نظر لکھنوی - منقبت

  1. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ: جو لکھنا ہے اسے توصیفِ شبّر ٭ نظرؔ لکھنوی

    جو لکھنا ہے اسے توصیفِ شبّر پئے تعظیم خامہ ہے نگوں سر پسر وہ فاطمہؓ کا نیک اختر حسینؓ ابنِ علیؓ سبطِ پیمبرؐ حسین ایسے کہ حسن ان پر نچھاور نگاہِ عشق قرباں ہر ادا پر گلِ عارض مہکتے دو گلِ تر لبِ خنداں ہیں یا یاقوتِ احمر گریباں میں چھپے گر صبحِ انور پنہ زلفوں میں لے شامِ...
  2. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ : حیدرؓ کے نورِ عین فلک بارگاہ کی ٭ نظرؔ لکھنوی

    حیدرؓ کے نورِ عین فلک بارگاہ کی کیونکر ثنا ہو جانِ رسالت پناہؐ کی توقیر ایسی کب کسی زریں کلاہ کی جیسی ہے کربلائے معلّیٰ کے شاہ کی سیرت نہ پوچھ مجھ سے مرے قبلہ گاہ کی ہے تربیت جنابِ رسالت پناہؐ کی صورت جو دیکھیے تو زہے بادشاہ کی دل دیکھیے تو بو بھی نہیں حبِ جاہ کی صبر و رضا کا پیکرِ دلکش وہ...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ: عقل میں کہاں طاقت علم میں کہاں وسعت ٭ نظرؔ لکھنوی

    عقل میں کہاں طاقت، علم میں کہاں وسعت کر سکے کوئی کیونکر، مدحِ سبطِ آنحضرتؐ چاک سینۂ خامہ، دل پہ حالتِ رقت لکھ رہا ہوں ایسے میں آنجنابؓ کی بابت آئینہ ہے ماضی کا، سامنے تصور کے دیکھتا ہوں جو منظر، دل کو اس پہ صد حیرت دشتِ کربلا میں ہے، آلِ پاک کا خیمہ بات کیا ہوئی آخر، پیش آئی کیا صورت پھول...
  4. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ:ہیں راہِ منقبت میں ہزاروں ہی پیچ و خم ٭ نظرؔ لکھنوی

    ہیں راہِ منقبت میں ہزاروں ہی پیچ و خم اے راہوارِ طبع سنبھل کر قدم قدم ہو داستاں حسینؓ کی کس طرح سے رقم دل بھی لہو لہو ہے قلم کا بھی سر قلم ملتی نہیں نظیر وہ ٹوٹا ہے کوہِ غم حیدرؓ کے نورِ عین پہ اللہ رے ستم وہ فاطمہؓ کے لعل وہ سبطِ شہِ اممؐ لختِ جگر علیؓ کے وہ اللہ کی قسم جاہ و جلال...
  5. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ: لہو لہو کہ سراپا ہے داستانِ حسینؓ ٭ نظرؔ لکھنوی

    لہو لہو کہ سراپا ہے داستانِ حسینؓ جگر خراش ہے دل پاش ہے بیانِ حسینؓ ہوا نہ ہو گا زمانے میں پھر بسانِ حسینؓ نہ داستاں ہے کوئی مثلِ داستانِ حسینؓ یہ مرتبہ یہ بزرگی یہ اوجِ شانِ حسینؓ رسولِ پاکؐ ہیں واللہ مدح خوانِ حسینؓ نمازِ عشق پڑھیں آ کے عاشقانِ حسینؓ فضا میں گونج رہی ہے ابھی اذانِ...
  6. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ:حق مدح کا ان کی نہ ادا ہو گا بشر سے * نظرؔ لکھنوی

