راحیل فاروق

  1. محمداحمد

    لوگ ہیں اور ہے افسانہ ہمارا

    لوگ ہیں اور ہے افسانہ ہمارا آپ اُنہیں جانتے تو ہوں گے۔ یوں تو اُن کے بارے میں جاننے کے لئے استخارہ تجویز کیا گیا ہے لیکن استخارے میں عموماً ہاں یا نہ کے اشارے ملا کرتے ہیں سو اگر آپ اُن کے حوالے سے کسی تامل، تذبذب، تردد، تکلف وغیرہ وغیرہ کا شکار ہیں اور ایک چھوٹی سی ہاں یا نہ آپ کے ذہن کو...
  2. راحیل فاروق

    مداری - باتصویر

    ہمیں ڈیزائننگ بالکل نہیں آتی۔ شاعری کے باب میں بھی بعض علیہ ما علیہ قسم کے احباب یہی خیال رکھتے ہیں۔ مگر پھر بھی۔۔۔ (نقش ماخوذ از پکسا بے)
  3. راحیل فاروق

    زار از راحیلؔ فاروق

    اردو شاعری کی ایک کتاب جس پر شاعر کو نہ فخر ہے نہ شرمندگی۔ شرمندگی اس لیے نہیں کہ مصنف نے اس کتاب میں شاید ایک بھی جھوٹ نہیں بولا اور فخر یوں نہیں کہ یہ سچائیاں کسی کے کام کی ثابت نہ ہو سکیں۔ زار کی تقریباً تمام غزلیات شاعر کے اس دورِ حیات سے یادگار ہیں جس پر قنوطیت، کلبیت اور لامذہبیت کے...
  4. راحیل فاروق

    محشر کی اس گھڑی میں ہمارا کوئی تو ہو

    محشر کی اس گھڑی میں ہمارا کوئی تو ہو اے رات، اے فراق، خدارا! کوئی تو ہو یہ بددعا نہیں مگر اس دل کا ہم نوا کوئی تو ہو نصیب کا مارا، کوئی تو ہو! تنکا ہے آشیانے کی کیا خوب یادگار اچھا ہے، ڈوبتے کو سہارا کوئی تو ہو سرکار، ہاتھ پاؤں تو سب دے گئے جواب اس نامراد دل کا بھی چارا کوئی تو ہو کیا ہجر...
  5. راحیل فاروق

    مرنا تو کسی کو بھی گوارا نہیں ہوتا

    مرنا تو کسی کو بھی گوارا نہیں ہوتا کمبخت محبت میں مگر کیا نہیں ہوتا محسوس تو ہوتا ہے، ہویدا نہیں ہوتا اک حشر ہے سینے میں کہ برپا نہیں ہوتا کب سامنے آنکھوں کے مسیحا نہیں ہوتا گویا نہیں ہوتا تو مداوا نہیں ہوتا آئینے کی صورت کا بھروسا نہیں ہوتا تجھ سا کوئی ہوتا ہے وہ مجھ سا نہیں ہوتا ہم تیرے...
  6. راحیل فاروق

    کیا ہی تپتا ہے، سلگتا ہے، دھواں دیتا ہے

    کیا ہی تپتا ہے، سلگتا ہے، دھواں دیتا ہے ہجر کی شام تو دل باندھ سماں دیتا ہے کون کمبخت نہ چاہے گا نکلنا لیکن اتنی مہلت ہی ترا دام کہاں دیتا ہے قول تو ایک بھی پورا نہ ہوا اب دیکھوں کیا دلیل اس کی مرا شعلہ بیاں دیتا ہے طبعِ نازک پہ گزرتا ہے گَراں تو گزرے زیب وحشی کو یہی طرزِ فُغاں دیتا ہے خاص...
  7. راحیل فاروق

    ہے ایک ہی علاج بصیرت کی بھول کا

    ایک آن لائن طرحی مشاعرے میں کہی گئی فی البدیہہ نعت۔ کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے! ہے ایک ہی علاج بصیرت کی بھول کا سرمہ لگا حضور کے پیروں کی دھول کا افسونِ سامری ہے اسے شاعری نہ جان "دیواں میں شعر گر نہیں نعتِ رسول کا" باطن پہ ہو نگاہ تو یکساں ہیں سب چمن لیکن جدا ہے رنگ مدینے کے پھول کا وارفتگی میں...
  8. راحیل فاروق

