احمدیہ جماعت انتخابی عمل سے دور

مرزا صاحب نے جو کیا وہ کیا، اُن کے پیروکاروں کو کیوں آزار کا نشانہ بنایا جاتا ہے؟


یعنی ایک گروہ اپنی شناخت بچانے کے لیے زبردستی دوسرے گروہ کی شناخت چھین لے؟ مسلمان کی شناخت پر کیا صرف آپ کی اجارہ داری ہے؟ یہ تو بڑا ظلم ہے کہ ایک گروہ سے اُس کی منتخب کردہ شناخت چھین کر جبراً دوسری شناخت تھوپی جائے۔ احمدی حضرات خود کو اگر مسلمان کہتے ہیں تو مجھے کوئی حق نہیں ہے کہ اُن سے مسلمان ہونے کا حق چھین سکوں۔ پھر ایک گروہ کو یوں کنارہ گیر کر دینے سے ایک پنڈورا بکس کھل جاتا ہے۔ کل احمدیوں سے اُن کی مذہبی شناخت چھین گئی، آج بوہریوں اور آغا خانیوں سے اُن کی مذہبی شناخت چھینی جائے گی، اور کل بالآخر اثناعشری بھی مسلمان ہونے کی عیاشی سے جبراً محروم کر دیے جائیں گے۔



کسی اقلیتی گروہ کو برابر کے شہری حقوق دینے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ اقلیت اکثریت میں ضم ہو جائے گی یا اکثریت اقلیت میں۔۔ یہ صرف خواہ مخواہ کا خوف ہے اور کچھ نہیں۔ دو تلواریں شاید ایک میان میں نہ رہ سکیں، لیکن مختلف انسانوں نے مہذب انداز میں ایک ساتھ رہنا ضرور سیکھ لیا ہے۔ اب یہ ہم پر ہے کہ ہم بقائے باہمی کا مہذب رویہ کب اپناتے ہیں، اور کب اپنے سے مختلف لوگوں سے نفرت کرنے کا رویہ ترک کرتے ہیں۔

ویسے، آپ کے عطا کردہ اصول کےتحت، مغربی ممالک میں وہاں کی اکثریتی آبادی مسلمانوں کے معاملات میں 'حفاظتی کاروائیاں' کرتے ہوئے اُن کے شہری حقوق سلب کر لے اور اُن سے وجدان کی آزادی چھین لے ، تو آپ کا ردِ عمل کیا ہو گا؟


حسان خان صاحب ہر مذہب کی اپنی ایک شناخت، محکمات ہیں کچھ اصول و قواعد و ضوابط ہیں دنیا میں کسی سکھ نے یہ دعوہ نہیں کیا کہ وہ درحقیقت عیسائی ہے نہ ہی کوئی عیسائی خود کو ہندو کہتا ہے اور اور نہ سنی یا شیعہ نے یہ کہا کہ وہ جین مذہب کا حقیقی وارث ہے۔ اب آپ کو قادیانیوں کے بارے میں کیا پتہ ہے جو آپ اتنے جذباتی ہو رہے ہیں؟
1۔ قادیانی خود کو حقیقی مسلم کہتے ہیں ان کا عقیدہ یہ ہے خود وہ مسلمان ہیں اور بقیہ دنیا بھر کے مسلم کافر۔ کیوں کہ وہ مرزا پر ایمان نہیں رکھتے ۔ ساتھ ساتھ قادیانی بقیہ تمام مسلمانوں کو غلیظ گالیوں سے بھی نوازتے ہیں جو میں یہاں نہیں لکھ رہا ہوں۔
2۔ اب اسی پر بات کر لیجئے اگر آج قادیانیوں کو ہر طرح کی آزادی مل جائے وہ خو د کو مسلمان کہیں سمجھیں ہر اسلامی شعار استعمال کریں، اپنے عقائد کی تبلیغ کریں قرآن کو اپنی کتاب کہیں اس کی من مانی تشریع کریں تو چند سالوں اور چند نسلوں کے بعد کیا ہو گا کیا شدید کنفیوژن آئند کی مسلم نسل کو اپنی لپیٹ میں نہیں لے لے گا؟ ختم نبوت کا عقیدہ سب سے پہلے ان کی زد پر آئے گا پوری دنیا میں حقیقی مسلم ہے کون ؟ پھر کہوں گا محمد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ماننے والے یا مرزا کے ماننے والے جو یہ کہتے ہیں کہ خالی محمد رسول اللہ پر ایمان لانا مسلمان ہونے کے لیے کافی نہیں؟ اور کیا وقت کے ساتھ ساتھ قادیانیوں کو دی گئی کھلی چھٹی اسلام اور مسلمانوں کا تشخص مسخ نہیں کر دے گی؟ شاید آپ ایسا نہیں سمجھتے ہوں لیکن جب قادیانی پورا زور لگا کر ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو پھر کنفیوژن پیدا ہوا گا۔
دیکھئے ہم نہ سکھوں سے ان کی شاخنت چھینتے ہیں نہ عیسائیوں سے اور نہ ہی کسی اور سے اور اسی طرح اپنی شاخنت قربان بھی نہیں کر سکتے۔
اور یہ جو آپ نے بڑے معصومانہ انداز میں کہا ہے
کسی اقلیتی گروہ کو برابر کے شہری حقوق دینے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ اقلیت اکثریت میں ضم ہو جائے گی یا اکثریت اقلیت میں

