آؤ ہنسیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عمر سیف

محفلین
ایک نیا شاعر راسلے کے ایڈیٹر کے پاس غزل لے کر گیا۔
ایڈیٹر نے پوچھا۔
“یہ غزل آپ کی ہے؟“۔
شاعر نے کہا۔ “ بے شک۔ کیا آپ اسے شائع کر رہے ہیں؟“۔
ایڈیٹر نے کہا۔ “ افسوس ہے کہ یہ رسالے کے معیار پر پوری نہیں اتری“۔
شاعر صاحب زیرِلب بڑبڑائے۔
“ یا اللہ ! غالب کی غزلیں بھی غیر معیاری ہوسکتی ہیں“۔
 

پاکستانی

محفلین
‘ہمارے گھر میں جتنی چھریاں اور چمچے ہیں ان سب پر ابا جان کا نام لکھا ہے۔‘ ایک بچے نے اپنے ہم عمر بچے سے کہا۔ تو دوسرا بولا
‘نام تو خیر ہمارے چمچوں پر بھی لکھے ہوئے ہیں، مگر وہ سب مختلف ہوٹلوں کے ہیں‘
 

عمر سیف

محفلین
پاکستانی نے کہا:
‘ہمارے گھر میں جتنی چھریاں اور چمچے ہیں ان سب پر ابا جان کا نام لکھا ہے۔‘ ایک بچے نے اپنے ہم عمر بچے سے کہا۔ تو دوسرا بولا
‘نام تو خیر ہمارے چمچوں پر بھی لکھے ہوئے ہیں، مگر وہ سب مختلف ہوٹلوں کے ہیں‘
:D
 

جیہ

لائبریرین
ایک رکعت​

ایک آدمی کے پاس بھیڑ بکریوں کا ایک بڑا ریوڑ تھا۔ مگر بدقسمتی سے وہ نماز نہیں پڑھتا تھا۔
ایک دن گاؤں کے مسجد کے پیش امام اس کے پاس آئے اور نصیحت کرنے لگا:

دیکھو اللہ نے تم پر بڑا فضل کیا ہے اور تم کو مویشی عطا کیے ہیں۔ یہ تمہارا فرض ہے کہ تم اللہ کا شکر ادا کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اس کے صلے میں اللہ تمہارے مویشیوں میں برکت ڈالے گا اور وہ اور بڑھ جائیں گے

آدمی نے نصیحت پاکر نماز شروع کی۔ صبح جب بھیڑ بکریوں کے پاس آکر دیکھا تو آدھے بھیڑ بکریاں مری پڑی تھیں۔

وہ امام صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا:

مولوی صاحب آپ تو کہتے تھے کہ میرے مویشی بڑھ جائیں گے، ادھر تو آدھے مویشی مر گیے ہیں۔

مولوی صاحب نے کہا۔ یہ اللہ کا امتحان ہے تم پر۔ تم صبر کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اللہ تم پر رحم کرے گا۔

آدمی جب دوسرے دن صبح کا نماز پڑھ کر مویشیوں کے کوٹھے میں گیا تو کیا دیکھتا ہے کہ باقی بھیڑ بکریاں بھی مری پڑی ہیں۔ صرف ایک میمنہ بچ گیا تھا جو میں میں میں کر رہا تھا۔

آدمی کو غصہ آیا اور غصے میں میمنے کو مخاطب ہو کر کہا:

تم تو چپ رہو۔ تیرے لیے تو ایک رکعت بھی کافی ہے۔۔۔۔۔۔۔
 

عمر سیف

محفلین
جیہ نے کہا:
ایک رکعت​

ایک آدمی کے پاس بھیڑ بکریوں کا ایک بڑا ریوڑ تھا۔ مگر بدقسمتی سے وہ نماز نہیں پڑھتا تھا۔
ایک دن گاؤں کے مسجد کے پیش امام اس کے پاس آئے اور نصیحت کرنے لگا:

