راجیو چکرورتی

  1. فرخ منظور

    ہر آن نیا زخم، نئی سینہ زنی ہے ۔ راجیو چکرورتی ناداں

    غزل ہر آن نیا زخم، نئی سینہ زنی ہے اے قہرِ غمِ ہِجر، مری جاں په بنی ہے اندوہ و مِحن، رنج و الَم، تُہمت و بُہتان کیا دِل کی تجارت میں یہی آمَدَنی ہے؟ جِس شخص کو اِک دید بھی تیری ہو میسّر مسعوُد ہے، خوش بخت ہے، قِسمت کا دھنی ہے کرتا ہے تری بات کا یہ دِل تو بهروسا صبر آزما لیکن تری...
Top