جگر اب کہاں زمانے میں دوسرا جواب اُن کا - جگر مُراد آبادی

کاشفی

محفلین
غزل
(جگر مُراد آبادی)
اب کہاں زمانے میں دوسرا جواب اُن کا
فصلِ حسن ہے اُن کی، موسمِ شباب اُن کا
ہم سے پوچھ اے ناصح دل گرفتگی اُن کی
ہم نے چھپ کے دیکھا ہے عالمِ پُرآب اُن کا
کیا اسی کو کہتے ہیں ربط و ضبطِ حسن و عشق
شوقِ نارسا اپنا، نازِ کامیاب اُن کا
یوں ہی کھلتے جاتے ہیں حسن و عشق کے اسرار
اک نفس سوال اپنا ، اک نفس جواب اُن کا
اور کس کی یہ طاقت اور کس کی یہ جراءت
عشق آپ آڑ اپنی، حُسن خود حجاب اُن کا
عرضِ غم نہ کر اے دل دیکھ ہم نہ کہتے تھے
رہ گئے وہ "اُٹھ" کہہ کر، سُن لیا جواب اُن کا
تُو جگر جو رسوا ہے تو ہی آہ رسوا رہ
نام تو نہ کر رسوا خانماں خراب اُن کا
 
Top