آؤ دوستو کہانی لکھیں۔۔۔۔۔

آرزو

محفلین
سب دوست کہاں چلے گے ہیں مجھے تو پتہ ہی نہیں ہے آپ سب دوستو کے ٹائم کا میرا مقامی ٹائم تو ابھی مغرب نہیں ہوئی
 

آرزو

محفلین
یہ کہانی ایک گاوں کی ہے جو بہت ہی خوبصورت ہرا بھرا گاوں۔ نوراں کا تعلق غریب گھرانے سے تھا شادی بھی غریب گھر میں ہوئی چچا کے بیٹے سے شادی کے پندرہ سال بعد شہور کا انتقال ہو گیا۔ اللہ نے چار بچوں سے نوازا وقت کے ساتھ ساتھ بچے بھی بڑے ہوگے زاہد بڑا بیٹا تھا کریم اور رحیم بہن سب سے چھوٹی تھی نوراں سارادن محنت مزدوری کرتی اوراپ ے بچوں کا پیٹ پالتی ۔ نوراں کا باپ بہت ہی سخت اور سر پھرا ادمی تھا۔ نوراں کی ماں بھی بیمار ہونے لگی نوراں کا باپ سارا دن ٹانگہ گھوڑا چلاتا اور اپنا پیٹ پالتا بیوی کی کوئی دیکھ بھال نہ کرتا نوراں اپنی ماں کو اپنے گھر لے آئی وقت اور حالات کے مطابق علاج شروع کردیا۔اسطرح وقت گزرتا رہا اور نوارں کی ماں کی حالت اور بگڑتی گی نوراں اور اسکی بیٹی تسلیم سارا دن کیھتوں پر کام کرتی اور شام کا گزارہ کرتی زاہد کے پیسوں سے نانی کا علاج ہوتا کریم اور ریحم تو سارا دن آورہ گردی کرتے باپ نے تو ماں کی خبر لینی ہی چھوڑ دی ۔ نوراں کی ماں کوایسی بیماری لاحق ہو گی تھی کے اٹھنے اور بیٹھنے کے قابل بھی نہ رہی ۔ نوراں بھی ماں سے اب تنگ آنے لگی نوراں کی دلچسبی بھی ماں سے ہٹتی گی تسلیم بھی نانی کو خاص پسند نہ کرتی ۔ روتی سسکتی ہوئی نانی تسلیم کو آوازیں دتی رہی ۔پر اسکی کوئی نہ پروا کرتا۔ ایک کنال میں کچا مکان دو کمروں پہ مشتمل تھا ساتھ ہی چھوٹی سی چھوپنڑی تھی۔جو کہ سردیوں کے موسم میں اپنے بال بچوں کو بیٹھاتی اورانیٹی پر لکڑیاں جلاتی سامنے تھوڑا دور نلکہ اور نلکے کے ساتھ نہانے کے لیے غسل خانہ تھا۔ا یک چار پائی پر گندی پرانی چٹائی بیچھی ہوئی نوراں کی ماں اس پہ لیٹی کرلاتی رہی۔اسے لگا کے بس اب آخری وقت ہے ملک الموت آے گا اور روح قبض کر کے لے جاے گا۔ نہر کے کنارے نوراں کپڑے دھوتی ہوئی اپنی ہی دنیا میں مگن تھی سب بستی کی جاننے والی شام ڈھلنےسے پہلے ہی اپنے کام دھونے والا لا رہی تھی کوئی کپڑے دھو رہی ہے تو کوئی برتن آب رواں پانی کنھی ناپاک نہں ہوتا اسلیے گاوں کی عورتیں ایسے پانی میں کام کرنا پسند کرتی ہیں۔ شام کو تھکی ہاری گھر آئی ۔
 

آرزو

محفلین
سلام علیکم جی اگر یہ کہانی میری پسند آرہی ہے تو بتایں آپ آگے خود بڑھایں گے یا میں خود لکھوں میری یہ کہانی سبق آمیز بنے گی۔ لیکن کہانی تھوڑی بڑی ہو گی۔ شکریہ ۔ جواب کی منتظر۔آرزو نواز
 
سلام علیکم جی اگر یہ کہانی میری پسند آرہی ہے تو بتایں آپ آگے خود بڑھایں گے یا میں خود لکھوں میری یہ کہانی سبق آمیز بنے گی۔ لیکن کہانی تھوڑی بڑی ہو گی۔ شکریہ ۔ جواب کی منتظر۔آرزو نواز

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ۔
ماشااللہ جی، آپ کی کہانی بہت اچهی جارہی ہے۔