    حق مدح کا ان کی نہ ادا ہو گا بشر سے جب تک نہ لکھے کوئی بشر خونِ جگر سے بنتِ شہِ لولاک کے اس لختِ جگر سے ہو کیوں نہ محبت مجھے حیدرؓ کے پسر سے صورت ہے ضیا تاب سوا روئے قمر سے سیرت کی چمک دیکھ ذرا دل کی نظر سے وہ عارضِ تاباں کہ سدا نور ہی برسے وہ زلفِ سیہ رنگ گھٹا بھی جسے ترسے ہر بندۂ...
  7. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ : لے آئی کہاں مجھ کو خیالات کی زنجیر ٭ نظرؔ لکھنوی

    لے آئی کہاں مجھ کو خیالات کی زنجیر یہ کون سا میدان ہے زیرِ فلکِ پیر سچ دیکھ رہا ہوں کہ نگاہوں کی ہے تزویر اف معرکۂ کرب و بلا کی ہے یہ تصویر افواجِ عدو وہ ہیں اِدھر خیمۂ شبیرؓ سب آلِ نبیؐ آئے ہیں فطرت ہے عناں گیر اُس سمت سیہ بختی اِدھر خوبی تقدیر ظلمت کا اُدھر رنگ اِدھر عالمِ تنویر وہ پہلوئے...
  8. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ * اللہ اللہ کون ہو گا مرتبہ دانِ حسینؓ

    اللہ اللہ کون ہو گا مرتبہ دانِ حسینؓ کیا مرا منہ ہے کہ لکھوں مدحت و شانِ حسینؓ ہے زمانہ اک زمانے سے ثنا خوانِ حسینؓ مدح کوئی کر سکا لیکن نہ شایانِ حسینؓ سامنے آنکھوں کے آیا روئے تابانِ حسینؓ وہ لبِ یاقوت اور وہ دُرِّ دندانِ حسینؓ ورطۂ حیرت میں دل از دیدِ چشمانِ حسینؓ تیر ہوں پیوستۂ دل...
  9. محمد تابش صدیقی

    محمد عبد الحمید صدیقی نظر ؔ لکھنوی ٭ ایک تعارف

    بہت عرصے سے کچھ احباب نے درخواست کی ہوئی تھی کہ اپنے دادا محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی مرحوم کا تعارف پیش کروں۔ اس سلسلے میں ایک مضمون جو ان شاء اللہ دادا کے عنقریب پبلش ہونے والے مجموعۂ کلام کا ابتدائیہ بھی ہو گا، یہاں پیش کر رہا ہوں۔ مضمون کا بیشتر حصہ والدِ محترم کے ایک مضمون "میرے...
  10. محمد تابش صدیقی

    لمعاتِ نظر ٭ نعتیہ مجموعۂ کلام ٭ نظرؔ لکھنوی

    الحمد للہ! آج سے تقریباً تین ماہ پہلے دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی (نظرؔ لکھنوی) کے مطبوعہ نعتیہ کلام "لمعاتِ نظر" کو برقیانے کا فیصلہ کیا۔ اور الحمد للہ تین ماہ سے کم کے مختصر عرصہ میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچ گیا ہے۔ یہ سراسر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے کہ مجھ گنہگار سے اتنا بابرکت کام...
  11. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت حضرت امام حسینؓ ::کوئی کہاں ہے مثلِ حسینؓ ابنِ بو تراب

    دادا مرحوم کی منقبت بحضور امام عالی مقامؓ کوئی کہاں ہے مثلِ حسینؓ ابنِ بو ترابؓ چشمِ فلک نے ایک ہی دیکھا ہے آفتاب وہ روئے پاک جیسے کوئی سورۂ کتاب آنکھوں میں ایسی آب خجل جس سے دُرِّ ناب صد رشکِ آفتاب ہے صد رشکِ ماہتاب نظریں نہ ٹھہریں جس پہ سراپا وہ لا جواب یہ مردِ متقی ہیں یہ ہیں سبطِ آنجنابؐ...
  12. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت: خليفۂ چہارم حضرت علی مرتضیٰؓ

