نجم ندوی

  1. کاشفی

    عروج کا دور آرہا ہے، جو ذرّہ ہے آفتاب ہوگا - نجم ندوی

    غزل (نجم ندوی) عروج کا دور آرہا ہے، جو ذرّہ ہے آفتاب ہوگا رَوش زمانہ کی کہہ رہی ہے کہ اِک بڑا انقلاب ہوگا فلک سے برسیں گے وہ شرارے، زمین وقف تپش ہوگی سکونِ خلوت کدہ کا خوگر ستم کش اضطراب ہوگا ہوا ہے اِک داغ دل میں پیدا، خدا اُسے بخت ور بنائے جو بچ گیا تو اندھیرے گھر کا یہی کبھی...
Top