لمبی ہے تو بهی کوئی بات نہیں۔ آپ لکهیے، ہم پڑھ رہے ہیں۔
 

آرزو

محفلین
نوراں کے گھر قدم رکھتے ہی ذاہد بھی گھر آگیا نانی اسی حالت میں دو چار پڑی تھی ۔نانی آج تیری طبیعت بہت خراب ہے میں کل تیرے لیے ڈاکٹر لاوں گا پھر تو ٹیھک ہو جاے گی ۔ نیہں پتر میں اب ٹیھک نہیں ہوں گی ۔اچھا ٹیھک ہے کل کی کل دیکھی جاے گی تو اب سو جا۔چار پائی پہ بیٹھی ٹانگیں پھلاے ایک ہاتھ اپنےسرکو پکڑکر گھوٹنےسے ٹیک لگاےجواب دیتے ہوے بولی۔اچھا اماں تو بھی سو جا اور ہمیں بھی سونے دے ۔صبح ہوئی تو اپنے اپنے کاموں میں لگ گے۔زاہد ڈاکڑ کو لے آیا۔ نانی تو بے سدھ پڑی اوپر آسمان کی طرف دیکھے جارہی تھی۔اتنے میں محلے والے بھی اکٹھے ہو گے۔سب چپ چاپ نانی کو دیکھ رہے تھے ۔ڈاکڑ صاحب نا نی ٹیھک تو ہو جاے گی نہ ۔ڈاکٹر نے زاہد کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوے کہا اب تو میں کچھ نیں کر سکتا ۔تم نے بہت دیر کر دی زاہد میاں۔ نوراں۔۔۔۔۔۔ دیکھ کون آیا ہے نوراں نے گھبرا کر دیکھا اماں کس کا بول رہی ہے ادھر ادھر دیکھنے لگی ۔ میر ی اماں آئی ہے ۔۔۔۔ دیکھ دایں ہاتھ سےاشارہ کرتے بولی ۔وہ آخری کلام اور آخری حرکت تھی۔اور کچھ ہی لمحوں میں رخصت ہو گی۔ اپنے کچھ رشتے دار تھے ۔جو رونے دھونے کی رسم پوری کی ۔ نوراں نے بھی بھر پور ساتھ دیا رونے کا ۔رات ہوئی تو ہو ئی تو سب اپنے اپنے گھر لوٹ گے ۔اس طرح تین چار دن محلے والوں نے کھانا دیا
۔سب اپنے گھر اپنی ہی روٹین پر زندگی گزرنے لگے ۔ اماں اب تو کیا سوچ رہی یے ۔نانی تو اس دنیا سے چلی گی ۔نوراں کی محو زاہد کے سوال پہ ٹوٹی ۔اور فورا ہی چونکی ۔ بیٹا اللہ کی مرضی تھی ۔اماں ! اللہ کی تو مرضی تھی پر تو نے اچھا نہیں کیا اماں۔نانی کی خدمت تو کی نہیں نانی تجھ سے ناراض تھی ۔ تو کیا کرتی سارا دن باہر کا کام کر کر کے آتی جو ہوتا تھا کر دیتی تھی ۔اماں یہ تو کیا کہہ رہی ہے ! میں نے تو کبھی نیں دیکھا نا نی کی خد مت کرتے ہوے ۔
 

آرزو

محفلین
اچھا زیادہ باتیں نہ بنا کل سے کام پہ لگ جا ۔ اب تو بھی سو جا اور مجھے بھی سونے دے ۔ وقت کے ساتھ اب تو زاہد کی کمائی بھی پوری نہیں ہو پا رہی تھی ۔تسلم بھی بڑی ہو ری تھی ۔ اماں میں کچھ سوچ رہا ہوں چار پائی پہ اپنی دونوں ٹانگیں ہلاتے ہوے بولا۔اماں میں شیراز سے بات کرتا ہوں شاہد وہ مجھے کوئی کام پہ لگا دے ہاں بھیا کیوں نہیں آخر وہ بھی تو ہمارے سگے چچا کا بیٹا ہے وہ ہماری مدد ضرور کریں گے تسیلم نےبھائی کو حوصلہ دیتے ہوے کہا ۔کچھ دن اس پرشانی میں گزرتے گے ۔ نوراں بھی سارا دن کیھتوں میں جان کاری کرتی رہتی ۔ لیکن کچھ بھی کہیں سے دھاڑی نہ لگتی ۔چل تسلیم چل اٹھ جا ۔ بینھس کو چارہ تو ڈال دے وہ بچاری کب سے بھوکی ہے اچھا اماں جاتی ہوں ۔بے ضاری سے جواب دیتے ہوے کہا ۔ تو اتنا کڑوا جواب کیوں دیتی ہے ؟ اماں تو بھی تو مجھے اک پل سکون سے نہیں بیٹھنے نہیں دیتی ۔ توبہ ہے کیسی نمک حرام اولاد یے نوراں اپنے ماتھے پہ ہاتھ رکھتے ہوے بولی ۔اماں کیا ہوا کیوں ناراض ہو رہی ہے ۔ زاہد نے باہر سے آتے ہوے پوچھا ۔ کچھ نہیں پتر ۔ بس ایسے ہی ۔ اچھا اماں تیرے لیے اک خوش خبری لایا ہوں ۔ اچھاپتر وہ کیا ! اماں مجھے شیراز نے نہ نوکری دیلا دی ۔سچ پتر تو سچ کہا رہا ہے ۔ جی اماں مجھے نہ بس پر کینکڑر کی نوکری ملی ہے ۔ اچھا بھیا پھر تو اب میرے لیے گرمیوں کے تین جوڑے بنواوں گی ۔ ہاں میری پیاری بہن ضرور لے کر دوں گا ۔ نیہں بھیا میں خود جاوں گی اماں کے ساتھ ۔ اپنی پنسد کے جوڑے لاوں گی ۔ زاہد نے بہن کے سر پہ تھپکی مارتے ہوے کہا چلی جانا اماں کے ساتھ ۔ اچھا اچھا پہلے بھیا کو ٹیھک سے کام پہ تو لگ جانے دے ۔ آج رات نوراں کو خوشی سے نید نہ آئی ۔ اچھے وقت کا انتظار کرنے لگی ۔
۔
 

