حیدر گیلانی

  1. زھرا علوی

    دائرہ میری مسافت کا مکمل ہو گیا۔۔۔۔

    روح گھائل ہو گئی اور جسم بھی شل ہو گیا دائرہ میری مسافت کا مکمل ہو گیا کون جانے، عقل کی اس تک رسائی ہی نہیں لوگ "دیوانے" کو سمجھے ہیں کہ پاگل ہو گیا وہ وداع ِ وصل کا لمحہ بھی کیا لمحہ تھا جو پھیل کر جُگ میں ڈھلا، سمٹا تو اک پل ہو گیا زندگی کے دام لگتے ہیں سر ِ بازار ِ موت ہنستا بستا...
  2. زھرا علوی

    ضمیر ِ ذات سنائے گا جو سزا ہے جدا

    ضمیر ِ ذات سنائے گا جو سزا ہے جدا دکھائے گا جو زمانہ وہ آئینہ ہے جدا میں تجھ کو بھولنا چاہوں یہ حادثہ ہے الگ میں تجھ کو بھول نہ پاؤں یہ سانحہ ہے جدا کبھی چلے تھے تری سمت اب پلٹنا ہے وہ راہ اور تھی لیکن یہ راستہ ہے جدا سکون کیا ہے ؟ دل ِ خود فریب کا جادو شراب ِ درد کی تلخی کا ذائقہ...
  3. زھرا علوی

    کیسے چپ چاپ مر رہا ہوں میں۔۔۔۔

    لمحہ لمحہ گزر رہا ہوں میں ایسا لگتا ہے مر رہا ہوں میں کون جانے کہ زہر کی صورت اپنی رگ رگ میں بھر رہا ہوں میں اب تو آ کر سمیٹ لے مجھ کو پارہ پارہ بکھر رہا ہوں میں رات کی موت سے گواہی لو تا بہ حد ِ سحر رہا ہوں میں کوئی تو مجھ کو میرا پرسہ دے کیسے چپ چاپ مر رہا ہوں میں میرے دل...
  4. زھرا علوی

    مگر دونوں عصا ٹوٹے ہوئے ہیں۔۔۔۔ حیدر گیلانی

    "پسپائی" یہ سوچا تھا کہ تیرا ہاتھ تھامے سرحدِ جاں سے آگے جا پڑاؤ ڈالنا ہے ہمیشہ ساتھ رہنا ہے سدا اک دوسرے کو چاہنا ہے یہ سوچا تھا وہاں تک تجھ کو دیکھوں میں جہاں تک ساتھ دیں اجڑی نگاہیں مری نظرون کے ہر اک زاویے کی آخری حد پر ترا کھلتا ہوا چہرہ مرے احساس کے تپتےہوئے بے انت صحرا کی...
Top