احمدی اقلیت اور ہمارے علما کا رویہ

ضیاء حیدری

محفلین
148089287_5066830693333059_139961385609612463_n.jpg
 

یوسُف

محفلین
جب طرزِ معاشرت میں ذاتی آراء کو حقیقت بنا کر پیش کیا جائے وہاں آپ کو ابدال اڑتے ہوئے نظر آئیں گے، قطب طواف میں محو ہونگے، ولی نبی سے زیادہ طاقتور ہوں گے، مولوی خدا بن جائیں گے اور عام عوام ان سب کو سجدے کرتی نظر آئے گی۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
جی نہیں۔ قتل کی وجہ ریاست سے بغاوت تھی۔ نبوت کا دعویٰ کرنے والے ہر شخص کو قتل کر دیا گیا تو معاشرہ جنگل بن جائے گا جیسا کہ پاکستان کا ہو چکا ہے۔
نبوت کا دعویٰ کرنے والے ہر شخص کو قتل کردینا ہوتا ہے، نہ پاکستانی قانون اور نہی اسلامی قانون کاذب کو نبوت کا دعوی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
ارشادِ خداوندی ہے:

مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًاo (الاحزاب، 33 : 40)

ترجمہ: محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیا کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے) ہیں اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے۔
اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالٰیٰ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خاتم النبیین کہہ کر یہ اعلان فرما دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی آخری نبی ہیں اور اب قیامت تک کسی کو نہ منصب نبوت پر فائز کیا جائے گا اور نہ ہی منصب رسالت پر
عہد رسالت میں مسیلمہ کذاب نے جب نبوت کا دعوی کیا اور حضور کی نبوت کی تصدیق بھی کی تواس کے جھوٹا ہونے میں ذرا بھی تامل نہ کیا گیا۔ اور صدیق اکبر کے عہد خلافت میں صحابہ کرام نے جنگ کر کے اسے کیفر کردار تک پہنچایا۔ اس کے بعد بھی جب اور جہاں کسی نے نبوت کا دعوی کیا، امت مسلمہ نے متفقہ طور پر اسے جھوٹا قرار دیا اوراس کا قلع قمع کرنے میں ہر ممکن کوشش کی۔ 1973ء کے آئین میں پاکستان میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو آخری نبی نہ ماننے والے کو غیر مسلم قرار دیا گیا۔
 

محمد سعد

محفلین
کمال کرتے ہیں وہ لوگ کہ جو لفظ قادیانی کا ق نظر آتے ہی ایک ریڈی میڈ پوسٹوں کا پلندہ الٹ دیتے ہیں اور یہ پڑھنے کی شدید اذیت گوارا نہیں کرتے کہ آیا یہاں انہیں کوئی مسلمان قرار دے بھی رہا ہے یا بحث کا موضوع کچھ اور ہے۔

 

ضیاء حیدری

محفلین
کمال کرتے ہیں وہ لوگ کہ جو لفظ قادیانی کا ق نظر آتے ہی ایک ریڈی میڈ پوسٹوں کا پلندہ الٹ دیتے ہیں اور یہ پڑھنے کی شدید اذیت گوارا نہیں کرتے کہ آیا یہاں انہیں کوئی مسلمان قرار دے بھی رہا ہے یا بحث کا موضوع کچھ اور ہے۔

عہد رسالت میں مسیلمہ کذاب نے جب نبوت کا دعوی کیا اور حضور کی نبوت کی تصدیق بھی کی تواس کے جھوٹا ہونے میں ذرا بھی تامل نہ کیا گیا۔ اور صدیق اکبر کے عہد خلافت میں صحابہ کرام نے جنگ کر کے اسے کیفر کردار تک پہنچایا۔ اس کے بعد بھی جب اور جہاں کسی نے نبوت کا دعوی کیا، امت مسلمہ نے متفقہ طور پر اسے جھوٹا قرار دیا اوراس کا قلع قمع کرنے میں ہر ممکن کوشش کی
 

جاسم محمد

محفلین
نبوت کا دعویٰ کرنے والے ہر شخص کو قتل کردینا ہوتا ہے، نہ پاکستانی قانون اور نہی اسلامی قانون کاذب کو نبوت کا دعوی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اور اگر نبوت کا دعویٰ کرنے والا غیرمسلم ہوا تو اس کے بارہ میں اسلامی و ملک کا قانون کیا حکم دیتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
عہد رسالت میں مسیلمہ کذاب نے جب نبوت کا دعوی کیا اور حضور کی نبوت کی تصدیق بھی کی تواس کے جھوٹا ہونے میں ذرا بھی تامل نہ کیا گیا۔ اور صدیق اکبر کے عہد خلافت میں صحابہ کرام نے جنگ کر کے اسے کیفر کردار تک پہنچایا۔
مسیلمہ کذاب جنگ یمامہ میں قتل ہوا۔ اگر محض نبوت کے دعویٰ پر قتل کرنا مقصود تھا تو صرف اسے قتل کرتے۔ اس کے لشکر کے ساتھ جنگ کیوں کرنا پڑی؟ کیونکہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد یہ خلافت راشدہ کے خلاف بغاوت پر اترا ہوا تھا۔ مکہ اور مدینہ کے دفاع میں مسیلمہ کذاب کو اپنے لشکر سمیت قتل کیا گیا۔
Mohammad_adil_rais-conquest_of_Arabia.PNG

