آصف زرداری نہ کھپے

اظفر

محفلین
میں یہ 280 پوسٹس پڑھ کر یہی سمجھ سکا ہون‌کہ "ہمت علی بھاٰئی کا کھوتا پھنس گیا" اور وہ کسی صورت نکلنے کو تیار نہیں
‌(بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی)

کھوتا پھنس گیا سے مراد پجابی میں یون‌لی جاتی ہے جب کوی غلط بات کر بیٹھے اور سچ جاننے کے باوجود اس کو ماننے پر راضی نہ ہو ۔
اللہ زرداری اور اس جیسے باقی سیاستدانوں کو عقل سلیم دے یا غارت کر دے ۔ یہی دعا کر سکتا ہون‌میں‌تو ۔ یہ لوگ اپنی بیوی ، بہنوں‌کو نہیں بخشتے باقی قوم کس کھیت کی مولی ہے ۔
ملک ایک ایسے عظیم انسان کی قیادت میں ہے جو بی اے پاس کرنے سے بہتر یہ سمجھتا ہے کہ بی اے کی شرط ختم کر دی جاے ۔
کیسا فر ۔ ہے نا عظیم الشان سیاستدان
 
مشرف کے استعفٰی کا تمام تر کریڈٹ جناب متحرمہ شھید بی بی کو جاتا ہے
آصف زرداری، نواز اور دیگر اتحادیوں‌کی یہ کوششیں تاریخ میں‌سنہرے الفاظ سے لکھی جائیں گی۔
 
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئرمین آصف علی زرداری نے ملک میں’ریاستی جبر اور ناانصافی‘ کا نشانہ بننے والے لوگوں کی داد رسی کے لیے ’ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیئیشن‘ یعنی سچائی اور مصالحتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے۔ (بی بی سی)
آصف زرداری زندہ باد
مگر یہ ہوگا کیسے۔ اسطرح تو فوج کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس جنرلز کو جیل جانا پڑے گا۔

اب وقت اگیا ہے کہ حکومت وقت ٹرتھ اور ری کنسیلیئشن کمیشن بنا کر ائین توڑنے والوں اور مسلمانوں کو امریکہ کے حوالے کرنے والوں کا محاسبہ کرے ۔ اگر پیپلز پارٹی اور آصف زرداری اس ذمہ داری سے منہ موڑیں گے تو اب عوام ان کو معاف نہیں‌کریں‌گے
 

خرم

محفلین
خرم اپ یہ انڑویو ملاحظہ کیجیے اس میں‌اپکی کئی باتوں کا تسلی بخش جواب موجود ہے۔
کل تک

http://pkpolitics.com/2008/08/15/kal-tak-15-august-2008/

اپکی مزید تشفی مواخذے کے بعد۔ امید ہے کہ اس کی ضرورت ہی نہیں‌رہے گی۔
ہمت بھیا میں تو عرض کر چکا ہوں کہ ان سب مداریوں کو بہت قریب سے جانتا ہوں۔ آپ ایسے انٹرویوز نہیں، کسی واقف حال کی گواہی لائیے۔ وگرنہ بات وہی کہ جمہوریت جمہوریت کی رٹ لگانے والوں کی اپنی پارٹی میں جمہوریت کہاں؟ اور آمریت صرف وردی پہننے والے کی نہیں ہوتی، شلوار سوٹ پہنے مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے بھی ہوتی ہے۔:hatoff:
 
اپ انٹرویو تو ملاحظہ کیجیے
امریت سے ایک طویل جنگ میں‌کئی چھوٹی غلطیوں سے درگزر کرنا چاہیے۔ پہلے ملکی سطح پر تو جہموریت اجائے پھر پارٹی کی سطح پر بھی اجائے گی۔
اب صورت حال بدل گئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور اتحادی محاسبہ کی کڑی نظر سے گزرتے رہے گے۔
اگر پارٹی سطح کی جہموریت ہی شرط ہے تو وہ تو نواز لیگ میں‌بھی ندارد ہے اور یہ صرف کچھ حد تک جماعت اسلامی میں‌ہے تو کیا اپ جماعت اسلامی کو سپورٹ کریں گے؟
پیپلز پارٹی میں‌پارٹی کی سطح پر جہموریت نہیں‌شاید یہ مبالغہ ہوگا۔ البتہ اعلیٰ قیادت کی سطح پر نہیں‌ہے۔ بلکہ ایک وارثتی نظام ہے ۔ یہ امریت کی خلاف جنگ کا ایک لازمی نتیجہ تھی۔ بھٹو کو پھانسی دینے کے بعد کون تھا جو ضیا جیسے آمر کے خلاف کھڑا ہوتا ۔ لامحالہ یہ تو بھٹو کی اولاد ہی کی ہمت تھی۔ لہذا بے نظیر بھٹو نے وراثت کی خامی کو اپنی کارکردگی سے دور رکھا۔ یہی معاملہ زرداری اور بلاول بھٹو کے ساتھ ہے۔ اگر وہ بھی کارکردگی کا میعار برقرار رکھتے ہیں‌تو پھر اپ کو اس سے کیا شکایت ہے۔
زرداری پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ ٹرتھ اور ری کونسیلئیشن کمیشن کا قیام اور اسکی شفاف کارکرگی ضروری ہے وگرنہ عوام اب نہ چھوڑیں‌گی۔
یہی وجہ ہے کہ میں‌نے اس تھریڈ کا عنوان بھی تبدیل کردیا ہے۔ ایے سب مل کر کوشش کریں‌کہ آمریت کے ذمہ دار جو بھی تھے ان کو عیاں‌کریں اور سب کا محاسبہ کریں۔
 
