شفق ہاشمی

  1. کاشفی

    ہم وہی، جادہ وہی، رہبر وہی، منزل وہی - شفق ہاشمی

    غزل (شفق ہاشمی) ہم وہی، جادہ وہی، رہبر وہی، منزل وہی ہر قدم پر امتحان شوق کا حاصل وہی نو بہ نو کٹتی ہوئی، بڑھتی ہوئی فصلِ حیات سر، سرِ مقتل وہی، اور بازوئے قاتل وہی کاخِ پرویزی میں شیریں کا وہی روئے جمال کوہکن تیشہ بکف، مدمقابل سل وہی ان کا اندازِ نظر اور اپنا اندازِ وفا حشر سامانی وہی،...
  2. فرحت کیانی

    کاغذی توت کے شجر۔۔شفق ہاشمی

    یہ کاغذی توت کے شجر ہیں کہ دل کشا ہے نہ جن کا منظر نہ جن کا سایہ ہے روح پرور جو بدنما ہیں، جو بےثمر ہیں! اگائے تھے پچھلے موسموں میں جو ہم نے، تم نے تو اب میرے شہر، شہرِ یاراں کو ان کا جنگل نگل رہا ہے روش روش وہ گلاب و سرو و سمن کا منظر بدل رہا ہے مری زمیں بانجھ ہو رہی ہے کہ شہر جنگل...
Top