ویسے مجھے بھی اب تک یقین نہیں آرہا کہ آبِ گم ختم ہو چکی ہے اور تھوڑا تھوڑا لکھتے ، ہنستے مذاق کرتے ، ایک دوسرے کو کوستے محفل کے کام چوروں نے (شمشاد کو نکال کر ) اتنا کام کر ڈالا۔ ایک جشن اور وہ بھی شایانِ شان ہونا باقی ہے جس پر شگفتہ سے خصوصی اپیل ہے کہ وہ ایک تاریخی خطبہ پیش کریں اور ماورا سجاوٹ کا کام سنبھال لیں باقی میں ، رضوان، ظفری اور شمشاد زبانی جمع خرچ دل کھول کر کریں گے ، انشاءللہ کوئی سیر ہوئے بنا نہ جائے گا
اس کی شان نرالی ہے ، آبِ گم ہمارے ہاتھوں مکمل کروا دینا اس کی نشانیوں میں سے ایک ہیں، عقل والوں کے لیے اگر وہ سمجھیں
