گیت
(ناصر شہزاد)
کہاں ہو تم تمہیں یہ نین ڈھونڈیں
شبوں کو دل سے اُٹھتے بین ڈھونڈیں : کہاں ہو تم؟
بگولے دشت میں مٹی اُڑائیں
کھجوریں گرم لُو سے سرسرائیں
بہے دریا کے اندر تپتا پانی
بنے کتنے جنم جُگ کی کہانی
تمہیں کس اُور ؟ سنگت سین ڈھونڈیں: کہاں ہو تم؟
غزالوں کے پرے ٹوبوں پہ گھومیں...