جاں نثار اختر

  1. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر اچھا ہے اُن سے کوئی تقاضا کیا نہ جائے - جاں نثار اختر

    اچھا ہے اُن سے کوئی تقاضا کیا نہ جائے اپنی نظر میں آپ کو رسوا کیا نہ جائے ہم ہیں ، ترا خیال ہے ، تیرا جمال ہے اک پل بھی اپنے آپ کو تنہا کیا نہ جائے اُٹھنے کو اُٹھ تو جائیں تری انجمن سے ہم پر تیری انجمن کو سونا کیا نہ جائے اُن کی روش جدا ہے ، ہماری روش جدا ہم سے تو بات بات پہ جھگڑا کیا نہ...
  2. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر ہر ایک پل سے جواں رس نچوڑتے جاؤ - جاں نثار اختر

    ہر ایک پل سے جواں رس نچوڑتے جاؤ دلوں سے درد کا ناطہ بھی جوڑتے جاؤ اگر سکوت ہے لازم ، زباں سے کچھ نہ کہو مگر نظر سے دلوں کو جھنجوڑتے جاؤ وہ کیا شراب جو ہر ہوش چھین لے ہم سے بھرے ہیں جام تو ہر جام توڑتے جاؤ لہو کی بُوند بھی کانٹوں پہ کم نہیں ہوتی کوئی چراغ تو صحرا میں چھوڑتے جاؤ زمانہ یاد...
  3. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر دل شعلہ خو نظر سے لگانے چلا تھا میں - جاں نثار اختر

    دل شعلہ خو نظر سے لگانے چلا تھا میں خرمن میں بجلیوں کو بسانے چلا تھا میں وہ تو کہ ایک بار نہ دیکھا مری طرف سب کچھ تری نظر پہ لٹانے چلا تھا میں جو درد زندگی کے لئے اذنِ مرگ ہو اس درد کو حیات بنانے چلا تھا میں کچھ اور تیرگی کے سوا پا رہا ہوں میں کس تیرگی میں شمع جلانے چلا تھا میںجاں نثار اختر
  4. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر جُھومی ہوئی گھٹا ہے پیمانہ رقص میں ہے - جاں نثار اختر

    جُھومی ہوئی گھٹا ہے پیمانہ رقص میں ہے دُھومیں مچی ہوئی ہیں ، میخانہ رقص میں ہے موجِ صبا گلوں کے دامن پہ ناچتی ہے مستی میں خود گلوں کا کاشانہ رقص میں ہے یوں بوئے عود و عنبر لہرا کے اُٹھ رہی ہے جس طرح کوئی روحِ زندانہ رقص میں ہے یوں شمعِ میکدہ کی لو آج ناچتی ہے شعلوں میں جیسے کوئی پروانہ رقص...
  5. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر تمہارے جشن کو جشنِ فروزاں ہم نہیں کہتے - جاں نثار اختر

    تمہارے جشن کو جشنِ فروزاں ہم نہیں کہتے لہو کی گرم بوندوں کو چراغاں ہم نہیں کہتے اگر حد سے گزر جائے دوا تو بن نہیں جاتا کسی بھی درد کو دُنیا کا درماں ہم نہیں کہتے نظر کی انتہا کوئی ، نہ دل کی انتہا کوئی کسی بھی حسن کو حسنِ فراواں ہم نہیں کہتے کسی عاشق کے شانے پر بکھر جائے تو کیا کہنا...
  6. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر موجِ گل ، موجِ صبا ، موجِ سحر لگتی ہے - جاں نثار اختر

    موجِ گل ، موجِ صبا ، موجِ سحر لگتی ہے سر سے پا تک وہ سماں ہے کہ نظر لگتی ہے ہم نے ہر گام پہ سجدوں کے جلائے ہیں چراغ اب تری راہ گزر راہ گزر لگتی ہے لمحے لمحے میں بسی ہے تری یادوں کی مہک آج کی رات تو خوشبو کا سفر لگتی ہے جل گیا اپنا نشیمن تو کوئی بات نہیں دیکھنا یہ ہے کہ اب آگ کدھر لگتی ہے...
  7. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر مزاجِ رہبر و راہی بدل گیا ہے میاں - جاں نثار اختر