تو اسی سے آپ کی معصومیت کا اندازہ ہوتا ہے جناب یہ خود کو نہ اقلیت کہتے ہیں نہ ہی سمجھتے ہیں بلکہ یہ خود کو ہی اصلی تے حقیقی مسلم گردانتے ہیں اگر یہ خؤد کو اقلیت سمجھنے لگ جائیں تو سارا معاملہ ہی ختم نہ ہو جاے
پھر آپ نے استفسار کیا ہے

ویسے، آپ کے عطا کردہ اصول کےتحت، مغربی ممالک میں وہاں کی اکثریتی آبادی مسلمانوں کے معاملات میں 'حفاظتی کاروائیاں' کرتے ہوئے اُن کے شہری حقوق سلب کر لے اور اُن سے وجدان کی آزادی چھین لے ، تو آپ کا ردِ عمل کیا ہو گا؟

تو ان کی آزادی تو اس وقت سلب تصور کی جاتی جب ان سے ووٹ دینے کا حق چھین لیا جاتا ابھی تو صرف ان کا اسٹیٹس ظاہر کرنے کے لیے ایک عمل کیا گیا اور وہ بھی ان کی اس منطق کی وجہ سے کہ یہ خود کو اقلیتی گروہ مانے کے لیے تیار نہیں بلکہ یہ مین اسٹریم مسلمز کے ساتھ اپنے آپ کو ملاتے ہیں۔ اس میں قصور ان کا ہی ہے مسلمانوں کا تو نہیں۔
 
آٹے میں نمک کے برابر چند لاکھ نفور کا اِس ملک میں کہاں ایسا زور چل سکتا ہے کہ وہ غیر احمدیوں کو ہلکان کرنے لگیں؟ ایسی باتیں صرف مخالف کا خوف پیدا کرنے کے لیے کی جاتی ہیں، ورنہ ان میں کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔

