جو لکھنا ہے اسے توصیفِ شبّر پئے تعظیم خامہ ہے نگوں سر پسر وہ فاطمہؓ کا نیک اختر حسینؓ ابنِ علیؓ سبطِ پیمبرؐ حسین ایسے کہ حسن ان پر...
حیدرؓ کے نورِ عین فلک بارگاہ کی کیونکر ثنا ہو جانِ رسالت پناہؐ کی توقیر ایسی کب کسی زریں کلاہ کی جیسی ہے کربلائے معلّیٰ کے شاہ کی سیرت نہ پوچھ...
عقل میں کہاں طاقت، علم میں کہاں وسعت کر سکے کوئی کیونکر، مدحِ سبطِ آنحضرتؐ چاک سینۂ خامہ، دل پہ حالتِ رقت لکھ رہا ہوں ایسے میں آنجنابؓ کی بابت...
ہیں راہِ منقبت میں ہزاروں ہی پیچ و خم اے راہوارِ طبع سنبھل کر قدم قدم ہو داستاں حسینؓ کی کس طرح سے رقم دل بھی لہو لہو ہے قلم کا بھی سر قلم ملتی...
لہو لہو کہ سراپا ہے داستانِ حسینؓ جگر خراش ہے دل پاش ہے بیانِ حسینؓ ہوا نہ ہو گا زمانے میں پھر بسانِ حسینؓ نہ داستاں ہے کوئی مثلِ داستانِ...
حق مدح کا ان کی نہ ادا ہو گا بشر سے جب تک نہ لکھے کوئی بشر خونِ جگر سے بنتِ شہِ لولاک کے اس لختِ جگر سے ہو کیوں نہ محبت مجھے حیدرؓ کے پسر سے...
لے آئی کہاں مجھ کو خیالات کی زنجیر یہ کون سا میدان ہے زیرِ فلکِ پیر سچ دیکھ رہا ہوں کہ نگاہوں کی ہے تزویر اف معرکۂ کرب و بلا کی ہے یہ تصویر...
اللہ اللہ کون ہو گا مرتبہ دانِ حسینؓ کیا مرا منہ ہے کہ لکھوں مدحت و شانِ حسینؓ ہے زمانہ اک زمانے سے ثنا خوانِ حسینؓ مدح کوئی کر سکا لیکن نہ...
بہت عرصے سے کچھ احباب نے درخواست کی ہوئی تھی کہ اپنے دادا محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی مرحوم کا تعارف پیش کروں۔ اس سلسلے میں ایک مضمون جو...
الحمد للہ! آج سے تقریباً تین ماہ پہلے دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی (نظرؔ لکھنوی) کے مطبوعہ نعتیہ کلام "لمعاتِ نظر" کو برقیانے کا فیصلہ کیا۔...
دادا مرحوم کی منقبت بحضور امام عالی مقامؓ کوئی کہاں ہے مثلِ حسینؓ ابنِ بو ترابؓ چشمِ فلک نے ایک ہی دیکھا ہے آفتاب وہ روئے پاک جیسے کوئی سورۂ...
ميری زباں پہ منقبتِ بو ترابؓ ہے خورسند دل مرا ہے خوشی بے حساب ہے پایا نبیؐ سے شيرِ خدا کا خطاب ہے معروف وہ بہ کنیتِ بو ترابؓ ہے نگہِ رسولِ پاکؐ...
اس خدائے واحد کا لاکھ لاکھ احساں ہے آج ميرے ہونٹوں پر ذکرِ پاکِ عثماںؓ ہے تابناک چہرہ پر نور جو نماياں ہے رشکِ مہر و انجم ہے رشکِ ماہِ تاباں ہے...
دلِ بے تاب ہوا چشم زدن ميں پُر تاب آ گيا لب پہ جو ذکرِ عمر ابن الخطابؓ پايا فاروقؓ کا اس فرد نے حسنِ القاب مرحبا وہ شہِ کونين کا ساتھی ناياب...
آئينہ دل کا ہے پھر چہرہ نمائے صديقؓ پھر عقيدت کو ہوا شوقِ ثنائے صديقؓ قابلِ رشک ہے تقديرِ رسائے صديقؓ ہے نبوت کی زباں مدح سرائے صديقؓ جو پيمبرؐ...
1 ادراک تھا امام کو کیا ہے مقامِ عشق سب کچھ نثار کر دیا اپنا بنامِ عشق لے جا کے کربلا میں بھرا گھر لٹا دیا حقا حسینؓ ابنِ علیؓ ہیں امام عشق ٭ 2...
اصحابِ نبیؐ کی باتیں ہیں گلزارِ عقیدت کھل اُٹھا ہے روئے سخن تک تابندہ ہے لب پہ سخن اُن لوگوں کا ہے ربِ جہاں جن سے راضی ہے خوب مقدر اُن سب کا تو...
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں