کرشنا

  1. کاشفی

    نظر ملا نہ سکے اُس سے اُس نگہ کے بعد - کرشنا بہاری نور

    غزل (کرشنا بہاری نور) نظر ملا نہ سکے اُس سے اُس نگہ کے بعد وہی ہے حال ہمارا جو ہو گناہ کے بعد میں کیسے اور کسی سمت موڑتا خود کو کسی کی چاہ نہیں تھی دل میں تری چاہ کے بعد ضمیر کانپ تو جاتا ہے آپ کچھ بھی کہیں وہ ہو گناہ سے پہلے یا ہو گناہ کے بعد کٹی ہوئی تھیں تناویں تمام رشتوں کی چھپاتا سر میں...
Top