چناب نگر میں ایسا ہی ہے بھائی
 

حسان خان

لائبریرین
حسان خان صاحب ہر مذہب کی اپنی ایک شناخت، محکمات ہیں کچھ اصول و قواعد و ضوابط ہیں دنیا میں کسی سکھ نے یہ دعوہ نہیں کیا کہ وہ درحقیقت عیسائی ہے نہ ہی کوئی عیسائی خود کو ہندو کہتا ہے اور اور نہ سنی یا شیعہ نے یہ کہا کہ وہ جین مذہب کا حقیقی وارث ہے۔ اب آپ کو قادیانیوں کے بارے میں کیا پتہ ہے جو آپ اتنے جذباتی ہو رہے ہیں؟
1۔ قادیانی خود کو حقیقی مسلم کہتے ہیں ان کا عقیدہ یہ ہے خود وہ مسلمان ہیں اور بقیہ دنیا بھر کے مسلم کافر۔ کیوں کہ وہ مرزا پر ایمان نہیں رکھتے ۔ ساتھ ساتھ قادیانی بقیہ تمام مسلمانوں کو غلیظ گالیوں سے بھی نوازتے ہیں جو میں یہاں نہیں لکھ رہا ہوں۔
2۔ اب اسی پر بات کر لیجئے اگر آج قادیانیوں کو ہر طرح کی آزادی مل جائے وہ خو د کو مسلمان کہیں سمجھیں ہر اسلامی شعار استعمال کریں، اپنے عقائد کی تبلیغ کریں قرآن کو اپنی کتاب کہیں اس کی من مانی تشریع کریں تو چند سالوں اور چند نسلوں کے بعد کیا ہو گا کیا شدید کنفیوژن آئند کی مسلم نسل کو اپنی لپیٹ میں نہیں لے لے گا؟ ختم نبوت کا عقیدہ سب سے پہلے ان کی زد پر آئے گا پوری دنیا میں حقیقی مسلم ہے کون ؟ پھر کہوں گا محمد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ماننے والے یا مرزا کے ماننے والے جو یہ کہتے ہیں کہ خالی محمد رسول اللہ پر ایمان لانا مسلمان ہونے کے لیے کافی نہیں؟ اور کیا وقت کے ساتھ ساتھ قادیانیوں کو دی گئی کھلی چھٹی اسلام اور مسلمانوں کا تشخص مسخ نہیں کر دے گی؟ شاید آپ ایسا نہیں سمجھتے ہوں لیکن جب قادیانی پورا زور لگا کر ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو پھر کنفیوژن پیدا ہوا گا۔

میرے لیے یہ سب چیزیں بے معنی ہیں۔ انتہائی معذرت! میرے لیے ہر وہ شخص مسلمان ہے جو خود کو مسلمان کہتا ہے، اب بھلے اُس کے عقائد جیسے بھی ہوں، اُس کی کتب میں جو کچھ بھی ہو، یا وہ اپنی ذاتی نشست اور مساجد میں دوسروں کے بارے میں کچھ بھی کہتا ہے۔ اگر عقیدے اور مذہبی کتب کی بنیاد پر یوں 'مسلمانیت' کا فیصلہ ہونے لگے، تو یقین مانیے بہت جلد یہ ملک پاکستان سے 'کافرستان' بن جائے گا، کیونکہ سب کے عقیدے دوسروں سے اختلاف رکھتے ہیں، اور سب کے اکابرین کہیں نہ کہیں دوسروں پر کفر کا فتویٰ جڑ چکے ہیں۔

جناب یہ خود کو نہ اقلیت کہتے ہیں نہ ہی سمجھتے ہیں بلکہ یہ خود کو ہی اصلی تے حقیقی مسلم گردانتے ہیں اگر یہ خؤد کو اقلیت سمجھنے لگ جائیں تو سارا معاملہ ہی ختم نہ ہو جاے

میں نے اقلیت کا لفظ احمدیوں کے عددی لحاظ سے اقلیت ہونے کی وجہ سے استعمال کیا تھا، نہ کہ اس وجہ سے میں انہیں غیر مسلم یا پاکستانی معاشرے سے الگ سمجھتا ہوں۔

تو ان کی آزادی تو اس وقت سلب تصور کی جاتی جب ان سے ووٹ دینے کا حق چھین لیا جاتا ابھی تو صرف ان کا اسٹیٹس ظاہر کرنے کے لیے ایک عمل کیا گیا اور وہ بھی ان کی اس منطق کی وجہ سے کہ یہ خود کو اقلیتی گروہ مانے کے لیے تیار نہیں بلکہ یہ مین اسٹریم مسلمز کے ساتھ اپنے آپ کو ملاتے ہیں۔ اس میں قصور ان کا ہی ہے مسلمانوں کا تو نہیں۔

