آج کی حدیث

سیما علی

لائبریرین
‏ہر دعا شرف قبولیت سے محروم رہتی ہے جب تک اس میں پاک نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود پاک نہ پڑھا جائے-
‏طبرانی : 1/220
 

سیما علی

لائبریرین
‏پیارےآقا ﷺ نے فرمایا*
‏جس نے پڑھا
‏ "لاحول ولاقوت الا باللہ"
‏اسکو 99 امراض سےشفاءحاصل ہوگی
‏جس میں سب سےچھوٹی بیماری
‏رنج و غم ہے
‏(الحاکم:1990)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول ﷺ نے فرمایا
‏جنت میں ایسے لوگ داخل ہونگے جن کے
‏دل چڑیوں کی طرح نرم ہو گے
‏[ صحیح مسلم : حدیث نمبر : 2840 ]
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےفرمایا میرے بیٹے جب تم اپنے گھر والوں سے ملو توسلام کرو یہ سلام تم پر اورگھر والوں پر برکت کا سبب ہو گا
‏ترمذی:2698
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللّٰه صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے فرمایا
‏بندہ اپنے پروردِگار کے قریب اس وقت ہوتا ہے
‏جب وہ سجدہ کی حالت میں ہو
‏[ صحیح مسلم ]
 

سیما علی

لائبریرین
اللہ تعالٰی کے ہاں کن اعمال کی قبولیت ہے
حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں
کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
اللہ تعالیٰ اعمال میں سے صرف اسی عمل کو قبول فرماتے ہیں
جو خالص ان ہی کے لیے ہو اور اس میں صرف اللہ تعالیٰ
ہی کی خوشنودی مقصود ہو۔
(نسائی)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : میں تم میں ایسی دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں کہ اگر میرے بعد تم نے انہیں مضبوطی سے تھامے رکھا تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔ ان میں سے ایک دوسری سے بڑی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی کتاب آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی رسی ہے اور میری عترت یعنی اھلِ بیت اور یہ دونوں ہرگز جدا نہ ہوں گی یہاں تک کہ دونوں میرے پاس حوض کوثر پر آئیں گی پس دیکھو کہ تم میرے بعد ان سے کیا سلوک کرتے ہو؟
سنن الترمذی ابواب المناقب باب فی مناقب اھل بیت النبی صفحہ نمبر:859 حدیث نمبر:3788 ( مکتبہ دارالسلام للنشر والتوزیع )
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
جاگیریں نہ بناؤ ورنہ تم دنیا ہی میں مصروف رہ جاؤ گے
/ ترمذی 2328
 

سیما علی

لائبریرین
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے خرچ کیا ایک جوڑا (یعنی دو پیسے یا دو روپیہ یا دو اشرفی)اپنے مال سے اللہ کی راہ میں پکارا جائے گا جنت میں، اے اللہ کے بندے! یہاں آ تیرے لئے یہاں خیر و خوبی ہے پھر جو نماز پڑھنے والوں میں سے ہو گا وہ نماز کے دروازہ سے پکارا جائے گا۔ اور جو جہاد کرنے والوں میں سے ہو گا وہ جہاد کے دروازہ سے اور جو صدقہ دینے والوں میں سے ہو گا وہ صدقہ کے دروازہ سے اور جو روزہ رکھنے والوں میں سے ہو گا وہ روزے کے دروازے سے۔“ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ اللہ کے رسول! جو سب دروازوں سے پکارا جائے گا۔ اس کو کیا کام کرنا ضروری ہے؟ کیا کوئی ایسا ہو گا جو سب دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں اور میں (اللہ کے فضل سے) امید رکھتا ہوں کہ تم انہی میں سے ہو گے۔“
صحیح مسلم
حدیث نمبر 2448
 

سیما علی

لائبریرین
(الطبرانی: 203/1-651 ، مسند احمد بن حنبل: 430/3-15634)
ترجمہ: حضرت عمرو بن جموح
ra:
روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: بندہ اس وقت ایمان کی حقیقت کو نہیں پا سکتا جب تک کہ وہ اللہ کے لئے ہی (کسی سے) ناراض اور اللہ کے لئے (کسی سے) راضی نہ ہو (یعنی اسکی رضا کا مرکز و محور فقط ذاتِ الہٰی ہو جائے) اور جب اس نے یہ کام کر لیا تو اس نے ایمان کی حقیقت کو پا لیا، اور بےشک میرے احباب اور میرے اولیاء وہ لوگ ہیں کہ میرا ذکر کرنے سے وہ یاد آجاتے ہیں اور ان کا ذکر کرنے سے میں یاد آجاتا ہوں۔ (میرے ذکر سے انکی یاد آجاتی ہے اور ان کے ذکر سے میری یاد آ جاتی ہے یعنی میرا ذکر ان کا ذکرہے اور ان کا ذکر میرا ذکر ہے)“۔
 