آرزو

محفلین
سلام عیلکم سب ٹھیک ہیں مجھے نیہں پتہ کے یہ ویپ سایٹ کس کی یے اور کیا طریقہ ہے اس کہانی کے کیھل میں اور کا کیا کیا کر نا پڑتا ہے مجھے کچھ بھی نہیں پتہ اگر بتا دیں گے آپکی مہربانی ہو گی ۔ مجھ جیسی چھوٹی لیکھاری کو بھی موقع دیا ۔ اگر آپ کو میری کوئی غلطی نظر آے تو پلیز آپ بتا دیجے گا ۔ میں نے پہلی مرتبہ یہ کہانی لکھی یے آگے لکھنے کا حوصلہ دیں ۔ آپ سب کے لیے یہاں مدینہ جیسے پاک وطن میں بیٹھے دعا کرتی ہوں ۔۔
 
سلام عیلکم سب ٹھیک ہیں مجھے نیہں پتہ کے یہ ویپ سایٹ کس کی یے اور کیا طریقہ ہے اس کہانی کے کیھل میں اور کا کیا کیا کر نا پڑتا ہے مجھے کچھ بھی نہیں پتہ اگر بتا دیں گے آپکی مہربانی ہو گی ۔ مجھ جیسی چھوٹی لیکھاری کو بھی موقع دیا ۔ اگر آپ کو میری کوئی غلطی نظر آے تو پلیز آپ بتا دیجے گا ۔ میں نے پہلی مرتبہ یہ کہانی لکھی یے آگے لکھنے کا حوصلہ دیں ۔ آپ سب کے لیے یہاں مدینہ جیسے پاک وطن میں بیٹھے دعا کرتی ہوں ۔۔
وعلیکم السلام ہم سب تو ٹھیک ہیں آپ کیسی ہیں تعارف نہیں کرویا ابھی تک آپ نے
 

آرزو

محفلین
جی کیا مطلب تعارف تو میں نے پہلے کروا دیا تھا آرزو نواز ہوں آپ سب نے میری کہانی پڑی ؟ کیسی لگی اگے میں لکھوں یا نہ لکھوں براے مہربانی آپ جواب دیں پلیز جواب دیں آپ نے کچھ بتایا ہی نہیں ۔
 

یاز

محفلین
جی کیا مطلب تعارف تو میں نے پہلے کروا دیا تھا آرزو نواز ہوں آپ سب نے میری کہانی پڑی ؟ کیسی لگی اگے میں لکھوں یا نہ لکھوں براے مہربانی آپ جواب دیں پلیز جواب دیں آپ نے کچھ بتایا ہی نہیں ۔
اس فورم میں ایک عدد نئی لڑی بنا کے اس میں تعارف کرانے کی رسم ہے اردو محفل پہ۔
 

آرزو

محفلین
اسی صفے میں میں نے تو اپنی ایک کہانی لکھی ہے لڑی میں نے 62 صفے پہ شامل ہوں اگر آپ بولیں تو ایک لڑی بناوں 6 صفے پہ یا 62 صفے پہ ۔اور پلیز یہ بھی بتایں کہ یہ جو کہانی لکھی ہے اور اگے لکھ کے بیھجوں پسند آرہی ہے آپ سب کو ۔ شکریہ آپ کا مجھے جواب دینے کا مزید جواب کی منتظر ہوں دونوں سوال کے جواب دیں اللہ آپ سبکو خوش رکھے آمین ۔۔
 

آرزو

محفلین
سلام عیلکم کیا ہیں ۔ اب آپ میں سے کو ئی میر ی حوصلہ افزائی کرے گا تو میں اگے کہانی لکھ پاوں گی ۔ لکھوں نہ لکھوں پیلز مجھے ۔مشورہ دیں ۔ جاوب پہلز جلدی دیجے گا ۔
 
Top