دیکھو اللہ نے تم پر بڑا فضل کیا ہے اور تم کو مویشی عطا کیے ہیں۔ یہ تمہارا فرض ہے کہ تم اللہ کا شکر ادا کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اس کے صلے میں اللہ تمہارے مویشیوں میں برکت ڈالے گا اور وہ اور بڑھ جائیں گے

آدمی نے نصیحت پاکر نماز شروع کی۔ صبح جب بھیڑ بکریوں کے پاس آکر دیکھا تو آدھے بھیڑ بکریاں مری پڑی تھیں۔

وہ امام صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا:

مولوی صاحب آپ تو کہتے تھے کہ میرے مویشی بڑھ جائیں گے، ادھر تو آدھے مویشی مر گیے ہیں۔

مولوی صاحب نے کہا۔ یہ اللہ کا امتحان ہے تم پر۔ تم صبر کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اللہ تم پر رحم کرے گا۔

آدمی جب دوسرے دن صبح کا نماز پڑھ کر مویشیوں کے کوٹھے میں گیا تو کیا دیکھتا ہے کہ باقی بھیڑ بکریاں بھی مری پڑی ہیں۔ صرف ایک میمنہ بچ گیا تھا جو میں میں میں کر رہا تھا۔

آدمی کو غصہ آیا اور غصے میں میمنے کو مخاطب ہو کر کہا:

تم تو چپ رہو۔ تیرے لیے تو ایک رکعت بھی کافی ہے۔۔۔۔۔۔۔
:D قہقہقہقہقہقہ
 

جیہ

لائبریرین
ضبط نے کہا:
جیہ نے کہا:
ایک رکعت​

ایک آدمی کے پاس بھیڑ بکریوں کا ایک بڑا ریوڑ تھا۔ مگر بدقسمتی سے وہ نماز نہیں پڑھتا تھا۔
ایک دن گاؤں کے مسجد کے پیش امام اس کے پاس آئے اور نصیحت کرنے لگا:

دیکھو اللہ نے تم پر بڑا فضل کیا ہے اور تم کو مویشی عطا کیے ہیں۔ یہ تمہارا فرض ہے کہ تم اللہ کا شکر ادا کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اس کے صلے میں اللہ تمہارے مویشیوں میں برکت ڈالے گا اور وہ اور بڑھ جائیں گے

آدمی نے نصیحت پاکر نماز شروع کی۔ صبح جب بھیڑ بکریوں کے پاس آکر دیکھا تو آدھے بھیڑ بکریاں مری پڑی تھیں۔

وہ امام صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا:

مولوی صاحب آپ تو کہتے تھے کہ میرے مویشی بڑھ جائیں گے، ادھر تو آدھے مویشی مر گیے ہیں۔

مولوی صاحب نے کہا۔ یہ اللہ کا امتحان ہے تم پر۔ تم صبر کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اللہ تم پر رحم کرے گا۔

آدمی جب دوسرے دن صبح کا نماز پڑھ کر مویشیوں کے کوٹھے میں گیا تو کیا دیکھتا ہے کہ باقی بھیڑ بکریاں بھی مری پڑی ہیں۔ صرف ایک میمنہ بچ گیا تھا جو میں میں میں کر رہا تھا۔

آدمی کو غصہ آیا اور غصے میں میمنے کو مخاطب ہو کر کہا:

تم تو چپ رہو۔ تیرے لیے تو ایک رکعت بھی کافی ہے۔۔۔۔۔۔۔
:D قہقہقہقہقہقہ

شکریہ ضبط

آخر کار میں ضبط جیسی سنجیدہ شخصیت کو قہقہقہ لگانے پر کامیاب ہو ہی گئ

شکریہ قیصرانی
 

عمر سیف

محفلین
جیہ نے کہا:
ضبط نے کہا:
جیہ نے کہا:
ایک رکعت​

ایک آدمی کے پاس بھیڑ بکریوں کا ایک بڑا ریوڑ تھا۔ مگر بدقسمتی سے وہ نماز نہیں پڑھتا تھا۔
ایک دن گاؤں کے مسجد کے پیش امام اس کے پاس آئے اور نصیحت کرنے لگا:

