سودا

  1. محمد وارث

    سودا غزل ۔ گدا دستِ اہلِ کرم دیکھتے ہیں‌ ۔ سودا

    اساتذہ کی زمین میں غزلیں کہنا عام بات ہے، غالب نے جہاں فارسی شاعری میں فارسی شاعری کے اساتذہ کی زمینیں استعمال کی ہیں، ایک غزل سودا کی زمین میں بھی کہی ہے۔ غالب کی غزل "جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں" ایک شاہکار ہے تو سودا کی غزل بھی بہت خوبصورت ہے: گدا، دستِ اہلِ کرَم دیکھتے ہیں ہم اپنا ہی...
  2. فرخ منظور

    سودا کسی کا دردِ دل پیارے تمہارا ناز کیا سمجھے - مرزا رفیع سودا

    کسی کا دردِ دل پیارے تمہارا ناز کیا سمجھے جو گزرے صید کے جی پر، اسے شہباز کیا سمجھے رِہا کرنا ہمیں صیّاد اب پامال کرنا ہے پھڑکنا بھی جسے بھولا ہو سو پرواز کیا سمجھے نہ پہنچے داد کو ہرگز ترے کوچے کا فریادی کسی کے شورِ محشر میں، کوئی آواز کیا سمجھے نہ پوچھو مجھ سے میرا حال ٹک دنیا میں جینے دو...
  3. محمد وارث

    غزلوں‌ میں بُو

    غزلوں میں بُو مرزا رفیع سودا اردو کے بڑے نامور شاعر تھے۔ بادشاہ شاہ عالم نے جب انکی شاگردی اختیار کی تو ایک روز سودا سے کہا کہ آپ ایک روز میں کتنی غزلیں کہہ لیتے ہیں۔ سودا نے جواب دیا کہ وہ ایک دن میں دو چار شعر کہہ لیتے ہیں۔ یہ سن کر بادشاہ نے کہا، واہ استادِ محترم، ہم تو پاخانے میں بیٹھے...
  4. ر

    سودا گلہ لکھوں میں اگر، تیری بے وفائی کا

    گلہ لکھوں میں اگر، تیری بے وفائی کا لہو میں غرق، سفینہ ہو آشنائی کا مرے سجود کی دیر و حرم سے گزری قدر رکھوں ہوں دعویٰ ترے در پہ جبہ سائی کا کبھو نہ پہنچ سکے دل سے تا زباں اک حرف اگر بیاں کروں طالع کی نارسائی کا دکھاؤں گا زاہد اس آفت دیں کو خلل دماغ میں تیرے ہے پارسائی کا طلب نہ...
Top