آنکھوں سے ميری اس ليے لالی نہيں جاتی

ظفری

لائبریرین
آنکھوں سے ميری اس ليے لالی نہيں جاتی
يادوں سے کوئی رات جو خالی نہيں جاتی

اب عمر، نہ موسم، نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے
اس دل کی مگر خام خيالی نہيں جاتی

آئے کوئی آ کر يہ ترے درد سنبھالے
ہم سے تو يہ جاگير سنبھالی نہيں جاتی

معلوم ہميں بھی ہيں بہت سے تيرے قصے
ہر بات تيری ہم سے اچھالی نہيں جاتی

ہمراہ تيرے پھول کھلاتی تھی جو دل ميں
اب شام وہی درد سے خالی نہيں جاتی

ہم جان سے جائيں گےتبھی بات بنے گی
تم سے تو کوئی راہ نکالی نہيں جاتی


( وصی شاہ )
 
Top