اجاڑ دے میرے دل کی دنیا سکون میرا تباہ کردے -- مرزا عادل نذیر

عثمان رضا

محفلین
اجاڑ دے میرے دل کی دنیا سکون میرا تباہ کردے
مگر یہ اک التجا ہے میری اِدھر بھی اپنی نگاہ کردے

یہ پردہ داری ہے یا تماشا ہمیں میں رہ کر ہمیں سے پردہ
تباہ کرنا اگر ہے مجھ کو نقاب اٹھا کر تباہ کر دے

سہانی راتوں کی چاندنی میں کبھی نہ تم بے نقاب ہونا
میں دل پہ قابو تو رکھ سکوں گا نگاہ شاید گناہ کردے

تمہیں خبر ہو کہ نہ ہو شاید تمہاری آنکھوں میں وہ اثر ہے
جو تیغ و خنجر نہ کر سکے ہیں وہ کام تیری نگاہ کر دے

مرزا عادل نذیر
 
شکریہ عثمان رضا! اچھا کلام ہے۔
آخری شعر کے پہلے مصرعہ میں‌کچھ گڑ بڑ ہے۔ شاید یوں ہو: چیک کرکے درست کر دیں۔
تمہیں خبر ہو کہ نہ ہو شاید تمہاری آنکھوں میں وہ اثر ہے
 

جیا راؤ

محفلین
اجاڑ دے میرے دل کی دنیا سکون میرا تباہ کردے
مگر یہ اک التجا ہے میری اِدھر بھی اپنی نگاہ کردے

بہت خوب۔۔۔!
 
جو اعلیٰ ظرف ہوتے ہیں ہمیشہ جھک کر ملتے ہیں ۔

جملے میں اگر "کر" کی جگہ "کے" کر لیں تو مصرعہ اعلٰی ہو جائے گا۔ دوسرا مصرعہ لگا کر شعر مکمل کریں۔ :lovestruck:

جو اعلٰی ظرف ہوتے ہیں ہمیشہ جھک کے ملتے ہیں

کیوں وارث جی! کیا کہتے ہیں
 
Top