    ميری زباں پہ منقبتِ بو ترابؓ ہے خورسند دل مرا ہے خوشی بے حساب ہے پایا نبیؐ سے شيرِ خدا کا خطاب ہے معروف وہ بہ کنیتِ بو ترابؓ ہے نگہِ رسولِ پاکؐ کا وہ انتخاب ہے خاوندِ نورِ عینِ رسالت مآبؐ ہے نورِ نبیِؐ پاک سےیوں بہرہ یاب ہے جیسے ضیائے مہر سے یہ ماہتاب ہے سر چشمۂ علوم سے وہ فيض ياب ہے شيخِ...
  13. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت: خليفۂ سوم حضرت عثمان غنیؓ

    اس خدائے واحد کا لاکھ لاکھ احساں ہے آج ميرے ہونٹوں پر ذکرِ پاکِ عثماںؓ ہے تابناک چہرہ پر نور جو نماياں ہے رشکِ مہر و انجم ہے رشکِ ماہِ تاباں ہے امتِ محمدؐ کا تيسرا نگہباں ہے نرم خو خليفہ ہے نيک دل مسلماں ہے قبلہ گاہِ ايماں ہے شمعِ بزمِ عرفاں ہے جانشينِ پيغمبرؐ نازشِ مسلماں ہے زہد و پارسائی...
  14. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت: خليفۂ دوم حضرت عمر فاروقؓ

    دلِ بے تاب ہوا چشم زدن ميں پُر تاب آ گيا لب پہ جو ذکرِ عمر ابن الخطابؓ پايا فاروقؓ کا اس فرد نے حسنِ القاب مرحبا وہ شہِ کونين کا ساتھی ناياب آرزو مند ہوا جس کا نبیِؐ بے تاب تھا قريشی وہ يہی، تھا وہ يہی دُرِّ ناب دلِ تاريکِ عمرؓ نورِ نبیؐ سے ضو تاب جيسے خورشيد کی کرنوں سے ہو روشن مہتاب آہ وہ...
  15. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی منقبت: خليفۂ اول حضرت ابو بکر صديقؓ

    آئينہ دل کا ہے پھر چہرہ نمائے صديقؓ پھر عقيدت کو ہوا شوقِ ثنائے صديقؓ قابلِ رشک ہے تقديرِ رسائے صديقؓ ہے نبوت کی زباں مدح سرائے صديقؓ جو پيمبرؐ کی نوا وہ تھی نوائے صديقؓ جو پيمبرؐ کی رضا وہ تھی رضائے صديقؓ تھی سکوں بخش پيمبرؐ کو لقائے صديقؓ اللہ اللہ وہ کيا ہو گی ادائے صديقؓ اپنے کاندھوں...
  16. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی قطعات :- بسلسلۂ شہادتِ حضرت امام حسینؓ

    1 ادراک تھا امامؓ کو کیا ہے مقامِ عشق سب کچھ نثار کر دیا اپنا بنامِ عشق لے جا کے کربلا میں بھرا گھر لٹا دیا حقا حسینؓ ابنِ علیؓ ہیں امام عشق ٭ 2 لختِ دلِ بتول، وہ ابنِ علیؓ حسینؓ لاریب عاشقانِ خدا کے ولی حسینؓ ہو کر شہید زندۂ جاوید ہو گئے لوحِ جہاں پہ نقش، بخطِ جلی حسینؓ ٭ 3 خوں فشاں صبح و مسا...
  17. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نذرانۂ عقیدت بحضورِ صحابہ کرامؓ

    اصحابِ نبیؐ کی باتیں ہیں گلزارِ عقیدت کھل اُٹھا ہے روئے سخن تک تابندہ ہے لب پہ سخن اُن لوگوں کا ہے ربِ جہاں جن سے راضی ہے خوب مقدر اُن سب کا تو ان کا ثنا خواں کیا ہو گا باتیں وہ بڑی یہ منہ چھوٹا بُستانِ نبوت کا جس دم دلکش وہ گلِ آخر مہکا گِرد آئے تھے جتنے صاحبِ دل وہ سب تھے یہی مردِ رعنا سب...
Top