لیجئے بھانڈا بیچ چوراہے میں پھوٹ گیا۔ امین فہیم کی جگہ ایک ایسے کمزور نام پر غور ہو رہا ہے جسے صرف 120 دن کے لیے پاکستان کا وزیراعظم بنایا جائے گا۔ اس دوران زرداری لاڑکانہ سے انتخاب جیت کر قومی اسمبلی کا رکن بنیں گے اور وزارتِ عظمٰی کا عہدہ سنبھال لیں گے۔

اللہ سے ہر دم دعا ہے کہ پاکستان پر رحم فرمائے۔
اس وقت بھی اپ کی بدگمانی تھی۔ دیکھ لیجیے کہ ایسانہیں‌ہوا۔ خوامخواہ کی بدگمانیاں‌نہ کیا کیجیے
 
شکر کریں کہ ابھی اڈسٹری تک بات ہے۔۔۔۔۔۔۔ موصوف تو سانس بند کرانے میں بھی ماہر ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ موصوف کے ایک پارٹنر ہونے ہیں یہاں ڈیفنس کراچی میں رہتے ہیں۔۔۔۔ ان کا کہنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ جو چیز ہمیں پسند ہے اپنی مرضی کی قیمت پر ہمارے ہاتھ بیچو ورنہ اوپر جاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ صرف لینڈ کی کہانی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیدر کی انڈسٹری کا کیا ہوا تھا ۔۔۔ اداکار سلطان راہی کی موت ، اسلم پرویز کی حادثاتی موت۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ تو معمولی باتیں ہیں ۔۔۔ باقی اگے اگے دیکھیے ہوتا ہے کیا !

اللہ ہمارے حال سے زیادہ ہمارے انداز فکر پر رحم کرے۔۔۔۔۔۔۔۔
سب کے کوئی نہ کوئی جاننے والے ایک کہانی سناتے ہیں۔ یہ نہیں‌کرتے کہ عدالت جاکر مقدمہ دائر کریں۔ اور اگر دائر ہے تو اسکی پیروی کریں ۔ صرف کہانیاں۔
کیا یہ بات ظاہر نہیں کرتی کہ کہانیاں‌ بننے والوں‌کے اپنے مقاصد ہیں؟
 
قیصرانی بھائی۔۔۔۔زرداری کا زکر تو ہے ہی نہیں۔۔۔جیس کو امریکہ نے پاکستان میں بیٹھے بیٹھے ہی سب معاف کروا دیا۔۔۔۔۔سنا ہے سارے منجمند اثاثے بحال تو ہوئے سو ہوئے۔۔۔۔سرے محل بھی واپس زرداری کو مل گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب کہانیاں‌ہیں‌بہن۔ کیون ان بے سرے (محل) ‌کہانیوں‌پر یقین رکھتی ہیں؟
 
اس کے گھوڑوں کے لیے روزانہ ایک جہاز کھاس بھی باہر کے ملکوں سے لاتا تھا۔۔۔۔۔اس نے سرے محل میں پاکستانی کے قیمتی نوادرات چوری کر کے سجائے:p:p:p۔۔۔۔۔۔۔۔اور بھی بولیں نا ہمت علی اپ بس ایک بات ہی کہ کے چپ ہو گئے جب کہ میں بولنے لگی تو میری فہرست کہیں نہیں رکے گی۔۔۔۔۔۔۔۔:p:p:p
بولیے ضرور مگر کچھ تک کی بولیے۔ کہانیاں‌ ضرور سنایے مگر کچھ تک کی
 
یہ کہیں خفیہ فوجی ڈیل کا نتیجہ تو نہیں جو بکے ہوئے جج ہر چیز 'پاسے' کرتے جا رہے ہیں؟؟؟
اب خفیہ فوجی ڈیل کا نتیجہ بھی نکل گیا۔ یہ کہانی بھی مک گئی۔
بدگمانیاں‌کرنا چھوڑیے۔ ائیے پاکستان کی تعمیر میں‌ملکر کام کریں۔
 