    مزاجِ رہبر و راہی بدل گیا ہے میاں "زمانہ چال قیامت کی چل گیا ہے میاں" تمام عمر کی نظارگی کا حاصل ہے وہ ایک درد جو آنکھوں میں ڈھل گیا ہے میاں کوئی جنوں نہ رہا جب تو زندگی کیا ہے وہ مر گیا ہے جو کچھ بھی سنبھل گیا ہے میاں بس ایک موج تہہِ آب کیا تڑپ اُٹھی لگا کہ سارا سمندر اُچھل گیا ہے میاں...
  8. طارق شاہ

    جاں نثار اختر جاں نثار اختر :::: ہم سے بھاگا نہ کرو دُور غزالوں کی طرح - jaaN nisar akhtar

    جانثار اختر ہم سے بھاگا نہ کرو دُور غزالوں کی طرح ہم نے چاہا ہے تمہیں چاہنے والوں کی طرح اور کیا اِس سے زیادہ، بھلا نرمی برتوں دل کے زخموں کو چُھوا ہے تِرے گالوں کی طرح تیری زلفیں، تِری آنکھیں، تِرے اَبرُو، تِرے لب اب بھی مشہُور ہیں دُنیا میں مِثالوں کی طرح ہم سے مایُوس نہ ہو اے شبِ...
  9. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر طلوعِ صبح ہے ، نظریں اُٹھا کے دیکھ ذرا - جاں نثار اختر

    طلوعِ صبح ہے ، نظریں اُٹھا کے دیکھ ذرا شکستِ ظلمتِ شب مسکرا کے دیکھ ذرا غمِ بہار و غمِ یار ہی نہیں سب کچھ غمِ جہاں سے بھی دل کو لگا کے دیکھ ذرا بہار کون سی سوغات لے کے آئی ہے ہمارے زخمِ تمنا تو آ کے دیکھ ذرا ہر ایک سمت سے اک آفتاب اُبھرے گا چراغِ دیر و حرم تو بجھا کے دیکھ ذرا وجودِ عشق کی...
  10. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر احساس - جاں نثار اختر

    احساس میں کوئی شعر نہ بھولے سے کہوںگا تجھ پر فائدہ کیا جو مکمل تری تحسین نہ ہو کیسے الفاظ کے سانچے میں ڈھلے گا یہ جمال سوچتا ہوں کہ ترے حسن کی توہین نہ ہو ہر مصور نے ترا نقش بنایا ، لیکن کوئی بھی نقش ترا عکس بدن بن نہ سکا لب و رخسار میں کیا کیا نہ حسیں رنگ بھرے پر بنائے ہوئے پھولوں سے چمن...
  11. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر مے کشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں - جاں نثار اختر

    مے کشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں یہ بھی اک تلخ حقیقت کے سوا کچھ بھی نہیں فتنہِء عقل کے جویا ! مری دنیا سے گزر میری دنیا میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں دل میں وہ شورشِ جذبات کہاں تیرے بغیر ایک خاموش قیامت کے سوا کچھ بھی نہیں مجھ کو خود اپنی جوانی کی قسم ہے کہ یہ عشق اک جوانی کی شرارت...
  12. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر عزم - جاں نثار اختر

    عزم میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا جب مرے اشک ترے ہار کے قابل ہی نہیں جب مرا پیار ترے پیار کے قابل ہی نہیں میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا اب خلش بن کے نہ جھلکوں گا نگاہوں سے تری اپنا ہر نقش مٹا جاؤں گا راہوں سے تری میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا مجھ کو اب یاں مرا احساس نہ جینے دے گا...
  13. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر رہی ہیں داد طلب اُن کی شوخیاں ہم سے - جاں نثار اختر

    رہی ہیں داد طلب اُن کی شوخیاں ہم سے اَدا شناس بہت ہیں، مگر کہاں ہم سے سنا دیئے تھے کبھی کچھ غلط سلط قصّے وہ آج تک ہیں اُسی طرح بدگماں ہم سے یہ کُنج کیوں نہ زیارت گہِ محبّت ہو ملے تھے وہ اِنھیں پیڑوں کے درمیاں ہم سے ہمی کو فرصتِ نظارگی نہیں ، ورنہ اشارے آج بھی کرتی ہیں کھڑکیاں ہم سے ہر...
  14. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں- جاں نثار اختر

    صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں کس کے گھر جائیں کہ اُس وعدہ شکن کو بھولیں آج تک چوٹ دبائے نہیں دبتی دل کی کس طرح اس صنمِ سنگ بدن کو بھولیں اب سوا اس کے مداوائے غمِ دل کیا ہے اتنی پی جائیں کہ سب رنج و محن کو بھولیں اور تہذیب غمِ عشق نبھا دیں کچھ دن آخری وقت میں کیا اپنے چلن کو بھولیںجاں...
  15. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر جب لگیں زخم تو قاتل کو دعا دی جائے-جاں نثار اختر