جب وہ اپنے آپ اقلیتی گروہ ماننے کو تیار نہیں ہیں، اور خود کو مسلمان کہنا چاہتے ہیں، تو کسے یہ حق حاصل ہے کہ اُن سے اُن کی اپنی منتخب کردہ شناخت چھین کر اُن پر زبردستی اقلیت اور غیر مسلم کی شناخت تھوپ دے؟ شناخت تو کسی بھی گروہ اور شخص کا ذاتی فیصلہ ہوتا ہے۔ میں نے تو اِس کا ٹھیکا نہیں لے رکھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
اب اسی پر بات کر لیجئے اگر آج قادیانیوں کو ہر طرح کی آزادی مل جائے وہ خو د کو مسلمان کہیں سمجھیں ہر اسلامی شعار استعمال کریں، اپنے عقائد کی تبلیغ کریں قرآن کو اپنی کتاب کہیں اس کی من مانی تشریع کریں تو چند سالوں اور چند نسلوں کے بعد کیا ہو گا کیا شدید کنفیوژن آئند کی مسلم نسل کو اپنی لپیٹ میں نہیں لے لے گا؟ ختم نبوت کا عقیدہ سب سے پہلے ان کی زد پر آئے گا پوری دنیا میں حقیقی مسلم ہے کون ؟ پھر کہوں گا محمد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ماننے والے یا مرزا کے ماننے والے جو یہ کہتے ہیں کہ خالی محمد رسول اللہ پر ایمان لانا مسلمان ہونے کے لیے کافی نہیں؟ اور کیا وقت کے ساتھ ساتھ قادیانیوں کو دی گئی کھلی چھٹی اسلام اور مسلمانوں کا تشخص مسخ نہیں کر دے گی؟ شاید آپ ایسا نہیں سمجھتے ہوں لیکن جب قادیانی پورا زور لگا کر ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو پھر کنفیوژن پیدا ہوا گا۔

اسی اصول کے تحت لوگ شیعوں سے بھی اُن کی مذہبی شناخت چھیننے کی بات کرتے ہیں۔ وہ تو شکر ہے کہ شیعہ تعداد میں احمدیوں سے زیادہ ہیں، اور اُن کے پاس تھوڑی سیاسی قوت بھی ہے، ورنہ اُن کا بھی بہت پہلے احمدیوں کی طرح ناطقہ بند ہو چکا ہوتا۔
 
میرے لیے یہ سب چیزیں بے معنی ہیں۔ انتہائی معذرت! میرے لیے ہر وہ شخص مسلمان ہے جو خود کو مسلمان کہتا ہے، اب بھلے اُس کے عقائد جیسے بھی ہوں، اُس کی کتب میں جو کچھ بھی ہو، یا وہ اپنی ذاتی نشست اور مساجد میں دوسروں کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ اگر عقیدے اور مذہبی کتب کی بنیاد پر یوں 'مسلمانیت' کا فیصلہ ہونے لگے، تو یقین مانیے بہت جلد یہ ملک پاکستان سے 'کافرستان' بن جائے گا، کیونکہ سب کے عقیدے دوسروں سے مخالف ہیں، اور سب کے اکابرین کہیں نہ کہیں دوسروں پر کفر کا فتویٰ جڑ چکے ہیں۔



میں نے اقلیت کا لفظ احمدیوں کے عددی لحاظ سے اقلیت ہونے کی وجہ سے استعمال کیا تھا، نہ کہ اس وجہ سے میں انہیں غیر مسلم یا پاکستانی معاشرے سے الگ سمجھتا ہوں۔



جب وہ اقلیتی گروہ ماننے کو تیار نہیں ہیں، اور خود کو مسلمان کہنا چاہتے ہیں، تو کسے یہ حق حاصل ہے کہ اُن سے اُن کی اپنی منتخب کردہ شناخت چھین کر اُن پر زبردستی اقلیت اور غیر مسلم کی شناخت تھوپ دے؟ شناخت تو کسی بھی گروہ اور شخص کا ذاتی فیصلہ ہوتا ہے۔