Battle of Yamama - Wikipedia
 

ضیاء حیدری

محفلین
اور اگر نبوت کا دعویٰ کرنے والا غیرمسلم ہوا تو اس کے بارہ میں اسلامی و ملک کا قانون کیا حکم دیتا ہے؟

اگر کوئی شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نبوت یا رسالت کا دعویٰ کرے خواہ کسی معنی میں ہو۔ وہ کافر، کاذب، مرتد اور خارج اَز اسلام ہے۔ نیز جو شخص اس کے کفر و ارتداد میں شک کرے یا اسے مومن، مجتہد یا مجدد وغیرہ مانے وہ بھی کافر و مرتد اور جہنمی ہے۔نبوت یا رسالت کا دعویٰ کرنے والا ہر شخص کافر کے درجے پر ہے اور قابل سزا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
مسیلمہ کذاب جنگ یمامہ میں قتل ہوا۔ اگر محض نبوت کے دعویٰ پر قتل کرنا مقصود تھا تو صرف اسے قتل کرتے۔ اس کے لشکر کے ساتھ جنگ کیوں کرنا پڑی؟ کیونکہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد یہ خلافت راشدہ کے خلاف بغاوت پر اترا ہوا تھا۔ مکہ اور مدینہ کے دفاع میں مسیلمہ کذاب کو اپنے لشکر سمیت قتل کیا گیا۔
Mohammad_adil_rais-conquest_of_Arabia.PNG

Battle of Yamama - Wikipedia
اسے مدینہ کے دفاع میں قتل نہیں کیا گیا تھا، وہ مدینہ پر حملہ آور نہیں ہوا تھا،بلکہ مسلمان فوج نے مسیلمہ کزاب کو یمامہ میں قتل کیا تھا۔
اس جنگ میں اس کے لشکر کے نصف آدمی مارے گئے۔ تقریباً یمامہ کے ہر گھر میں صف ماتم بچھ گئی۔ جنگ کے خاتمے کے بعد خالد بن ولید نے اہل یمامہ سے صلح کرلی۔ یہ جنگ جنگ یمامہ کے نام سے جانی جاتی ہے۔
اسلام میں کذاب کی حثیت کافر کی ہوتی ہے اور وہ واجب القتل ہوتا ہے، اور اس کے ساتھ دینے والے لڑنے والے کے ساتھ جنگی اصول کے مطابق سلوک کیا جاتاہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسے مدینہ کے دفاع میں قتل نہیں کیا گیا تھا، وہ مدینہ پر حملہ آور نہیں ہوا تھا،بلکہ مسلمان فوج نے مسیلمہ کزاب کو یمامہ میں قتل کیا تھا۔
رسول اللہ ﷺ کی اپنی زندگی میں 4 عربوں نے دعویٰ نبوت کرتے ہوئےریاست مدینہ کے خلاف بغاوت کا آغاز کیا تھا۔ ان چاروں کے نام یہ ہیں:
  1. مسیلمہ بن حبیب
  2. طلیحہ بن خویلد بن نوفل
  3. سجاح بنت الحارث بن سوید
  4. الاسود العنسی
مسیلمہ اور سجاح نے اپنے باغیوں کی طاقت بڑھانے کیلئے آپس میں نکاح کیا۔ وہ دیگر عرب قبائل کو خلافت راشدہ کے خلاف بھڑکا کر مکہ و مدینہ پر چڑھائی کرنا چاہتے تھے مگر حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اس سے قبل ہی لشکر بھجوا کر ان باغیوں کو ٹھکانے لگا دیا۔
طلیحہ بن خویلد دو باغیانہ معرکوں میں مسلمانوں سے شکست کے بعد شام بھاگ گیا۔ مگر جب مسلمانوں نے شام فتح کیا تو توبہ کرتے ہوئے مسلمان ہو گیا۔اور پھر جنگ قادسیہ میں نہاوند کے معرکہ پر بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوا۔
الاسود العنسی نے یمن کے مسلمان حکمرانوں کے خلاف بغاوت کر کے وہاں اقتدار پر قبضہ جما لیا اور مقامی لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے شروع کیے۔ اس کی روک تھام کیلئے رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابی فیروز دیلمی ؓ کو یمن لشکر کشی کا حکم دیا جنہوں نے جلد ہی اس باغی کا خاتمہ کر دیا۔
فتنۂ ارتداد کی جنگیں - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
Ridda wars - Wikipedia

