رئیس امروہی

  1. فرحان محمد خان

    رئیس امروہوی جو زندگی سے تہی ہو وہ عاشقی کیا ہے -رئیس امروہوی

    جو زندگی سے تہی ہو وہ عاشقی کیا ہے مگر سوال تو یہ ہے کہ زندگی کیا ہے شبِ فراق کے تارے مجھے بتا نہ سکے اُفق کے پار یہ دھندلی سی روشنی کیا ہے جبینِ غبچہ و گل سے ٹپک رہا ہے لہو کسے خبر کہ مآلِ شگفتگی کیا ہے ترے خضور حیاتِ فراق کا کیا ذکر ترے بغیر جو گزری وہ زندگی کیا ہے حرم میں معرفتِ کردگار...
  2. طارق شاہ

    رئیس امروہوی رئیس امروہوی :::: خاموش زندگی جو بسر کر رہے ہیں ہم

    غزل رئیس امروہی خاموش زندگی جو بسر کر رہے ہیں ہم گہرے سمندروں میں سفر کر رہے ہیں ہم صدیوں تک اہتمامِ شبِ ہجر میں رہے ! صدیوں سے انتظارِ سحر کر رہے ہیں ہم ذرّے کے زخمِ دل پہ توجّہ کئے بغیر درمانِ دردِ شمس و قمر کر رہے ہیں ہم صُبحِ ازل سے شامِ ابد تک ہے ایک دِن یہ دِن تڑپ تڑپ کے بسر کر رہے...
  3. فرخ منظور

    رئیس امروہوی يہ کیسا گيت ہے اے نے نوازِ عالم ہو ۔ رئیس امروہوی

    غزل بشکریہ ذاکر حسین ضیائی صاحب۔ يہ کیسا گيت ہے اے نے نوازِ عالم ہو کہ نے سے راگ کے بدلے ٹپک رہا ہے لہو بہارِ صبح کے نغمہ گروں کو کيا معلوم ؟ گزر گيا گل و غنچہ پہ کيا عزابِ نمو ؟ اگر نقاب الٹ دے تو کيا قيامت ہو وہ جانِ گل کہ کبھی رنگ ہے کبھی خوشبو مئے نشاط انڈيلی تھی ميں نے ساغر...
  4. فرحت کیانی

    چل اے دل- رئیس امروہی

    چل اے دل چل اے دل!سوئے شہرِ جانانہ چل بصد شب رَوی ہائے مستانہ چل یہی ہے تمنائے خواب و خمار سوئے ارضِ افسون و افسانہ چل یہی ہے تقاضائے شعر و شباب سوئے شہرِ مہتاب و مے خانہ چل بہ تعمیلِ منشورِ مے خانہ اُٹھ بہ تجدیدِ پیمان و پیمانہ چل مبارز طلب ہیں حوادث تو کیا؟ رجز پڑھ کے تُو رزم...
Top