دیکھو اللہ نے تم پر بڑا فضل کیا ہے اور تم کو مویشی عطا کیے ہیں۔ یہ تمہارا فرض ہے کہ تم اللہ کا شکر ادا کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اس کے صلے میں اللہ تمہارے مویشیوں میں برکت ڈالے گا اور وہ اور بڑھ جائیں گے

آدمی نے نصیحت پاکر نماز شروع کی۔ صبح جب بھیڑ بکریوں کے پاس آکر دیکھا تو آدھے بھیڑ بکریاں مری پڑی تھیں۔

وہ امام صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا:

مولوی صاحب آپ تو کہتے تھے کہ میرے مویشی بڑھ جائیں گے، ادھر تو آدھے مویشی مر گیے ہیں۔

مولوی صاحب نے کہا۔ یہ اللہ کا امتحان ہے تم پر۔ تم صبر کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اللہ تم پر رحم کرے گا۔

آدمی جب دوسرے دن صبح کا نماز پڑھ کر مویشیوں کے کوٹھے میں گیا تو کیا دیکھتا ہے کہ باقی بھیڑ بکریاں بھی مری پڑی ہیں۔ صرف ایک میمنہ بچ گیا تھا جو میں میں میں کر رہا تھا۔

آدمی کو غصہ آیا اور غصے میں میمنے کو مخاطب ہو کر کہا:

تم تو چپ رہو۔ تیرے لیے تو ایک رکعت بھی کافی ہے۔۔۔۔۔۔۔
:D قہقہقہقہقہقہ

شکریہ ضبط

آخر کار میں ضبط جیسی سنجیدہ شخصیت کو قہقہقہ لگانے پر کامیاب ہو ہی گئ

شکریہ قیصرانی
قہقہ تو اس لیے لگایا تھا کہ اتنی لمبی کہانی پڑھ کے نتیجہ بھی کچھ نہیں نکلا۔ :D
 

عمر سیف

محفلین
ایک مرتبہ سکھ نے دن کے بارہ بجے سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا کہ دوسرا سکھ خشک کھیت کے درمیان کشتی پر ‌بیٹھا کشتی کو چپو سے چلانے کی مشق کر رہا تھا-
پہلے سکھ کو بڑا غصہ آیا۔ گاڑی روکی اور شیشہ اتار کر چلایا۔
“ ابے گدھے کے بچے، تم جیسے سکھوں‌کی وجہ سے پوری سکھ برادری بدنام ہے۔ تمھاری حرکتوں نے ہماری ناک کٹوا دی ہے۔ قسم واہ گرو کی، اگر مجھے تیرنا آتا ہوتا، تو ابھی وہیں آکر تمھاری ٹُھکائی کرتا“۔
 

نوید ملک

محفلین
ایک صاحب دوستوں کی محفل سےاٹھ کر رات دیر گئے گھر پہنچے تو دوسرے دن دوستوں نے پوچھا۔
ارے یار! رات کو بھابھی نہیں کچھ کہا تو نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ان صاحب نے قدرے شرمندہ ہوتے ہوئے کہا ۔
کوئی خاص نہیں یہ سامنے کے دونوں دانت تو میں کئی دنوں سے نکلوانا ہی چاہتا تھا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ضبط نے کہا:
ایک مرتبہ سکھ نے دن کے بارہ بجے سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا کہ دوسرا سکھ خشک کھیت کے درمیان کشتی پر ‌بیٹھا کشتی کو چپو سے چلانے کی مشق کر رہا تھا-
پہلے سکھ کو بڑا غصہ آیا۔ گاڑی روکی اور شیشہ اتار کر چلایا۔
“ ابے گدھے کے بچے، تم جیسے سکھوں‌کی وجہ سے پوری سکھ برادری بدنام ہے۔ تمھاری حرکتوں نے ہماری ناک کٹوا دی ہے۔ قسم واہ گرو کی، اگر مجھے تیرنا آتا ہوتا، تو ابھی وہیں آکر تمھاری ٹُھکائی کرتا“۔
بہت خوب ضبط
 

