آتش دان کا بت صفحہ86-87

شکاری

محفلین
صفحہ 86-87

ٹآئپنگ از شکاری
تصویری متن

ہلا کر چیخی۔
“لو دیکھو!“ صفدر ہنس پڑا ۔ ۔ ۔ اس کا بھی دماغ خراب کر رہے تھے یہ حضرت۔!“
جولیا نچلا ہونٹ دانتوں میں دبا کر رہ گئی۔ وہ اُس لڑکی کو توجہ اور دلچسپی سے دیکھ رہی تھی۔
“اوہو۔ تم خفا کیوں ہورہی ہو۔“ عمران گنگھیایا۔
“یہ لوگ کون ہیں۔“
“ کہہ تو دیا کہ سب باس ہی کے آدمی ہیں۔!“ عمران نے جواب دیا۔
“میں یہاں کیوں لائی گئی ہوں ۔ ۔ ۔ اس نے چیخ کر کہا۔
“ میں کچھ نہیں جانتا! باس نے مجھ سے کہا تھا کہ ان کا دل بہلاؤ۔ ناچو گاؤ خوشیاں مناؤ ۔ ۔ ۔!“
“میں باہر جاؤں گی ۔“
“ کوشش کرو ! ہو سکتا ہے کہ تمہاری تقدیر اچھی ہو۔“
“کیا مطلب۔“
“ابھی تک ایسا نہیں ہوا کہ کوئی یہاں سے نکل سکا ہو۔“
“میں شور مچاؤں گی۔“
“کسی کے کان پر جُوں تک نہ رینگے گی سب جانتے ہیں کہ یہاں اس عمارت میں ایک پاگل لڑکی بھی رہتی ہے۔ ہمارا باس شاندار آدمی ہے کچھ دنوں کے بعد تم بھی اس کی معتقد ہوجاؤگی۔“
“رانا کہاں ہے! میں اُس سے دو دو باتیں کرنا چاہتی ہوں۔“
“ناممکن ہے! اب ان سے تمہاری ملاقات نہ ہوسکے گی۔ کیونکہ وہ اپنا کام ختم کرچکے ہیں! اور اب میرا کام شروع ہوا ہے ۔ ۔ ۔ یعنی کہ تمہیں ناچنا سکھاؤں کیونکہ قدم قدم پر تمہارا آنگن ٹیڑھا ہونے لگتا ہے۔ ویسے دعوےٰ یہ ہے کہ تگنی کا ناچ نچا سکتی ہو۔“
“مت دماغ خراب کرو میرا۔ مجھے سوچنے دو۔“
“سوچو۔۔۔! میں نے منع نہیں‌کیا۔“ عمران نے کہا اور جولیا کی طرف مڑ گیا۔
“تمہیں اس لڑکی کے میک اپ میں جوزف کے ساتھ شہر میں چکر لگانے ہیں۔“ اس نے اس سے اونچی آواز میں کہا۔
“کیا مطلب۔“ لڑکی حلق پھاڑ کر چیختی ہوئی اس کی طرف جھپٹی۔
“ادھر ہٹو۔“ عمران نے بڑی لاپروائی سے اسے ایک طرف دھکیل دیا! اور جولیا سے بولا۔ “جلدی کرو۔میک اپ روم میں‌ جاؤ۔۔۔ میں آرہا ہوں۔“
“تم ایسا نہیں کرسکتے ۔“ لڑکی پھر چیختی ہوئی اُٹھی! رانا کہاں ہے اسے بلاؤ۔!“
“خاموش رہو۔“ عمران کا لہجہ خونخوار تھا! لڑکی اس کی آنکھوں میں دیکھتی ہوئی پیچھے کھسک رہی تھی۔ اس کے چہرے پر ہوائیاں اُڑرہی تھیں کیونکہ اب اسے عمران کے چہرے پر حماقت کے بجائے کچھ اور نظر آرہا تھا۔ جس کی ہلکی سی جھلک ہی اسے خوفزدہ کردینے کے لیے کافی تھی۔
جولیا جو ابھی تک عمران سے دو دو چوٹیں کرنے کا سوچ رہی تھی۔ وہ بھی دم بخود رہ گئی! صفدر متحیر تھا۔
 
Top