    کلامِ دسمبر کی ایسی کی تیسی

    (سچے عاشقوں سے معذرت کے ساتھ :laughing::laughing::laughing:) کلامِ دسمبر کی ایسی کی تیسی اور اس کے سخن ور کی ایسی کی تیسی دوبارہ یہ چخ چخ اگر میں نے سن لی تو قندِ مکرر کی ایسی کی تیسی اسی ماہ محبوبہ بھاگی سبھی کی تمھارے مقدر کی ایسی کی تیسی محرم میں کرنا جو کرنا ہے ماتم محرم سے باہر کی ایسی...
  9. راحیل فاروق

    وصل کی فکر اب کون کرے؟ دعوائے محبت کس کو ہے؟

    وصل کی فکر اب کون کرے؟ دعوائے محبت کس کو ہے؟ ناصح جان کے لاگو ہو تو عشق کی فرصت کس کو ہے؟ پاس رکھو یا آگ لگا دو، میری بلا سے لے جاؤ جو کم بخت کے تیور ہیں اس دل کی ضرورت کس کو ہے؟ قبلہ و کعبہ، واعظِ دوراں، حسنِ بیاں کی ہو گئی حد حوروں کے تو قصے پڑھے ہیں، دیکھا حضرت! کس کو ہے؟ میری حالت غور سے...
  10. راحیل فاروق

    لوگوں سے توقع تھی کہ دیوانہ سمجھتے

    لوگوں سے توقع تھی کہ دیوانہ سمجھتے سرکار مگر آپ تو ایسا نہ سمجھتے! سب حشر اٹھائے ہوئے امید کے ہیں، کاش بیگانہ سمجھتے تجھے اپنا نہ سمجھتے اب دیکھ لیا ہے تو مکرتے نہیں ورنہ ہم لوگ تو اس حسن کو افسانہ سمجھتے یعنی کہ ستم کو بھی کرم جان کے خوش ہوں دیوانہ سمجھتے مگر اتنا نہ سمجھتے حافظؔ کے تصوف نے...
  11. راحیل فاروق

    تامل، تذبذب، تردد، تکلف

    تامل، تذبذب، تردد، تکلف محبت کی جھوٹی ادا کاریاں، اُف! اسے جاننے والے پہچانتے ہیں ستم گر کا ہے نام اس کا تعارف مجھے عشق نے ہر دو عالم دکھائے نہ میں فلسفہ داں نہ اہلِ تصوف محبت تھی دنیا سے، دنیا نے مارا محبت پر افسوس، محبوب پر تُف! مِرا حاصلِ عمر مَیں ہوں، الٰہی! سراپا ندامت، سراپا تاسُف...
  12. راحیل فاروق

    تجھے دیکھا، غزل نئی لکھی

    تجھے دیکھا، غزل نئی لکھی ایک پڑھ لی تو دوسری لکھی حسن کو جانتا بھی تھا، جس نے میری قسمت میں عاشقی لکھی؟ دل پہ تھا قرض تیرے ہونٹوں کا ہم نے جو بات بھی سنی، لکھی تو نے پھر سے بدل دیے کردار؟ یا کہانی ہی دوسری لکھی؟ نقشِ عالم برا بھلا کھینچا لوحِ محفوظ پائے کی لکھی دلِ ناداں کو باندھ رکھ راحیلؔ...
  13. راحیل فاروق

    وقت بیتا محبت پرانی ہوئی

    وقت بیتا محبت پرانی ہوئی جو کہانی نہ تھی وہ کہانی ہوئی وقت کی ناؤ کے ناخدا ہم نہ تھے رہ گئی جی ہی میں جی کی ٹھانی ہوئی ہُو کا عالم ہے کیوں دل کی اقلیم میں؟ کس شہنشاہ کی حکمرانی ہوئی؟ تھی غمِ رائگانی کی فرصت کسے؟ آرزو میں بسر زندگانی ہوئی سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی گفتگو دھڑکنوں کی زبانی...
  14. راحیل فاروق

    یاد رکھتا ہے مجھے، بھول بھی جاتا ہے مجھے

    یاد رکھتا ہے مجھے، بھول بھی جاتا ہے مجھے اس تردد میں تکلف نظر آتا ہے مجھے آپ کہتے ہیں کہ میں صبر نہیں کر سکتا دل تو کچھ اور ہی افسانہ سناتا ہے مجھے پیرِ گردوں کی عنایت ہے کہ دن اچھے ہیں تلملاتا ہے تو تارے بھی دکھاتا ہے مجھے بے خودی ہے کہ محبت ہے کہ غم ہے کہ امید تیری محفل میں کوئی کھینچ کے...
  15. راحیل فاروق

