آج کی حدیث

سیما علی

لائبریرین
رسولﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے قرآن مجید کا ایک حرف پڑھا اسے اس کے بدلے ایک نیکی ملے گی اور وہ ایک نیکی دس گنا بڑھا دی جا ئیگی [ جامع ترمزی : حدیث نمبر : 2910 ]
 

سیما علی

لائبریرین
حدیث نبویﷺ رشک کے قابل تو دو ہی (آدمی) ہیں۔ ایک وہ آدمی جسے اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا رہتا ہے اور دوسرا وہ آدمی جسے اللہ نے مال دیا ہو اور وہ اسے رات دن (صدقہ و خیرات کرکے) خرچ کرتا ہے۔ [صحیح بخاری : 7529]
 

سیما علی

لائبریرین
حدیثِ نبویﷺ مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں سلام کا جواب دینا، مریض کی عیادت کرنا، جنازے کے ساتھ چلنا، دعوت قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا (جب چھینکنے والا شخص الحمدللہ کہے تو يَرْحَمُكَ اللَّه کہنا). (صحیح بخاری 1240
 

سیما علی

لائبریرین
ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے، ہم اس وقت غربت و افلاس اور فقر کا تذکرہ کر رہے تھے، اور اس سے ڈر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم لوگ فقر سے ڈرتے ہو؟ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، ضرور تم پر دنیا آئندہ ایسی لائی جائے گی کہ اس کی طلب مزید تمہارے دل کو حق سے پھیر دے گی ۱؎، قسم اللہ کی! میں نے تم کو ایسی تابناک اور روشن شریعت پر چھوڑا ہے جس کی رات (تابناکی میں) اس کے دن کی طرح ہے“۔ ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ قسم اللہ کی! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا، قسم اللہ کی! آپ نے ہم کو ایک تابناک اور روشن شریعت پر چھوڑا، جس کی رات (تابناکی میں) اس کے دن کی طرح ہے ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ۱۰۹۲۹، ومصباح الزجاجة: ۱) (حسن)

وضاحت: ۱؎: «إلا هيه» میں «ھی» کی ضمیر دنیا کی طرف لوٹ رہی ہے، اور اس کے آخر میں «ھا» ھائے سکت ہے۔ ۲؎: اس کا ایک مفہوم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میں نے تمہیں ایک ایسے حال پر چھوڑا ہے کہ تمہارے دل پاک و صاف ہیں، ان میں باطل کی طرف کوئی میلان نہیں، اور اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ سے تنگی و خوشحالی کوئی بھی چیز انہیں پھیر نہیں سکتی۔
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :
ہر مسلمان پر صدقہ ہے ۔
صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے عرض کیا :
یارسول اللہ ﷺ ! جو شخص مال نہ پائے ؟
آپ ﷺ نے فرمایا :
وہ اپنے ہاتھ سے کام کرے ۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 10

کون سا اسلام افضل ہے

راوی: سعید بن یحیی بن سعید قرشی , یحیی بن سعید قرشی , ابوبردہ بن عبداللہ بن ابی بردہ , ابوبردہ , ابوموسی

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ الْقُرَشِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ

سعید بن یحیی بن سعید قرشی، یحیی بن سعید، ابوبردہ بن عبداللہ بن ابی بردہ، ابوبردہ، ابوموسی کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سا اسلام افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص کا اسلام جس کی زبان سے مسلمان ایذا نہ پائیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
سید نا عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے فرمان جوسید نا ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں ہے کی تلاوت فرمائی

(رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي ۖ وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٣٦﴾) ابراہیم : 36)

اے پروردگار ان معبود ان باطلہ نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے تو جس نے میری تابعداری کی تو وہ مجھ سے ہوا میرا ہے اور جس نے نافرمانی کی تو تو اس کو بخشنے والا رحم کرنے والا ہے

اور یہ آیت جس میں سید نا عیسیٰ علیہ السلام کا فرمان ہے

(إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿المائدہ ١١٨﴾ )

کہ اگر تو انہیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو غالب حکمت والا ہے۔ المائدہ : 11
پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک اٹھائے اور فرمایا اے اللہ میری امت میری امت اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر گریہ طاری ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حالانکہ تیرا رب خوب جانتا ہے ان سے پوچھ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں رو رہے ہیں جبرائیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کو اس کی خبر دی حالانکہ وہ اللہ سب سے زیادہ جاننے والا ہے تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں بھولیں گے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 499 حدیث قدسی کتاب الایمان
 

