آئیں گپ شپ کریں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
درست لیکن چھیڑنے میں کیا حرج ہے :)
بالکل بھی کوئی حرج نہیں روؤف بھائی۔ آپ کے یوں چھیڑنے سے ہمیں اپنے بھائی کی بات یاد آتی ہے۔۔ وہ ہمارے کاری گر ہونے کو ہمیشہ " کاری غرق " کہہ کر چھیڑتے رہتے ہیں۔
ام عبدالوھاب بہنا یہ غیر متفق کا کانٹا میرے دل پر کسی ہتھوڑے کی طرح پڑتا ہے:cry::cry:
ہمیں تو آج بھی ملا ۔۔۔ حالانکہ ہتھوڑے جیسا نہیں لگنا چاہئیے کہ ہتھوڑے کی چوٹ تھوڑا دیر لگاتی ہے ٹھیک ہونے میں۔ تیر کی طرح دل میں چبھ کر چھپ جانا چاہئیے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اصل جواب تو ام عبدالوھاب بہنا کا تھا میں نے تو صرف اچک لیا :)
اب مجھے خدارا اچکا نہ بنا دیجیے گا
جب آپ نے "اچک" لیا تو ہم بنانے والے کون۔ :rollingonthefloor:

اچنبھے کی بات تو نہیں ہے نا، حسبِ معمول :p:LOL::LOL:
ہاں تو اس میں حرج بھی کیا ہے۔ ہم کون سا پوچھنے میں جھجکتے ہیں اگر سمجھ نہ آئے تو۔
آخر کو اردو سیکھنے ہی تو آئے ہیں محفل میں۔
 
پہلے بادشاہ کے پاس دو درباری پنکھے سے ہوا کرنے کے لئے کھڑے ہوتے تھے ۔آج اے سی اور اچھے اچھے پنکھے غریب بھی استعمال کررہاہوتا ہے۔ پہلے کے دور میں سواری کے لئے بادشاہ گھوڑے استعمال کرتے تھے غریب لوگ زیادہ تر پیدل ہی چلتے تھے پہلے کے دور کے بادشاہوں نے پیزا برگر بھی نہیں کھائے ہونگے جو آج کا غریب انسان بھی کھا سکتا ہے اور پہلے کے بادشاہوں کے لئے حکیم وغیرہ ہوتے تھے غریب بیچارے تو دوائی لے ہی نہ پاتے تھے پر آج کے دور میں غریب بھی اچھے اچھے ڈاکٹروں کو دکھا سکتا ہے پہلے کے دور میں بادشاہ پکے مکانوں میں رہتے تھے اور غریب جھونپڑیوں میں پر آج ہر کوئی پکے مکانوں میں رہتے ہیں۔ پہلے کے دور کے حساب سے ہم لوگ بادشاہوں والی زندگی گزار رہے ہیں پر
پھر بھی شکر نہ کریں تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top