جی یہ حق آپ کو بھی نہیں کہ جس گروہ کو پوری امت یکجا ہو کر قرآن و سنت کی روشنی میں غیر مسلم سمجھتی ہو اس کو آپ مسلمان بنا دیں حسان خان کوئی اتھارٹی نہیں اور اگر بات یہاں تک آگئی ہے کہ میں تو یہ سمجھتا ہوں یا مستند ہے میرا فرمایا ہوا تو سمجھتے رہیے آپ کیا فرق پڑتا ہے آپ کے سمجھنے سے؟ بھلے سے آپ سکھ عیسائی سب کو مسلمان سمجھے اور سمجھتے ہی چلے جائیے۔

اور یہ جو آپ نے فرمایا ہے
جب وہ اقلیتی گروہ ماننے کو تیار نہیں ہیں، اور خود کو مسلمان کہنا چاہتے ہیں، تو کسے یہ حق حاصل ہے کہ اُن سے اُن کی اپنی منتخب کردہ شناخت چھین کر اُن پر زبردستی اقلیت اور غیر مسلم کی شناخت تھوپ دے؟ شناخت تو کسی بھی گروہ اور شخص کا ذاتی فیصلہ ہوتا ہے

اس کو پڑھ کر مجھے یقین ہو گیا ہے کہ بھینس کے آگےبین بجانا بے کار ہے۔یعنی آپ کے نزدیک کوئی بھی گروہ خود کو مسلمان کہ سکتا ہے چاہے اس کا یقن نہ کلمے پر ہو نہ قرآن و حدیث پر ۔ جو گروہ کو اس کے کافرانہ عقائد پر امت غیر مسلم قرار دے چکی ہو۔؟ اس عظیم منطق پر آپ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اور اس منطق کا نام آج سے ہم خاقانی منطق تجویز کرتے ہیں۔
 
اسی اصول کے تحت لوگ شیعوں سے بھی اُن کی مذہبی شناخت چھیننے کی بات کرتے ہیں۔ وہ تو شکر ہے کہ شیعہ تعداد میں احمدیوں سے زیادہ ہیں، اور اُن کے پاس تھوڑی سیاسی قوت بھی ہے، ورنہ اُن کا بھی بہت پہلے احمدیوں کی طرح ناطقہ بند ہو چکا ہوتا۔

یہ شیعوں کا اسلام کہاں سے آگیا بیچ میں؟ فرقہ بازی کی ڈوری ہلائے بغیر آپ کو چین نہیں ملتا؟
 
چناب نگر کا نام تو اُن کی مرضی کا رہنے نہیں دیا، اب وہ بیچارے کیا کسی دوسرے کی جان ہلکان کریں گے۔
آپ اپنا نام معصوم خان رکھ لیجئے۔ یا تو بندے کو حالات سے واقفیت ہو ورنہ وہ بلا وجہ میں ادھر ادھر ہوائی فائرنگ نہ کرے تو بہتر ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
یہ شیعوں کا اسلام کہاں سے آگیا بیچ میں؟ فرقہ بازی کی ڈوری ہلائے بغیر آپ کو چین نہیں ملتا؟
صرف آپ کے اصول کا کینوس تھوڑا بڑا کیا ہے، کہ کیسے یہی اصول بعینیہ دوسرے 'کافر نما مسلمانوں' پر بھی لاگو ہونے کی قابلیت رکھتا ہے۔ :)
 
صرف آپ کے اصول کا کینوس تھوڑا بڑا کیا ہے، کہ کیسے یہی اصول بعینیہ دوسرے 'کافر نما مسلمانوں' پر بھی لاگو ہونے کی قابلیت رکھتا ہے۔ :)

میرے اصول کا کینوس بڑا کر کہ سب سے پہلے اس میں شیعوں کو فٹ کر کہ کتنی تسکین ملی؟ اور کون کون سے جبلتوں کو آرام آیا؟
 

نایاب

لائبریرین
فیس بک کی آج کل کی تحریریں یاد آنے لگی ہیں اس دھاگے کو پڑھ کر ۔۔
کیا اسلام اتنا کمزور ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کیا اسلام انسان کے مٹانے سے مٹ سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کیا اللہ نے جو وعدہ قران کی حفاظت کا فرمایا ہے ۔ اسے کچھ انسانوں کی کوشش اتا کمزور کر سکتی ہے کہ اگر انہیں " کافر کافر " کہتے ان پر نگاہ نہ رکھی جائے ۔۔؟
 