    جب لگیں زخم تو قاتل کو دعا دی جائے ہے یہی رسم تو یہ رسم اٹھا دی جائے دل کا وہ حال ہوا ہے غمِ دوراں کے تلے جیسے اک لاش چٹانوں میں دبا دی جائے ہم نے انسانوں کے دٗکھ درد کا حل ڈھونڈھ لیا کیا برا ہے جو یہ اَفواہ اُرا دی جائے ہم کو گزری ہوئی صدیاں تو نہ پہچانیں گی آنے والے کسی لمحے کو صدا دی...
  16. فہد اشرف

    جاں نثار اختر جاں نثار اختر: چونک چونک اٹھتی ہے محلوں کی فضا۔۔۔۔۔۔

    غزل چونک چونک اٹھتی ہے محلوں کی فضا رات گئے (تھر تھرا اٹھتی ہے خاموش فضا رات گئے) کون دیتا ہے یہ گلیوں میں صدا رات گئے بھیگی بھیگی ہوئی موسم کی ہواؤں پہ نہ جا ان پہ بر سے گی شرابوں کی گھٹا رات گئے دن کے ہنگاموں میں کیا کوئی کسک ہو محسوس دل کی ہر چوٹ کا چلتا ہے پتا رات گئے یہ حقائق کی...
  17. طارق شاہ

    جاں نثار اختر جانثاراختر ::::: زمیں ہوگی کسی قاتل کا داماں، ہم نہ کہتے تھے ::::: Jan Nisar Akhtar

    غزلِ جانثاراختر زمیں ہوگی کسی قاتل کا داماں ہم نہ کہتے تھے اکارت جائے گا خونِ شہیداں ہم نہ کہتے تھے عِلاجِ چاکِ پیراہن ہُوا، تو اِس طرح ہوگا سِیا جائے گا کانٹوں سے گریباں ہم نہ کہتے تھے ترانے کچھ دبے لفظوں میں خود کو قید کرلیں گے عجب انداز سے پھیلے گا زِنداں ہم نہ کہتے تھے کوئی اِتنا نہ...
  18. محمد بلال اعظم

    جاں نثار اختر رنج و غم مانگے ہے، اندوہ و بلا مانگے ہے۔۔۔ جاں نثار اختر

    رنج و غم مانگے ہے، اندوہ و بلا مانگے ہے دل وہ مجرم ہے کہ خود اپنی سزا مانگے ہے چپ ہے ہر زخمِ گلو، چپ ہے شہیدوں کا لہو دستِ قاتل ہے جو محنت کا صِلہ مانگے ہے تو بھی اک دولتِ نایاب ہے، پر کیا کہیے زندگی اور بھی کچھ تیرے سوا مانگے ہے کھوئی کھوئی یہ نگاہیں، یہ خمیدہ پلکیں ہاتھ اٹھائے کوئی جس طرح...
  19. محمد خلیل الرحمٰن

    جاں نثار اختر بھولے نہ کسی حال میں آدابِ نظر ہم :: جاں نثار اختر

    بھولے نہ کسی حال میں آدابِ نظر ہم مڑ کر نہ تجھے دیکھ سکے وقتِ سفر ہم اے حسن! کسی نے تجھےاتنا تو نہ چاہا برباد ہوا تیرے لیے کون، مگر ہم جینے کا ہمیں خود نہ ملا وقت تو کیا ہے لوگوں کو سِکھاتے رہے جینے کا ہنر ہم اب تیرے تعلق سے ہمیں یاد ہے اتنا اِک رات کو مہمان رہے تھے ترے گھر ہم دنیا کی کسی...
  20. کاشفی

    جاں نثار اختر ایک تو نیناں کجرارے اوراس پر ڈوبے کاجل میں - جاں نثار اختر

    غزل جاں نثار اختر ایک تو نیناں کجرارے اور اس پر ڈوبے کاجل میں بجلی کی بڑھ جائے چمک کچھ اور بھی گہرے بادل میں آج ذرا للچائی نظر سے اُس کو بس کیا دیکھ لیا پگ پگ اُس کے دل کی دھڑکن اُتری آئے پائل میں پیاسے پیاسے نیناں اُس کے جانے پگلی چاہے کیا تٹ پر جب بھی جاوے 'سوچے' ندیا بھر لوں...
Top