سیما علی

لائبریرین
مہمان کی میزبان کے لیے دعا اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَھُمْ فِیْمَا رَزَقْتَھُمْ وَاغْفِرْلَھُمْ وَارْحَمْھُمْ ’’اے اللہ! ان کے لیے ان چیزوں میں برکت عطا فرما جو تونے ان کو دیں اور انہیں معاف فرما اور ان پر رحم فرما۔‘‘ صحیح مسلم، الأشربۃ، باب استحباب وضع النوی خارج التمر،

حدیث: 5328
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صلی اللہ وآلہ وسلم نے فرمایا”جس شخص کو یہ پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کی عمر دراز کرے اور اس کے رزق میں اضافہ فرمائے تو اسے چاہیے کہ اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرے اور(رشتے داروں کے ساتھ) صلہ رحمی کرے‘‘ (بخاری شریف)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا” اگر تم وہ جان لیتے جو میں جانتا ہوں تو تم بہت کم ہنستے اور بہت زیادہ روتے” (صحیح بخاری)
 

سیما علی

لائبریرین
حضور علیہ السلام* نےفرمایامجھےدوسرے انبیاء پر 6چیزوں سےفضیلت دی گئی ہے جامع کلمات عطا ہوئے۔دشمنوں پر رٌعب کےذریعےمیری مدد کی گئی۔ مال غنیمت حلال کردیےگئے۔ زمین پاک کرنےوالی مسجد قرار دی گئی۔مجھے تمام مخلوق کیطرف رسول بناکر بھیجاگیااورمیرےذریعےنبوت کومکمل کیاگیا(مسلم:1167)
 

سیما علی

لائبریرین
باجماعت نماز اکیلے کی نماز سے ستائیس درجے افضل ہے- مسلم صفحہ 231 حدیث:

تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے- مشکواة صفحہ 183
 

سیما علی

لائبریرین
باب: حیا کابیان. مفہوم_حدیث: جب تم میں حیا ختم ہو جائےتو جو چاہےکرو، (ابوداؤد: حدیث نمبر:4797، کتاب الادب) راوی: ابو مسعود رضی الله عنہ
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا : وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہوگا کہ جس کے دل میں ذرا برابر بھی تکبر ہوگا. رواه مسلم"
 

سیما علی

لائبریرین
حدیث نبویﷺ رشک کے قابل تو دو ہی (آدمی) ہیں۔ ایک وہ آدمی جسے اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا رہتا ہے اور دوسرا وہ آدمی جسے اللہ نے مال دیا ہو اور وہ اسے رات دن (صدقہ و خیرات کرکے) خرچ کرتا ہے۔

[صحیح بخاری : 7529]
 

سیما علی

لائبریرین
آپ ﷺ نے فرمایا: بیشک آدمی اور شرک و کفر کے درمیان (فاصلہ مٹانے والا عمل) "نماز" کا ترک کرنا ہے! مسلم 246 (نسائی 465؛ ترمذی 2620؛ ابوداؤد 4678؛ ماجہ 1078؛ مشکوٰۃ 569؛ مسنداحمد 108

آپ ﷺ نے فرمایا: کفر اور ایمان کے درمیان فرق کرنے والی چیز "نماز" کا ترک کرنا ہے! جامع ترمذی 2618
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر دعا یہ ہوا کرتی تھی. اللهم ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار . (صحیح بخاری)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: رشک تو بس دو ہی آدمیوں پر ہو سکتا ہے ایک تو اس پر جسے اللہ نے قرآن کا علم دیا اور وہ اس کے ساتھ رات کی گھڑیوں میں کھڑا ہو کر نماز پڑھتا رہا اور دوسرا آدمی وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا اور وہ اسے محتاجوں پر رات دن خیرات کرتا رہا (بخاری، حدیث نمبر ٥٠٢٥)
 

سیما علی

لائبریرین
حدیثِ نبویﷺ مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں سلام کا جواب دینا، مریض کی عیادت کرنا، جنازے کے ساتھ چلنا، دعوت قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا (جب چھینکنے والا شخص الحمدللہ کہے تو يَرْحَمُكَ اللَّه کہنا). (صحیح بخاری 1240)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جمعہ کا دن بارہ ساعت (گھڑی) کا ہے، اس میں ایک ساعت (گھڑی) ایسی ہے کہ کوئی مسلمان اس ساعت کو پا کر اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہے تو اللہ اسے ضرور دیتا ہے، لہٰذا تم اسے عصر کے بعد آخری ساعت (گھڑی) میں تلاش کرو“۔
(سنن ابي داود ۱۰۴۸)
 
Top