آج ماں‌ سے سب کہہ دو ۔ ۔ ۔

راجہ صاحب

محفلین
ماؤں‌ کے عالمی دن کے حوالے اپنے جذبات کا اظہار شاعری میں کریں‌





ایک مدت سے میری ماں نہیں سوئی تابش
میں نے اِک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے





 

زینب

محفلین
شعر تو اچھا ہے پر میں اس دن کے خلاف ہوں۔۔۔۔۔میں سمجھتی ہوں‌کہ اپنی ماں سے میری محبت وعقیدت کا اظہار کرنے کے لیے مجھے کسی خاص دن کی‌ضرورت نہیں‌ہے۔کیا 365 دنوں میں سے ہم پے ایک ہی دن ماں سے محبت فرض ہے ۔نہیں۔۔ ماں سے محبت کسی دن کی محتاج نہیں ہے اگر یہ بات فرض کر لی جائے کہ مدرز ڈے پے ہی اپنی محبتوں کا اظہار کیا جانا چاہیے تو پھر مان کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ ہم سے 364 دن لاتعلق رہے بس ایک ہی دن پیار کرے۔۔۔۔یہ سب دن فضول ہی ہیں جو یورپ کے مصروف لوگوں نے بنائے ہیں ایک دن پیار کا اظہار کیا اور ہو گیا فرض پورا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ماں کی محبت ہر دن ایک سی ہوتی ہے
 

راجہ صاحب

محفلین
شعر تو اچھا ہے پر میں اس دن کے خلاف ہوں۔۔۔۔۔میں سمجھتی ہوں‌کہ اپنی ماں سے میری محبت وعقیدت کا اظہار کرنے کے لیے مجھے کسی خاص دن کی‌ضرورت نہیں‌ہے۔کیا 365 دنوں میں سے ہم پے ایک ہی دن ماں سے محبت فرض ہے ۔نہیں۔۔ ماں سے محبت کسی دن کی محتاج نہیں ہے اگر یہ بات فرض کر لی جائے کہ مدرز ڈے پے ہی اپنی محبتوں کا اظہار کیا جانا چاہیے تو پھر مان کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ ہم سے 364 دن لاتعلق رہے بس ایک ہی دن پیار کرے۔۔۔۔یہ سب دن فضول ہی ہیں جو یورپ کے مصروف لوگوں نے بنائے ہیں ایک دن پیار کا اظہار کیا اور ہو گیا فرض پورا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ماں کی محبت ہر دن ایک سی ہوتی ہے

:a6:
بہت اچھے خیالات ہیں آپکے
 

ARHAM

محفلین
السلام علیکم !
حدیث کے مطابق ۔۔۔۔۔
تین بار ماں کے حق کے بعد چوتھی بار باپ کا حق بتایا گیا ۔۔۔۔۔
اور یہ کہ
جنت ماں کے قدموں تلے ہے ۔۔۔۔۔
یہ بھی کہ ۔۔۔۔۔
ماں جو مشقت اپنی اولاد کے لیے اس کے بچپن میں اٹھاتی ہے اگر اولاد ساری زندگی بھی خدمت میں گزار دے تو بھی ماں کا حق ادا نہ ہو ۔۔۔۔۔
تو پھر ایک دن آئی لو یو ماما کہہ دینا اور سارا سال اسے بھولے رہنا ماں کہ ساتھ ظلم ہے اور مغرب کا دھوکہ ہے ۔۔۔۔۔
یہ ڈیز منانا نہ ہمارے دین کی تعلیمات ہیں نہ ہمارے معاشرے کی روایت ۔۔۔۔۔
ہمارا ہر دن ۔۔۔۔ پر پل ماں کی عظمت کو سلام ۔۔۔۔
میری طرف سے اس دن کے لیے یہ شعر

نظر کو خیرہ کرتی ہے چمک تہذیب حاضر کی
یہ صناعی مگر جھوٹے نگوں کی ریزہ کاری ہے
 

تعبیر

محفلین
اف شاعری میں :(

میرے پاس ایک نظم ہے تو سہی پر ابھی ٹائپنگ کا موڈ نہیں ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے بھیج دینی تھی، میں ٹائپ کر دیتا۔

میں زینب کے خیالات سے بالکل متفق ہوں۔ اور یہ کہ صرف " ماں " ہی کہہ دیں تو اس میں دنیا جہاں کا پیار آ جاتا ہے۔ اس کو لفظوں میں کوئی کیسے بیان کر سکتا ہے۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
میں بھی زینب آپی کی بات سے متفق ہوں یا ماں کا دن منانا ان لوگوں کا کام ہے جو اپنے والدیں کو اولڈ ہاؤس میں‌چھوڑ آتے ہیں اور ہفتے ، مہنے، یا سال کے بعد ان سے ملنے کے لیے جاتے ہیں ہماری ماں ہماری جنت ہے ہم تو روز صبح ماں جان سے اجازت لے کر کام پر نکلتے ہیں اور روز ماں کے پاس جا کر دعا لیتے ہیں ہماری ماں سارا سال ہی ہماری ماں ہے اور رہے گی انشاءاللہ سال کے ایک دن نہیں
 

تعبیر

محفلین
پر میں آپ کو کیسے بھیجوں :confused: چلیں خود ہی محنت کرتی ہوں :(

یہ سب میرے جنم دن کی خوشی میں ہے
یہ سب میری تمناؤں سے بڑھ کر ہے
کوئی ایسی بھی شے ہے جو
مجھ جیسے کم صفت کے ان تحائف میں
نہ شامل ہو
اگر کم ہے تو اک رومال کم ہے
وہ اک رومال
جو بازار میں مہنگا تو نہیں ملتا
وہ اک رومال جو اماں مجھے دیتی
جو عمر پھر کے آنسوؤں کو
جذب کر کے بھی
نیا اور خشک رہتا
وہ اک رومال
جو بازار میں مہنگا نہیں ملتا
مگر اب کے برس
رومال کم ہے!


(حارث خلیق)


موقعے کی مناسبت سے تو نہین ہے بس ایک جگہ ماں کا لفظ ہے۔ مجھے پسند تھی سو شیئر کر دی :)
 

زیک

مسافر
واقعی مشرق میں تو 365 دن ماں کا دن منایا جاتا ہے۔ یہ تو ہم جیسے بیوقوف ہی ہیں جو سال میں ایک دن ماں کو تحفہ دیتے ہیں۔:rolleyes:
 
Top