آخرت کے طلب گاروں کا راستہ

جمیل قادری

محفلین
اے شخص! تو کب تک گناہوں پر اصرارکرے گا ؟تو گناہوں سے کب توبہ کرے گا ؟...تیراجسم کھیل کود میں مشغول ہے اور تیرا دل تقوی سے محروم ہونے کی وجہ سے برباد ہوگیا ہے ،....تونے اپنی جوانی غفلت میں گزاردی اور اب بڑھاپے میں اپنی جوانی برباد ہونے پررورہا ہے؟وعظ کی مجلس میںتوتوفوت شدہ عمل پر روتا ہے لیکن جب مجلس سے اٹھتا ہے توپھر سے گناہوں میں جاپڑتا ہے ،...میرا وعظ تجھ پر کوئ اثر نہیں کرتا (شاید) تجھ پر عبرت کادروازہ بند ہوچکا ہے میں کب تک تیرے دل کوسمجھاؤں ،حالانکہ میں جانتا ہوں کہ تیرا حاضر نہیں اے غافل دل والے !تو نصیحت کو کیونکہ سمجھ سکتا ہے؟ہائے افسوس !اگر تجھے بارگاہ رب الغرت غروجل سے دھتکاردیا گیا تو شیطان کتنا خوش ہوگا..یہ غمزدوں کے رونے کی جگہ ہے اور یہ مجلس کتنی اچھی ہے کہ توبہ کرنے والوں کا گروہ اپنے احباب کی طرف کوچ کرگیا آہ!بارگاررب الغرت غروجل سے دھتکارے ہوئے بندے کی وحشت کا کیا عالم ہوگا کہ وہ قرب خداوندی غروجل کا کوئ ذریعہ نہ پاسکے گا ،... اے اپنے احباب سے کٹ جانے والے !عاجزی وانکساری کے ساتھ قافلہ والوں کےقدموں سے وابستہ ہوجا اور گریہ وزاری کرتے ہوئے یوں عرض کر میںوہ ہوں جومحرومی کے جنگل میں بھٹک گیا ہےاور بدبختی کے ویرانے میں تنہا رہ گیا ہے چھپ چھپ کر آنسو بہارہا ہے مگر جب اس نے حاضری کا ارادہ کیا اس کو گناہوں کی وجہ سےدربانوں نے حاضری سے روک دیا اس کے پاس کوئ زاد سفر نہیں کوئ سواری نہیں اور کچھ طاقت نہیں وہ کہاں جائے ؟توشاید غیب کے پردوں کے پیچھے سے کوئ رحمت ظاہر ہو جوتیری مصیبتوں کی مشکلات کوآسان کردے
وہ پاکیزہ نفوس کس قدر خوش نصیب ہیں جنہوں نے بلاحجاب آخرت کا مشاہدہ کیا ہے اور جوکچھ اللہ غروجل نے اپنے فرمانبرداروں کے لئے اجر وثواب تیار فرمایا اس کا معائنہ کیا ہے،تم غور تو کروکہ انہوں نے اپنے بدن کیوں کمزار کر ڈالے اپنے جگر پیاسے رکھے اپنی گردنیں (اللہ غروجل کے لئے کیوں) جھکادیں اور اسی کے ذکر کو اپنی پونجی اور مراد کیوں بنایا
 
آخری تدوین:
اے شخص! تو کب تک گناہوں پر اصرارکرے گا ؟تو گناہوں سے کب توبہ کرے گا ؟...تیراجسم کھیل کود میں مشغول ہے اور تیرا دل تقوی سے محروم ہونے کی وجہ سے برباد ہوگیا ہے ،....تونے اپنی جوانی غفلت میں گزاردی اور اب بڑھاپے میں اپنی جوانی برباد ہونے پررورہا ہے؟وعظ کی مجلس میںتوتوفوت شدہ عمل پر روتا ہے لیکن جب مجلس سے اٹھتا ہے توپھر سے گناہوں میں جاپڑتا ہے ،...میرا وعظ تجھ پر کوئ اثر نہیں کرتا (شاید) تجھ پر عبرت کادروازہ بند ہوچکا ہے میں کب تک تیرے دل کوسمجھاؤں ،حالانکہ میں جانتا ہوں کہ تیرا حاضر نہیں اے غافل دل والے !تو نصیحت کو کیونکہ سمجھ سکتا ہے؟ہائے افسوس !اگر تجھے بارگاہ رب الغرت غروجل سے دھتکاردیا گیا تو شیطان کتنا خوش ہوگا..یہ غمزدوں کے رونے کی جگہ ہے اور یہ مجلس کتنی اچھی ہے کہ توبہ کرنے والوں کا گروہ اپنے احباب کی طرف کوچ کرگیا آہ!بارگاررب الغرت غروجل سے دھتکارے ہوئے بندے کی وحشت کا کیا عالم ہوگا کہ وہ قرب خداوندی غروجل کا کوئ ذریعہ نہ پاسکے گا ،... اے اپنے احباب سے کٹ جانے والے !عاجزی وانکساری کے ساتھ قافلہ والوں کےقدموں سے وابستہ ہوجا اور گریہ وزاری کرتے ہوئے یوں عرض کر میںوہ ہوں جومحرومی کے جنگل میں بھٹک گیا ہےاور بدبختی کے ویرانے میں تنہا رہ گیا ہے چھپ چھپ کر آنسو بہارہا ہے مگر جب اس نے حاضری کا ارادہ کیا اس کو گناہوں کی وجہ سےدربانوں نے حاضری سے روک دیا اس کے پاس کوئ زاد سفر نہیں کوئ سواری نہیں اور کچھ طاقت نہیں وہ کہاں جائے ؟توشاید غیب کے پردوں کے پیچھے سے کوئ رحمت ظاہر ہو جوتیری مصیبتوں کی مشکلات کوآسان کردے
وہ پاکیزہ نفوس کس قدر خوش نصیب ہیں جنہوں نے بلاحجاب آخرت کا مشاہدہ کیا ہے اور جوکچھ اللہ غروجل نے اپنے فرمانبرداروں کے لئے اجر وثواب تیار فرمایا اس کا معائنہ کیا ہے،تم غور تو کروکہ انہوں نے اپنے بدن کیوں کمزار کر ڈالے اپنے جگر پیاسے رکھے اپنی گردنیں (اللہ غروجل کے لئے کیوں) جھکادیں اور اسی کے ذکر کو اپنی پونجی اور مراد کیوں بنایا
اچھی تحریر ہے جزاک اللہ املا میں کچھ غلطیاں ہیں وہ تدوین کر لیں
املا تو میری بھی اچھی نہیں بس غلطیوں والا مضمون قارئین کم پسند کرتے ہیں
 
Top