تلوک چند

  1. فہد اشرف

    تلوک چند محروم: چھبیس جنوری

    یہ دور نو مبارک فرخندہ اختری کا جمہوریت کا آغاز انجام قیصری کا کیا جاں فزا ہے جلوہ خورشید خاوری کا ہر اک شعاع رقصاں مصرع ہے انوری کا روز سعید آیا چھبیس جنوری کا دور جدید لایا بھارت کی برتری کا بھارت کی برتری میں کس کو کلام ہے اب تھا جو رہین پستی گردوں مقام ہے اب جمہوریت پہ قائم سارا نظام ہے اب...
  2. کاشفی

    ماتمِ اقبال - تلوک چند محرُوم

    ماتمِ اقبال تلوک چند محرُوم اقبال کی موت پر بپا ماتم ہے اے اہلِ سخن! بہت بڑا ماتم ہے نغموں سے کہو کہ آج نالے بن جائیں رضوانِ ریاضِ شعر کا ماتم ہے! ------------------- چمن را گلفشاں کردی و رفتی وطن را گلستاں کردی ورفتی! زطبعِ خود کہ بودا بربقا بار سخن را جاوداں کردی ورفتی...
Top