ان تمام تاریخی واقعات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ لشکر کشی اور قتال دعویٰ نبوت پر نہیں بلکہ ریاست سے بغاوت پر ہوا تھا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اسلام میں کذاب کی حثیت کافر کی ہوتی ہے اور وہ واجب القتل ہوتا ہے، اور اس کے ساتھ دینے والے لڑنے والے کے ساتھ جنگی اصول کے مطابق سلوک کیا جاتاہے۔
اگر دعویٰ نبوت کرنے والا ریاست کے خلاف بغاوت ہی نہ کرے تو اس کے ساتھ جنگی اصول کے مطابق سلوک کیسے کیا جا سکتا ہے؟
 

MindRoasterMirs

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں احمدی مسلمان ہوں ۔ اللہ کو ایک محمد ﷺ کو اللہ کا سچا رسول مانتا ہوں
والسلام
 

dxbgraphics

محفلین
کچھ دنوں پہلے عالمی تحفظ ختم نبوت خیبر پختونخوا کے امیر مفتی شہاب الدین صاحب اور ختم نبوت کے دیگر منتظمین سے ملاقات ہوئی۔ تو ان سے اس لڑی کے حوالے سے تھوڑی معلومات لی۔
سب سے پہلے تو یہ کہ آئین پاکستان کے تحت غیر مسلم کافر یعنی قادیانی جھوٹ اور فریب کا سہارا لیتے ہوئے مفتی محمود کی قومی اسمبلی میں مرزا ناصر قادیانی سے جو بحث تھی اس کو ختم نبوت دلیل کر کے پیش کرتے رہے۔ جس سے ان کی اصلیت بے نقاب ہوجاتی ہے۔
لیکن جب ختم نبوت کے منتظمین سے گفتگو ہوئی تو انہوں نے واضح کیا کہ مرزا ناصر قادیانی (جو کہ آئین پاکستان کے تحت غیر مسلم اور کافر ہے )کی قومی اسمبلی میں بحث ختم نبوت پر نہیں بلکہ قادیانیوں کو اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کے لئے بحث ہوئی تھی۔ جس میں ان کو مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا
اس وضاحت کو یہاں پوسٹ کرنے کا مقصد نئے آنے والے مسلمان قاریوں کو جو کہ غیر مسلم قادیانیوں کی مکاریوں سے واقف نہیں ہیں ان کو اس بحث سے متعلق آگاہ کرنا تھا۔کہ قومی اسمبلی میں جو بحث 1974 میں کی گئی تھی وہ قادیانیوں کا اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کی تھی نہ کہ ختم نبوت پر دلیل مانگنے کی۔
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
کچھ دنوں پہلے عالمی تحفظ ختم نبوت خیبر پختونخوا کے امیر مفتی شہاب الدین صاحب اور ختم نبوت کے دیگر منتظمین سے ملاقات ہوئی۔ تو ان سے اس لڑی کے حوالے سے تھوڑی معلومات لی۔
سب سے پہلے تو یہ کہ آئین پاکستان کے تحت غیر مسلم کافر یعنی قادیانی جھوٹ اور فریب کا سہارا لیتے ہوئے مفتی محمود کی قومی اسمبلی میں مرزا ناصر قادیانی سے جو بحث تھی اس کو ختم نبوت دلیل کر کے پیش کرتے رہے۔ جس سے ان کی اصلیت بے نقاب ہوجاتی ہے۔
لیکن جب ختم نبوت کے منتظمین سے گفتگو ہوئی تو انہوں نے واضح کیا کہ مرزا ناصر قادیانی (جو کہ آئین پاکستان کے تحت غیر مسلم اور کافر ہے )کی قومی اسمبلی میں بحث ختم نبوت پر نہیں بلکہ قادیانیوں کو اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کے لئے بحث ہوئی تھی۔ جس میں ان کو مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا
اس وضاحت کو یہاں پوسٹ کرنے کا مقصد نئے آنے والے مسلمان قاریوں کو جو کہ غیر مسلم قادیانیوں کی مکاریوں سے واقف نہیں ہیں ان کو اس بحث سے متعلق آگاہ کرنا تھا۔کہ قومی اسمبلی میں جو بحث 1974 میں کی گئی تھی وہ قادیانیوں کا اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کی تھی نہ کہ ختم نبوت پر دلیل مانگنے کی۔
"پارلیمنٹ میں قادیانی شکست" میں اس کارروائی کا مکمل احوال موجود ہے۔ قادیانی بہت سے باتوں کو گول کر جاتے ان کا جواب ہی نہیں دیتے تھے۔
 

dxbgraphics

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں احمدی مسلمان ہوں ۔ اللہ کو ایک محمد ﷺ کو اللہ کا سچا رسول مانتا ہوں
والسلام
میں ایک مسلمان ہوں اللہ کو ایک اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی اور رسول مانتا ہوں۔ آئین پاکستان کے مطابق اور قرآن و سنت کے مطابق جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی اور رسول نہ مانے وہ غیر مسلم اور کافر ہے۔
 
Top