مرغوب حسین طاہر

  1. آصف شفیع

    ہمیں جو دل نے دیے مشورے غلط نکلے ۔ مرغوب حسین طاہر

    ًمرغوب حسین طاہر صاحب کی ایک غزل احباب کیلیے: ہمیں جو دل نے دیے مشورے غلط نکلے ہماری زیست کے سب فیصلے غلط نکلے کتابِ زیست میں اتنی بھی مشکلات نہ تھیں ترے سجائے ہوئے حاشیے غلط نکلے ہمیں نجوم و رمل کے علوم آتے تھے مگر یہ عشق ہے، سب زائچے غلط نکلے مثال دینے سے قاصر رہا جہانِ سخن ترے جمال کے...
  2. فرحت کیانی

    تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا۔۔۔۔ مرغوب حسین طاہر

    تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا ، ریت اس نگر کی ہےاور جانے کب سے ہے دیکھ کر پرندوں کو باندھنا نشانوں کا ، ریت اس نگر کی ہےاور جانے کب سے ہے تم ابھی نئے ہو ناں! اس لیے پریشاں ہو ، آسمان کی جانب اس طرح سے مت دیکھو آفتیں جب آنی ہوں ، ٹوٹنا ستاروں کا ، ریت اس نگر کی ہےاور جانے کب سے ہے...
Top