جیہ

لائبریرین
میں کہاں سوؤں؟​

گرمیوں کے دن تھے۔ شام کا وقت تھا۔ یاسر نے ماں سے کہا:

"میں دوستوں کے ساتھ فلم دیکھنے جارہاہوں۔ میرے لیے کھانا رکھ دینا ۔ آکر کھالوں گا۔ اور ہاں! میرا بستر صحن میں لگا دینا"

فلم دیکھنے کے بعد یاسر اور اس کے دوستوں نے ہوٹل میں کھانا کھالیا۔

جب واپس گھر آیا تو سب سوئے ہوئے تھے۔ مگر اس کا بستر کہیں نہیں تھا۔

وہ ماں کے پاس آیا جو گہری نیند سوئ ہوئ تھی اور کہا:

ماں! میرا بستر کہاں لگایا ہے؟

ماں نے نیند بھری آواز میں کہا:

"باورچی خانے میں"

یاسر سمجھ گیا کہ ماں کھانے کا کہہ رہی ہے۔ اس نے ذرا زور سے پھر پوچھا:

نہیں ماں! میں کہاں سوؤں؟

ماں نے نیند بھرے آواز میں جواب دیا:

" چھوٹی والی دیگچی میں" :lol:
 

عمر سیف

محفلین
جیہ نے کہا:
میں کہاں سوؤں؟​

گرمیوں کے دن تھے۔ شام کا وقت تھا۔ یاسر نے ماں سے کہا:

"میں دوستوں کے ساتھ فلم دیکھنے جارہاہوں۔ میرے لیے کھانا رکھ دینا ۔ آکر کھالوں گا۔ اور ہاں! میرا بستر صحن میں لگا دینا"

فلم دیکھنے کے بعد یاسر اور اس کے دوستوں نے ہوٹل میں کھانا کھالیا۔

جب واپس گھر آیا تو سب سوئے ہوئے تھے۔ مگر اس کا بستر کہیں نہیں تھا۔

وہ ماں کے پاس آیا جو گہری نیند سوئ ہوئ تھی اور کہا:

ماں! میرا بستر کہاں لگایا ہے؟

ماں نے نیند بھری آواز میں کہا:

"باورچی خانے میں"

یاسر سمجھ گیا کہ ماں کھانے کا کہہ رہی ہے۔ اس نے ذرا زور سے پھر پوچھا:

نہیں ماں! میں کہاں سوؤں؟

ماں نے نیند بھرے آواز میں جواب دیا:

" چھوٹی والی دیگچی میں" :lol:
:D
 

عمر سیف

محفلین
قیصرانی نے کہا:
ضبط نے کہا:
ایک مرتبہ سکھ نے دن کے بارہ بجے سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا کہ دوسرا سکھ خشک کھیت کے درمیان کشتی پر ‌بیٹھا کشتی کو چپو سے چلانے کی مشق کر رہا تھا-
پہلے سکھ کو بڑا غصہ آیا۔ گاڑی روکی اور شیشہ اتار کر چلایا۔
“ ابے گدھے کے بچے، تم جیسے سکھوں‌کی وجہ سے پوری سکھ برادری بدنام ہے۔ تمھاری حرکتوں نے ہماری ناک کٹوا دی ہے۔ قسم واہ گرو کی، اگر مجھے تیرنا آتا ہوتا، تو ابھی وہیں آکر تمھاری ٹُھکائی کرتا“۔
بہت خوب ضبط
ویلکم
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top