آؤ دوستو کہانی لکھیں۔۔۔۔۔

فریب

محفلین
سمندر کے کنارے پر آج کچھ زیادہ ہی رش تھا اس کی وجہ کچھ بھی ہو مگر یہ ڈاکٹر افتخار راجہ کے لیے کچھ بہتر نہیں تھا۔ آج ان کی ملاقات کا دسواں دن تھا مگر روزانہ کی طرح سے مقام بدلا ہوا تھا۔۔ پہلی ملاقات کے دن سے ہی ان میں یہ طے پاگیا تھا کہ ہر روز نئی جگہ پر ہی ملاقات کی جائے گی۔۔۔۔ اج کے لیے سمندر کا کنارا بھی ڈاکٹر افتخار راجہ ہی کا مشورہ تھا۔۔۔ مگر اب ڈاکٹر صاحب اپنے اس مشورے پر خود ہی ناراض نظر آ رہے تھے۔۔۔ پچھلے دس دن کی ملاقاتوں کے باوجود ڈاکٹر صاحب کے لیے اس کی شخصیت ایک عجوبہ بنی ہوئی تھی۔۔۔ اب تک کی تمام ملاقاتوں میں اس نے ڈاکٹر صاحب کی کم و بیش سینکڑوں باتوں کا جواب دیا ہو کا مگر پھر بھی کچھ تو ایسا ضرور تھا جہاں تک ابھی بھی ڈاکٹر صاحب کا خیال نہیں گیا تھا۔۔۔۔ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا تھا جب ایک دن ڈاکٹر صاحب حسب عادت اپنے کلینک میں مریضوں کو چیک کرنے میں مصرف تھے اور ایک مریض کو چیک کرنے کے بعد جب اگلے مریض کا نمبر پکارا گیا تو یہ اس نئیے مریض کو دیکھ کر ڈاکٹر صاحب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔۔۔۔۔۔ یہ مریض کوئی اور نہیں ان کا سب سے اچھا دوست نبیل تھا۔۔۔۔ نبیل جس کو بظاہر کوئی بھی بیماری نہیں تھی مگر پھر بھی کچھ تھا جس کی وجہ سے وہ روز بروز اپنے آپ میں کچھ تبدیلیاں ہوتی محسوس کر رہا تھا۔۔۔۔ اب نہ تو وہ اپنے بلاگ کو وقت دیتا تھا اور نا ہی urduweb پر اس کی post نظر آتیں تھیں کچھ بھی کرنے کو اس کا دل نہیں‌کرتا تھا۔۔۔ ہر طرح کے ٹیسٹ کروا چکا تھا مگر کچھ بھی نہیں تھا جو ایبنارمل ہوتا۔۔ اسی لیئے وہ آج اپنے دوست ڈاکٹر افتخار راجہ کے پاس ایا تھا جس کے شہر کے ایک مشہور ڈاکٹر تھے نفسیاتی امراض کے۔۔۔ اور اب مسمسل دس دن سے وہ مختلف جگہوں پر مل رہے تھے اور روزانہ ڈاکٹر صاحب نبیل سے سوالات کرتے اور نبیل ان کا جواب دیتے تھے مگر اج دسویں دن جب ڈاکٹر صاحب نبیل کے ہمراہ سمندر کے کنارے آئے تو ان کو وہاں رش دیکھ کر اپنے مشورے پر کچھ افسوس ہوا۔۔۔ مگر اب کیا بھی کیا جا سکتا تھا اگیے تھےاسی لیے کسی سکون والی جگہ کی تلاش میں ایک سمت کو چل دیے ایسے میں ان کے سامنے سے خواتین کا ایک گروہ گزرا ۔ نبیل جو کہ پہلے کچھ خاموش سا تھا اچانک ہی تھر گیا اور اس کی نظر ان خواتیں کا تعاقب کرنے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


