آزاد تکبندی

وقت آئے گا اپنا کبھی
ہاں کسی نہ کسی روز آئے گا اپنا بھی وقت
جب جہاں میرے وہم و تخیل کے پیکر میں ڈھل جائے گا
جب سبھی لوگ بولیں گے حق میں مرے
تب کے میں لکھ سکوں گا وہ سب جو تصور کی دنیا میں موجود ہے
اور جو لکھوں گا میں اس کو سب معتبر، مستند جانیں گے
کیونکہ اس سب کی پروا نہ ہوگی مجھے
وقت آئے گا ایسا کبھی
جب ملال و پشیمانی و حزن و اندوہ و حرماں چلے جائیں گے
اور یادیں کہ جو باعثِ صد غم و رنج ہیں
سب کے ذہنوں سے مٹ جائیں گی
جب یہ مٹی غموں کو کہ جو گنجلک ہیں ہر اک سانس کے تار میں
کھینچ باہر کرے گی
پھر اک عیشِ جاوید کا پیرہن زیبِ تن کر کے ہم اک پر آرام سی نیند سو جائیں گے
یوں ہمارا بھی وقت آئے گا
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
وقت آئے گا اپنا کبھی
ہاں کسی نہ کسی روز آئے گا اپنا بھی وقت
جب یہ دنیا مری خواہشوں کی اطاعت کرے گی
جب سبھی لوگ بولیں گے حق میں مرے
میں جو سوچوں گا وہ لکھ سکوں گا
اور جو لکھوں گا میں اس کو سب معتبر، مستند جانیں گے
کیونکہ اس سب کی پروا نہ ہوگی
وقت آئے گا ایسا کبھی
جب ملال و پشیمانی و حزن و اندوہ و حرماں چلے جائیں گے
اور یادیں کہ جو باعثِ صد غم و رنج ہیں
سب کے ذہنوں سے مٹ جائیں گی
جب یہ مٹی غموں کو کہ جو گنجلک ہیں ہر اک سانس کے تار میں
کھینچ باہر کرے گی
اور پھر اک عیشِ جاوید کا پیرہن زیبِ تن کر کے ہم اک پر آرام سی نیند سو جائیں گے
یوں ہمارا بھی وقت آئے گا

یہ دو سرخ کردہ مقامات دیکھ لیجئے گا وزن کے لحاظ سے -
 

یاسر شاہ

محفلین
پہلے مقام میں مجھے ہی غلط فہمی ہوگئی -باقی دوسرے مقام کی تقطیع یوں ہوگی :

میں جو سو-چوں گا وہ- لکھ سکوں- گا
فا علن ----فا علن---فا علن--فا
اور جو لکھوں گا میں اس کو سب معتبر، مستند جانیں گے
علن؟؟؟
 
میں جو سو-چوں گا وہ- لکھ سکوں- گا
فا علن ----فا علن---فا علن--فا
اور جو لکھوں گا میں اس کو سب معتبر، مستند جانیں گے
علن؟؟؟
شکریہ!
ردھم کے لحاظ سے تو میرے نزدیک متدارک سالم اور متدارک محذوذ کا آزاد نظم میں خلط ناجائز نہیں لیکن چونکہ اس موضوع پر زیادہ گرفت نہیں رکھتا اس لیے اسے تبدیل کر دیتا ہوں:

تب کے میں لکھ سکوں گا وہ سب جو تصور میں ہوگا مرے
 
آخری تدوین:
Top