سیما علی

لائبریرین

عَبْدِ اللهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْءٍ رضی الله عنه قَالَ: مَا رَأَيتُ أَحَدًا أَکْثَرَ تَبَسُّمًا مِنْ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ. ’’حضرت عبداللہ بن حارث بن جزء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت مسکرانے والا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ (سنن ترمذی، کتاب: المناقب عن رسول اللہ ﷺ، باب: في بشاشة النبي ﷺ، حدیث نمبر: 3641​

 

سیما علی

لائبریرین
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: جب فاطمہؓ اللہ کے رسولﷺ کی خدمت میں حاضر ہوتی تھیں تو آپﷺ اٹھ کر استقبال کرتے تھے، بوسہ لیتے تھے اور اپنے پاس بٹھاتے تھے، اور اگر اللہ کے رسولﷺ اُن کے پاس تشریف لے جاتے تو فاطمہؓ کھڑی ہوکر خیر مقدم کرتیں، پیشانی چومتیں اور اپنے قریب بیٹھنے کو کہتی تھیں۔
(سنن ترمذیؒ: ۲۳۷۶۔ سنن ابو داؤدؒ: ۱۴۲۳)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابوہریرہ! علم فرائض سیکھو اور سکھاؤ، اس لیے کہ وہ علم کا آدھا حصہ ہے، وہ بھلا دیا جائے گا، اور سب سے پہلے یہی علم میری امت سے اٹھایا جائے گا“۔
(سنن ابن ماجہ۔ باب نمبر24۔حدیث نمبر2719)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے لیے یہ بات باعث مسرت ہو کہ اس کے رزق میں اور عمر میں درازی ہو جائے تو اسے چاہیئے کہ وہ صلہ رحمی کرے (یعنی قرابت داروں کا خیال رکھے)“۔
سنن ابی داؤد 1693
 

سیما علی

لائبریرین
´عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ سے مکہ کے لیے نکلے، آپ کو سوائے اللہ رب العالمین کے کسی کا خوف نہ تھا۔ (اس کے باوجود) آپ نے دو ہی رکعتیں پڑھیں ۱؎۔
(سنن ترمذی۔ باب نمبر7۔حدیث نمبر547)
 

سیما علی

لائبریرین
´ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دنیا کی طلب میں اعتدال کا طریقہ اپناؤ اس لیے کہ جس چیز کے لیے آدمی پیدا کیا گیا ہے وہ اسے مل کر رہے گی“ ۱؎۔
(سنن ابن ماجہ۔ باب نمبر13۔حدیث نمبر2142)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لئے وہ نعمتیں تیار کی ہیں جن کو کسی آنکھ نے دیکھا ہے نہ کسی کان نے سنا ہے اور نہ کسی بشر کے دل میں ان کا خیال آیا ہے اور اگر تم چاہو تو یہ آیت پڑھو :

ترجمہ (السجدۃ : ٧١)…سو کوئیشخص نہیں جانتا کہ ہم نے ان کی گزآنکھوں کی ٹھنڈک کے لئے کیا نعمتیں چھپا کر رکھی ہیں جو ان کے نیک اعمال کی جزاء ہیں۔(صحیح البخاری رقم الحدیث : ٠٨٧٤‘ صحیح مسلم رقم الحدیث : ٤٢٨٢‘ سنن داری رقم الحدیث : ٠٣٨٢)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کبیرہ گناہوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ ﷺنے فرمایا:

‏اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا،
‏ماں باپ کی نافرمانی کرنا،
‏کسی کی جان لینا
‏ اور جھوٹی گواہی دینا۔

‏(صحیح بخاری،۲۶۵۳)
 

سیما علی

لائبریرین
اللہ کے نبی ﷺ نےفرمایا:

‏" اللہ تعالیٰ بندے کے اس طرز عمل سے خوش ہوتا ہے کہ وہ ایک لقمہ کھائے تو اس پر اس کی حمد بیان کرے یا وہ کوئی چیز پیئے تو اس پر اس کی حمد بیان کرے۔‘‘

‏(مشکاتہ المصابیح 4200/ راوہ مسلم)
 
Top