آپ سب لوگوں اور خاص کر کے نبیل بھائی اور افتخار بھائی سے معذرت کے ساتھ کہ ایک تو لکھنا نہیں آتا اور دوسرا آپ لوگوں کے نام استعمال کئیے ہیں
 

ماوراء

محفلین
فریب۔۔۔زبردست۔۔۔آپ بھی کسی سے کم نہیں ہیں ویسے۔۔۔ :wink:

آپ تو سب کی شامت ہی لے آئے۔۔۔ :wink:
اب میرا دل کر رہا ہے کہ اس سے زیادہ شامت میں لے آؤں۔۔۔ :wink: :p
 

ماوراء

محفلین
فریب۔۔۔میں نے ابھی اسے دوبارہ غور سے پڑھا ہے۔۔۔تھوڑا سا اسے لمبا تو کرتے۔۔۔یہ تو اینڈ ہونے کو آ گیا ہے۔۔۔اب میں کیا لکھوں۔۔۔ :?
چلو۔۔۔اسے پہلے کوئی اور بڑھائے۔۔۔پھر اینڈ میں کروں گی۔۔۔اچھا بھلا۔۔ :wink: :p
 

فریب

محفلین
مگر آپ نے کہا تھا کہ مل کر آگے بڑھا لیں گے۔۔۔۔۔ اب آپ کو اس کو آگے بڑھانا ہی ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ماوراء

محفلین
ہاں میں بڑھاؤں گی۔۔۔لیکن اس کو پہلے کوئی تھوڑا سا دھکا دے گا تو پھر میں لکھوں گی۔۔اگر لکھ سکی تو۔۔۔

شاید محب نے کہا تھا۔۔۔وہ بھی کچھ لکھیں گے۔۔۔ :?
 
نبیل کی نظریں مسلسل خواتین کی تعاقب کر رہی تھی اب کہ ڈاکٹر افتخار راجہ نے بھی نبیل کی نظروں کا تعاقب کیا تو ان کی نظریں بے اختیار ایک خاتون پر جم گئی جو کہ خاتون کم اور لڑکی زیادہ لگ رہی تھی، ارے یہ تو ماورا لگ رہی ہے ، افتخار نے سوچا شاید اس کی آنکھیں دھوکا کھا رہی ہے ماورا یہاں کیسے ہو سکتی ہے وہ تو دور کہیں پریوں کے دیس میں رہتی ہے وہ یہاں کیسے آسکتی ہے۔ مگر وہ ہو بہو ماورا کی طرح لگ رہی تھی، افتخار نے نبیل کی طرف دیکھا تو اس نے اثبات میں سر ہلا دیا۔ تم بالکل ٹھیک سوچ رہے ہو میرے دوست یہ ماورا ہی ہے اور اب تم سمجھ گئے ہو گے کہ کیوںمیرا دل کسی بھی چیز میں نہیں لگ رہا اور کیوں میں بار بار تمہارے کلینک کے چکر لگا رہا ہوں۔ میں نہیں جانتا یہ پرستان سے کیسے ہمارے شہر میں آگئی ہے مگر اس سوال کا جواب ڈھونڈنا ہے مجھے اور اس کے لئے تمہیں میری مدد کرنی ہو گہ افتخار۔
میں خود بھی ابا اس سوال کے جواب کے لئے اتنا ہی بے تاب ہوں جتنا کی تم خود۔ ویسے کیوں نہ ہم چل کر ماورا سے خود ہی یہ پوچھ لیں کہ وہ یہاں کیسے؟ ہاں یہ ٹھیک کہا تم نے افتخار چلو چل کر پوچھتے ہیں۔

اب اس سے آگے اب ماورا خود میدان میں آجائیں :)
 

ماوراء

محفلین
اف خدایا۔۔۔ :oops: :oops: ماوراء بے چاری کو کیوں گھسیٹ لائے۔۔۔ :(
ابھی تو میں جا رہی ہوں۔۔فریب پلیز آپ اس کو آگے بڑھائیں۔۔۔
اگلی قسط میں لکھوں گی۔۔۔