    حسن تھا یا کمال تھا، کیا تھا

    ان دنوں کچھ تعلیمی مصروفیات کے باعث کلاسیک کی گرد جھاڑنے کا اتفاق ہوا ہے۔ مصحفیؔ کی ایک شہرۂِ آفاق غزل نظر سے گزری تو ذہن سے چپک کر ہی رہ گئی۔ اسے اتارنے کے لیے ہم نے بھی اس زمین میں کچھ لوٹنیاں کھانی مناسب سمجھیں۔ ملاحظہ فرمائیے: حسن تھا یا کمال تھا، کیا تھا؟ عشق تھا یا زوال تھا، کیا تھا؟ کیا...
  16. راحیل فاروق

    توڑ ڈالیں قلم تو بہتر ہے

    توڑ ڈالیں قلم تو بہتر ہے نہ لکھیں رازِ غم تو بہتر ہے یوں بھی ہم کو نہ چھوڑے گی دنیا آپ کر لیں ستم تو بہتر ہے کفر ہے ہم اگر تمھیں چاہیں لوگ پوجیں صنم تو بہتر ہے عشق مرتا تو کم ہی ہے لیکن عشق مارے بھی کم تو بہتر ہے داد ملتی ہے وہ سنیں نہ سنیں آہ کا زیر و بم تو بہتر ہے نہ کرو توبہ دل دکھانے سے...
  17. راحیل فاروق

    ستم روز روز اے ستم گر نہ ڈھا

    ستم روز روز اے ستم گر نہ ڈھا کسی روز محشر بپا کر دکھا جفا دے رہی ہے سبق ضبط کا ادھر ابتدا اور ادھر انتہا مبارک ہو سرکار میں مر چلا مبارک ہو دل آپ کا ہو گیا تری شکل وحشی نے کیوں دیکھ لی دل اب مجھ کو صحرا میں لے جائے گا بھلا ہو ترے مخبروں کا مگر مرا حال خود بھی کبھی دیکھ جا اسے دیکھ کر بات...
  18. راحیل فاروق

    غم

    ملٹن کی جنتِ گم گشتہ پڑھنے کے بعد بڑا جی چاہتا تھا کہ اردو میں بھی نظمِ معریٰ کی صنف میں کوئی طویل اور عمدہ نظمِ ہونی چاہیے۔ طویل اور عمدہ کا خیال کچھ عرصہ بعد ترک کر دیا۔ لہٰذا نظم پیشِ خدمت ہے: رات ویران ہے، بہت ویران آسماں لاش ہے، جلی ہوئی لاش جس کے سینے پہ چیونٹیوں کی طرح ایک انبوہ ہے...
  19. راحیل فاروق

    ہم نے ڈالی ہے نئی ایک روانی کی طرح

    تنگ ندی کے تڑپتے ہوئے پانی کی طرح ہم نے ڈالی ہے نئی ایک روانی کی طرح ڈھلتے ڈھلتے بھی غضب ڈھائے گیا ہجر کا دن کسی کافر کی جنوں خیز جوانی کی طرح ایسی وحشت کا برا ہو کہ ہم اپنے گھر سے گم ہوئے خود بھی محبت کی نشانی کی طرح ننگے سچ قابلِ برداشت کہاں ہوتے ہیں؟ واقعہ کہیے تو کہیے گا کہانی کی طرح پاس...
  20. راحیل فاروق

    کبھی ان کہی بھی کہا کیجیے

    کبھی ان کہی بھی کہا کیجیے کبھی ان سنی بھی سنا کیجیے دعائیں بھی لے لوں گا گر جی گیا مرا جا رہا ہوں، دوا کیجیے نئے وعدے کا شکریہ، مہرباں پرانا بھی کوئی وفا کیجیے محبت وراثت نہ تھی آپ کی یہ قرض آپ پر ہے، ادا کیجیے غزل جانتا ہے زمانہ اسے تڑپ جائیے تو صدا کیجیے نگہ ہے کہ فتنہ؟ ادا ہے کہ حشر؟ کرم...
Top