ساقی فاروقی

  1. فاتح

    مستانہ ہیجڑا ۔ ساقی فاروقی

    آج ہمارے دوست طالب سحر نے ساقی فاروقی کی نظم "مستانہ ہیجڑا" کا ایک حصہ محفل میں ارسال کیا تو میں نے سوچا کہ یہ مکمل نظم پیش کی جانی چاہیے، سو۔۔۔ ساقی فاروقی کی خوبصورت نظم "مستانہ ہیجڑا" پیش ہے: مستانہ ہیجڑا مولا تری گلی میں سردی برس رہی تھی شاید اسی سبب سے مستانہ ہیجڑا بھی بُسکی پہن کے نکلا...
  2. غزل قاضی

    تجھے خبر ہے تجھے یاد کیوں نہیں کرتے

    تجھے خبر ہے تجھے یاد کیوں نہیں کرتے خدا پہ ناز خدا زاد کیوںنہیں کرتے عجب کہ صبر کی معیاد بڑھتی جاتی ہے یہ کون لوگ ہیں فریاد کیوں نہیں کرتے رگوں میں خون کی مانند ہے سکوت کا زہر کوئی مکالمہ ایجاد کیوں نہیں کرتے مرے سخن سے خفا ہیں تو ایک روز مجھے کسی طلسم سے برباد کیوں نہیں کرتے یہ حادثہ...
  3. الف عین

    ہفتۂ شعر و ادب۔۔ ساقی فاروقی

    پیش ہیں ساقی فاروقی کی کافی معروف غزلیں پیاس کا صحرا سے پاؤں مارا تھا پہاڑوں پہ تو پانی نکلا یہ وہی جسم کا آہن ہے کہ مٹی نکلا میرے ہمراہ وہی تہمتِ آزادی ہے میرا ہر عہد وہی عہدِ اسیری نکلا ایک چہرہ ہے کہ اب یاد نہیں آتا ہے ایک لمحہ تھا وہی جان کا بیری نکلا میں اسے ڈھونڈ رہا تھا...
  4. نوید ملک

    نظم - اے دل پہلے بھی ہم تنہا تھے - ساقی فاروقی

    اے دل پہلے بھی ہم تنہا تھے اے دل ہم تنہا آج بھی ہیں ان زخموں سے ان داغوں سے اب اپنی باتیں ہوتی ہیں جو زخم کہ سُرخ گلاب ہوئے جو داغ کہ بدرِ مُنیر ہوئے اس طرح سے کب تک جینا ہے میں ہار گیا اس جینے سے کوئی ابر اٹھے کسی قلزم سے رس برسے میرے ویرانے پر کوئی جاگتا ہو، کوئی کُڑھتا ہو میرے دیر سے واپس...
Top