ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا ×
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا
یہ نشانِ عشق ہیں، جاتے نہیں
داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا
نیند اب تیرے مقدر میں نہیں ×
رات کے پچھلے پہر سوتا ہے کیا ×
گر کے اُٹھنا، اُٹھ کے چلنا سیکھ لے ×
پاکےمنزل اس طرح ہوتا ہےکیا ×
× یہ مصرعہ اور اشعار کم از کم مجھے تو میر تقی...