یوسفی آدھا مسلمان!

غالب نے خود کو اس بنا پر آدھا مسلمان کہا تھا کہ شراب پیتا ہوں، سؤر نہیں کھاتا۔فقیر سود کھاتا ہے، حرام شے نہیں پیتا کہ وہ وسیلئہ معاش نہیں۔ حضرت موسٰی کی امّت نے تو سونے کے بچھڑے کی صرف پرستش ہی کی تھی۔ہم تو اس سے افزائش نسل کا کام بھی لینے لگے ہیں۔سود پر روپیہ چلانا انسان کا دوسرا قدیم ترین پیشہ ہے۔اس کے بارے میں کم ازکم اردو میں ابھی تک کچھ نہیں لکھا گیا۔پہلے قدیم ترین پیشے کا حق تو مرزا ہادی رسوا نے امراؤ جان ادا میں اور بعد ازاں سعادت حسن منٹو نے بکمالِ حسن و خوباں ادا کر دیا۔بلکہ کہنا چاہیے کہ منٹو تو ساری عمر قلم برداشتہ ہی رہے۔تُزکِ یوسفی۔۔۔۔۔زرگزشت
 

الف عین

لائبریرین
یہاں پتہ چلتا ہے کہ اردو میں الفاظ کے درمیان سپیس دینے کی اہمیت کیا ہے۔
قلم برداشتہ
اور
قلم بر داشتہ
پر غور کرو۔ اس کے بغیر مہدی نے اس تحریر کا بقول کسے ’ڈنک‘ ہی نکال دیا ہے
 
یہاں پتہ چلتا ہے کہ اردو میں الفاظ کے درمیان سپیس دینے کی اہمیت کیا ہے۔
قلم برداشتہ
اور
قلم بر داشتہ
پر غور کرو۔ اس کے بغیر مہدی نے اس تحریر کا بقول کسے ’ڈنک‘ ہی نکال دیا ہے


مدیر کی جانب سے درخواست ہے کہ کیوں نہ عبارت کو اسی شکل میں رہنے دیا جائے تاکہ تبصروں کی معنی خیزی و شوخی برقرار رہے
 

باباجی

محفلین
اسی طرح کے جملے بعض اوقات شہ سرخیوں میں اور کہیں کسی کا کوئی پرانا کھاتہ کھولنے میں استعمال ہوتے ہیں۔;)
 
Top