قوم کے زرداریوں کو ہر خطا معاف
خون معاف قتل معاف
ان کے گناہوں کی سولی پر عوام ٹنگی ہے
عوام کی سزائیں کب معاف ہونگی؟؟؟

زرداریوں‌کے بجائے ریٹائرڈ جنرلز کہیے۔ کہ ان قاتلوں کو فوج اب بھی گارڈ اف انر پیش کرتی ہے۔
 
ما شااللہ
سوال کچھ جواب کچھ
آج ایک اطلاع مو صول ہوئی ہے کہ زرداری صاحب نے بی اے پاس کرنے کے لئے ایک یونی ورسٹی میں داخلہ لے لیا ہے
اب دیکھئے کب تک بی اے پاس کرتے ہیں
یا اس کے لئے بھی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی این آر او تیار کروا رہے ہیں
یہ کہانیاں‌بھی اسٹیبلشمنٹ کی تیار کردہ ہیں‌ جن کے جنرلز خود میٹرک پاس ہوتے ہیں اور کبھی فیلڈ مارشل ہوجاتے ہیں کبھی صدر مملکت۔
 
میں کچھ دن قبل اپنے کزن کا نیا بلاگ دیکھ رہا تھا۔ انہوں نے شروع کیا تو میں پہلا وزیٹر تھا۔ انہوں نے ایک بات بہت اچھی کہی
اقتباس:
پہلے تو میرے خیال میں امین فہیم صاحب کو وزارت عظمٰی نہ دینے کی وجہ یہ ہے کہ ان کو شہید بےنظیر بھٹو صاحبہ اپنی زندگی میں اپنے قاصد کہ طور پر جناب پرویز مشرف کے پاس بھیجتی رہی ہیں ۔ اور ان کو جن شرائط پر مشرف صاحب نے ملک میں ان کو آنے کی اجازت دی تھی ۔ ان تمام شرائط کے وعدے بے نظیر صاحہ کی جگہ پر پرویز مشرف صاحب سے امین فہیم صاحب نے کئے تھے ۔ جن میں سے ایک وعدہ پرویز مشرف صاحب کو 5 سالوں تک بطور صدر قبول کیے رکھنا تھا ۔ اب چونکہ بےنظیر صاحبہ جام شہادت نوش فرما چکی ہیں ۔ اورعوام نے پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ ہی پرویز مشرف صاحب کے خلاف دیا ہے۔ اسلئے عوام کو راضی رکھنے کے لیے یہ وعدہ پورا نہیں کیا جا سکتا ۔ اور پرویز مشرف وعدہ پورا کروانے کے لئے بزریعہ امین فہم پارٹی پر زور نہ دے سکے اسلئے امین فہیم صاحب کو نورا کشتی کے زریعے وزارت عظمٰی سے دور رکھا گیا۔ کیونکہ یوسف رضا گیلانی پرویز مشرف کے دور میں جیل گزار چکے تھے اور بظاہر ان کے دل میں پرویز مشرف کے لیے نرم گوشہ نہیں ہو گا اور آنے والے دنوں میں پرویز مشرف صاحب کو صدر کے عہدے سے اتارنے کے لیے یوسف رضا گیلانی بہت مفید ثابت ہوں گے۔ اور دوسرا یوسف رضا گیلانی پی پی پی میں امین فہیم کے برابر کے عہدے دار بھی ہیں۔ لیکن ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر امین فہیم کا کیا قصور ایک تو وہ وفاداریاں دکھائیں اور انھی وفا داریوں کی وجہ سے ان کو وزارت عظمٰی کا عہدہ بھی نہ ملا ۔ تو اس کا جواب ہے کہ ذرداری صاحب نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ پرویز مشرف صاحب کے صدارت کے عہدے سے علیحدگی کے بعد ان کو وزیر اعظم کا عہدہ گیلانی صاحب سے لے کر ان کو دے دیا جائے گا یا اگر “ن” لیگ سے صدارت کے عہدے کا کمپرومائز ہو گیا تو امین فہیم صاحب کو صدارت کا عہدہ دے دیا جائے گا۔ اگر کسی نے غور کیا ہو تو امین فہیم صاحب نے اپنے خطاب میں اس وعدے کے بارے میں ذکر اس طرح کیا کہ ذرداری صاحب جو وعدہ کرتے ہیں وہ پورا کرتے ہیں۔



مزید تفصیل کے لئے یہ دیکھیئے

قیصر خان پتافی کا بلاگ

کہانیاں‌سنے جاو اور سر دھنے جاو۔
حقیقت سے ان مفروضوں کا دور دور تک تعلق نہ تھا نہ ہے
 
Top