شعیب صدیقی

  1. مغزل

    "اسے دفنا کے بیٹھے ہیں" -------- (نظم) ----- شعیب صدیقی

    "اسے دفنا کے بیٹھے ہیں" اسے اب بھول ہی جائیں جسے ہم چھوڑ کر پیچھے بہت آگے نکل آئے بہت آگے نکل آئے کہ ہم کو دور جانا تھا کہ وہ اک ناتواں لڑکی وہ بھائی، باپ کی غیرت وہ دل ہاری ہوئی لڑکی بہت فرسودہ رسموں کی وہ اک ماری ہوئی لڑکی جسے ہم چھوڑ کر پیچھے بہت آگے نکل آئے سنا ہے خون...
Top