حسان خان

لائبریرین
میرے اصول کا کینوس بڑا کر کہ سب سے پہلے اس میں شیعوں کو فٹ کر کہ کتنی تسکین ملی؟ اور کون کون سے جبلتوں کو آرام آیا؟

میں نے سوچا تھا کہ شاید آپ کو اپنے پیش کردہ اصول کے خطرناک منطقی انجام کا تھوڑا اندازہ ہوگا۔ لیکن آپ تو بات کہیں اور ہی لے گئے۔
 
کیا سب کچھ اس دنیا میں اسلام کے لیے اللہ تبارک تعالیٰ نے ہی کرنا ہے اور بقیہ ہمارا کام ہاتھ پر ہاتھ دھر کے بیٹھے رہنا ہے؟ ویسے آپ کو تو اس پر بھی اعتراض ہو گا کہ ایران نے کیوں سلمان رشدی کو کافر قرار دے کر اس پر قتل کا فتویٰ دھر دیا کہ قادیانیوں اور اس کا جرم گستاخی رسول ہے۔
 
میں نے سوچا تھا کہ شاید آپ کو اپنے پیش کردہ اصول کے خطرناک منطقی انجام کا تھوڑا اندازہ ہوگا۔ لیکن آپ تو بات کہیں اور ہی لے گئے۔

بات میں کہیں اور نہیں لے گیا میں تو ایک سیدھی بات کی تھی لیکن بات کو آپ گھما کر اپنے پسندیدہ مقام پر لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے آپ کو تو اس پر بھی اعتراض ہو گا کہ ایران نے کیوں سلمان رشدی کو کافر قرار دے کر اس پر قتل کا فتویٰ دھر دیا کہ قادیانیوں اور اس کا جرم گستاخی رسول ہے۔

ملا کا کام فتوے دینا ہی ہے، اِس کے علاوہ ملا سے آج تک کیا ہو سکا ہے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
جی یہ حق آپ کو بھی نہیں کہ جس گروہ کو پوری امت یکجا ہو کر قرآن و سنت کی روشنی میں غیر مسلم سمجھتی ہو اس کو آپ مسلمان بنا دیں حسان خان کوئی اتھارٹی نہیں اور اگر بات یہاں تک آگئی ہے کہ میں تو یہ سمجھتا ہوں یا مستند ہے میرا فرمایا ہوا تو سمجھتے رہیے آپ کیا فرق پڑتا ہے آپ کے سمجھنے سے؟ بھلے سے آپ سکھ عیسائی سب کو مسلمان سمجھے اور سمجھتے ہی چلے جائیے۔

ہاں بے شک۔ میرا تو یہی ماننا ہے کہ ہر بندے کے لیے وجدان کی آزادی بنیادی اور تسلیم شدہ حق ہے۔ اگر ایک شخص جیسا بھی عقیدہ رکھتے ہوئے خود کو مسلمان کہتا ہے تو بھلے پوری امت کے ملا اکھٹے ہو کر اُس پر کافر کا فتویٰ جڑ دیں، وہ میری نظروں میں مسلمان ہی رہے گا۔ میں کوئی اتھارٹی تو نہیں، لیکن میں یہاں اپنا نظریہ ہی بیان کرنے بیٹھا ہوں، جو مجھے محسوس ہوتا ہے میں وہی بات کروں گا۔
 
ہاں بے شک۔ میرا تو یہی ماننا ہے کہ ہر بندے کے لیے وجدان کی آزادی بنیادی اور تسلیم شدہ حق ہے۔ اگر ایک شخص جیسا بھی عقیدہ رکھتے ہوئے خود کو مسلمان کہتا ہے تو بھلے پوری امت کے ملا اکھٹے ہو کر اُس پر کافر کا فتویٰ جڑ دیں، وہ میری نظروں میں مسلمان ہی رہے گا۔ میں کوئی اتھاڑتی تو نہیں، لیکن میں یہاں اپنا نظریہ ہی بیان کرنے بیٹھا ہوں، جو مجھے محسوس ہوتا ہے میں وہی بات کروں گا۔