خیر محب اتنی جلدی اتنا بڑا معرکہ کیسے مار آئے۔۔۔ :wink:
 
اب خواتین کا ذکر ہو رہا تھا تو میں نے سوچا تمہیں ہی کھینچ لوں ورنہ بوچھی کے غصہ کا تو پتہ ہی ہے نہ :lol:
 

فریب

محفلین
ابھی ڈاکٹر افتخار راجہ اور نبیل چلے ہی تھے کہ سامنے سے محب آتے ہوئے دیکھائی دیئے محب کو دیکھ کر دونوں کو آپنے سوال کا جواب مل گیا۔۔۔۔۔۔۔ ماوراء کا پرستان سے یہان اس شہر میں آنا لازماً محب کے لیئے ہی ہو گا جوکہ ماوراء کا منہ بولا بھائی ہے۔۔۔۔۔۔۔ محب سے جب ان لوگوں نے بات کی تو ان کو معلوم ہو گیا کہ ماوراء اس کی شادی میں شرکت کے لیئے ہی پرستان سے یہاں تشریف لائی ہے۔۔۔۔۔
 

ماوراء

محفلین
:wink: زبردست۔۔۔ :wink:
اب میں کچھ کرتی ہوں۔۔۔ :p
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر افتخار اور نبیل ، محب سے اس کی شادی کے متعلق پوچھنے لگے۔۔محب نے ان کو بتایا کہ میری پھپھو کافی عرصے سے میرے لیے جنات کی دنیا سے ایک جن پری ڈھونڈ رہی تھیں۔۔۔تو انہوں نے آخر ایک لڑکی کو پسند کر ہی لیا۔۔اور اتفاق سے وہ جن نما پری مجھے بھی پسند آ گئی۔۔اور اب میں اسی ہفتے میری شادی ہے۔۔اور اس نےنبیل اور افتخار کو بھی دعوت دیتے ہوئے ان سے اجازت چاہی کہ پھر ملاقات ہو گی۔۔
نبیل اور افتخار نے جب مڑ کر دیکھا تو وہاں نہ صرف ماوراء بلکہ کوئی لڑکی بھی نہ تھی۔
ڈاکٹر افتخار کو تو جیسے بہت دکھ ہوا۔۔انہوں نے تو نبیل کو سمجھنے کے لیے اپنے دس دن گنوا دیے تھے۔۔۔اور دوست تھا تو فیس بھی نہ لے سکتے تھے۔۔۔
خیر ڈاکٹر نے نبیل کو واپس چلنے کو کہا تو۔۔نبیل بغیر کچھ کہے چلنے لگا۔۔
اور راستے میں ڈاکٹر افتخار، نبیل سے اصل بات پوچھنے لگے۔۔
لیکن نبیل نے بات کو ادھر ادھر گھما کر ٹال دیا۔۔
 

فریب

محفلین
جو کچھ نبیل بھائی نے بتایا ہے یہ تو افتخار بھائی ہی آ کر بتائیں‌گے۔۔۔۔ افتخار بھائی آ کر کہانی آگے بڑھائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
ایک تو میری شادی کروانے لگی ہو وہ بھی کسی جن نما پری سے ۔

ہائے نیند کیسے آئے گی رات بھر۔ ٹھرو میں بھی تمہاری منگنی کرواتا ہوں کسی دیو سے :wink:
 

ماوراء

محفلین
lol۔۔جن پری جن پری ذرا رات کو آ کر محب کے خواب میں اس کو اپنا خوب صورت چہرہ دکھا دینا۔۔ :wink:
بس اب جن پری رات کو آئی کے آئی۔۔ :wink:

کوئی بات نہیں ۔۔۔مجھے دیو سے بالکل ڈر نہیں لگتا۔۔ :wink: مجھے دیو ہی اچھے لگتے ہیں۔۔ :wink: :p :lol:
 
Top