکاری زبان کے طور پر یہاں ایک مصنوعی زبان پیدا کی گئی ہے۔ بول چال کی ہندی وہ زبان نہیں جو آکاش وانی یا ہندی ادب و تنقید میں استعمال کی جاتی ہے، وہ ہے جو ہندی کہانیوں کی زبان ہے یا پریم چند اور کرشن چندر کی زبان تھی۔
موضوع سے بہکنے کی معذرت
 

mmubin

محفلین
میں یہ سمجھہ رہا تھا میری اس پوسٹ کے بعد سنجیدگی سے سا کے بارے میں سوچا جاے گا۔ لیکن اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کے بجاے تنگ نظری سے غور کیا گیا ہے۔ میرے پاس اس کا متبادل کریقہ موجود ہے۔ دیوناگری سے رومن میں کنورٹ کرنے والے کئی سافٹ ویر موجود ہیں۔اس طرح سے بھی کام چلایا جا سکتاہے اس کے علاوہ براے راست رومن میں تو مواد ٹائپ کیا ہی جا سکتاہے۔میری نظر اس تمام سرماے پر تھی جو اردو کے شیدائیوں نے یونی کوڈ میں منقل کر رکھا ہے یا کر رہے نہیں۔وہ اگر رومن میں آجاتا تو اس سے وہ لوگ فیض یاب ہوتے جو اردو رسم الخط نیں جانتے،وہ سرمایا انھیں اردو سیکھنے پر مجبور کر سکتاہے۔کم سے کم بیس ریاستی زبانوں کے ملک ہندوستان میں تو اس کی سخت ضرورت ہے۔ اس کی اہمیت کو ہم لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے ان زبانوں کے بولنے والوں سے تعلقات ہیں اور ان کے دل میں اردو کے لیے اچھے خیالات اور جذبہ ہے یہ ایک مثبت بات ہے۔ اس لیے ہماری تنگ نظری چھوڑ کر ہمیں اس سلسلے میں قدم اٹھانا ضروری ہے۔ ایم مبین
 

مجیب

محفلین
آداب و تسلیمات !
اس پوسٹ پر نظر بہت دیر سے پڑی ۔ کچھ وقت پہلے مجھے اس کی ضرورت محسوس ہوئی اور اس پر کام بھی شروع کیا تھا ۔ پھر معلوم پڑا کہ گوگل نے اس پر بھی کام شروع کیا ہوا ہے اور انہوں نے شاید کر بھی لیا ہے ۔ تو میں نے اس پر کام کرنا بند کر دیا ۔ اگر ابھی بھی گوگل آپکی مدد نہیں کرتا تو میں اس کام کو سر انجام دینے کے لیئے تیار ہوں۔
 
میں یہ سمجھہ رہا تھا میری اس پوسٹ کے بعد سنجیدگی سے سا کے بارے میں سوچا جاے گا۔ لیکن اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کے بجاے تنگ نظری سے غور کیا گیا ہے۔ میرے پاس اس کا متبادل کریقہ موجود ہے۔ دیوناگری سے رومن میں کنورٹ کرنے والے کئی سافٹ ویر موجود ہیں۔اس طرح سے بھی کام چلایا جا سکتاہے اس کے علاوہ براے راست رومن میں تو مواد ٹائپ کیا ہی جا سکتاہے۔میری نظر اس تمام سرماے پر تھی جو اردو کے شیدائیوں نے یونی کوڈ میں منقل کر رکھا ہے یا کر رہے نہیں۔وہ اگر رومن میں آجاتا تو اس سے وہ لوگ فیض یاب ہوتے جو اردو رسم الخط نیں جانتے،وہ سرمایا انھیں اردو سیکھنے پر مجبور کر سکتاہے۔کم سے کم بیس ریاستی زبانوں کے ملک ہندوستان میں تو اس کی سخت ضرورت ہے۔ اس کی اہمیت کو ہم لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے ان زبانوں کے بولنے والوں سے تعلقات ہیں اور ان کے دل میں اردو کے لیے اچھے خیالات اور جذبہ ہے یہ ایک مثبت بات ہے۔ اس لیے ہماری تنگ نظری چھوڑ کر ہمیں اس سلسلے میں قدم اٹھانا ضروری ہے۔ ایم مبین

آپ یونیکوڈسے رومن کا ٹیبل بنا دیں ،کہ اردو کے کریکٹر پر رومن کیلئے کونسا / کونسے کریکٹر آئیں گے ، باقی کام اتنا مشکل نہیں ہے
 
اردو کو رومن میں لکھنا ایسے ہی ہے جیسے انگریزی کو رومن حروف کے بجائے عربی حروف سے لکھا جائے۔
جو اردو پڑھنا لکھنا چاہتا ہے اس کو اردو اردو میں‌ہی پڑھنا چاہیے نہ کہ رومن دم چھلے کے ساتھ۔

دل خوش کردیا جناب ۔۔۔
 
میرا بھی! :)
ترکوں نے عربی کو چھوڑ کر رومن اختیار کر لی۔ اور اس “خوبی“ کی وجہ سے وہ لوگ مغرب کے اور بھی قریب ہو گئے۔
آپ لوگ شائد بات نہیں سمجھے ،آپ جن خرابیوں کی بات کر رہے ہیں وہ اس وقت آئیں جب حکومت نے زبردستی اپنی مرضی چلائی۔لیکن یہاں اس پر بات ہورہی ہے کہ وہ لوگ جو اردو الفاظ کے مطالب تو سمجھتے ہیں لیکن اسے پڑھ نہیں سکتے ، کیونکہ یہاں پر بھی جبر کی وجہ سے وہ لوگ اردو کو سیکھ نہیں سکے ۔اب ہر کسی کے پاس اتنا ٹائم تو ہوتا نہی کہ کام دھندوں کے ساتھ ساتھ ایک نئی تحریر کو بھی سیکھنا شروع کر دیں اور نہ ہر کسی کو ایسے مواقع میسر ہوتے ہیں،تو ان کیلئے یہ ایک تحفہ ہو گی، نہ کہ نئے سیکھنے والوں کی راہ میں رکاوٹ
 
Top