او بھائی تو کریں بیان اپنا نظریہ۔ اگر آپ اپنا بنیادی کرائی ٹیریا پہلے ہی بیان کردیتے تو اتنا وقت تو ضائع نہیں ہوتا نا؟ اب آپ خوش رہیں کھائیے دوڑئیے یہاں اپنا نظریہ بیان کیجئے کہ اب آپ سے گفتگو کی اس حوالے سے کوئی ضرورت باقی نہیں رہ گئی۔
 

نکتہ ور

محفلین
جہاں تک پاکستان میں ظلم کے عام ہونے کی بات ہےقطع نظر اس کے کہ وہ کس رنگ و نسل یا مذہب سے تعلق رکھتا ہے اس کا شکار ہر وہ عام آدمی ہے جس کے پاس مال و دولت یا اثر ورسوخ نہیں ہے، مظلوموں میں ہر برادری ہر مذہب کا آدمی شامل ہے اس کے لئے بس ایک شرط ہے کہ وہ کمزور ہو اس کی کمر پر ہاتھ رکھنے والا کوئی نہ ہو۔
اب احمدیوں پر جو ظلم ہواء اس کی میں شدت سے مخالفت کرتا ہوں کہ ظلم کسی صورت میں بھی درست نہیں۔
آگے بڑھنے سے پہلے میں اس بات کی وضاحت کر دوں کہ مجرم پر اگر ظلم ہو تو اس کا یہ نتیجہ ہر گز یہ نہیں نکلتا کہ وہ اپنے جرائم سے دھل کر پاک صاف ہو گیا ہے بلکہ مجرم کو اس کے جرم کی سزا دی جائے اور ظالم کو اس کے ظلم کی سزا دے کر انصاف قائم کیا جائے۔
ان یہ اعتراض کہ ان کو الگ کر دیا گیا ہے تو بھائی بات یہ ہے کہ ہم نے تو ان کو الگ نہیں کیا وہ اپنی مرضی سے الگ ہوئے انہوں نے خود ہی اپنا نیا نبی بنا لیا، شریعت کے نئے اصول بنا لئے یہ کام کرنے کے لئے کس نے ان کی کنپٹی پر پستول رکھا تھا؟یہ کیسا ضمیر ہے جو الگ راستے پر چلنے کو تو قبول کرتا ہے مگر اس کے نتائج پر احتجاج کرتا ہے؟
ان کی آئینی حیثیت کو تبدیل کیوں کیا جائے؟ کیا ان کو اپنا دفاع کرنے کا موقع نہیں دیا گیا؟ کیا ان لوگوں نے اپنی غلط روش ترک کر دی ہے؟ جن وجوہات کی بنا پر یہ الگ ہوئے کیا ان وجوہات سے توبہ تائب ہو گئے؟ ہر گز نہیں ہوئے تو پھر کس برتے پر ان کو مسلمان سمجھا اور قرار دیا جائے؟
 

حسان خان

لائبریرین
ان کی آئینی حیثیت کو تبدیل کیوں کیا جائے؟ کیا ان کو اپنا دفاع کرنے کا موقع نہیں دیا گیا؟ کیا ان لوگوں نے اپنی غلط روش ترک کر دی ہے؟ جن وجوہات کی بنا پر یہ الگ ہوئے کیا ان وجوہات سے توبہ تائب ہو گئے؟ ہر گز نہیں ہوئے تو پھر کس برتے پر ان کو مسلمان سمجھا اور قرار دیا جائے؟

یہ 'آئینی حیثیت' کی پخ ہی سرے سے بے وقوفانہ ہے۔ آئین اور اسمبلی کے جو کام ہیں وہ تو ڈھنگ سے ہوتے نہیں ہیں، اور چلے ہیں لوگوں کے دین ایمان اور اعتقادی 'غلط روش' کا فیصلہ کرنے۔
 
Top