دیس

  1. محمد فہد

    ايک نظم پردیسی بھائیوں کے نام

    ايک نظم پردیسی بھائیوں کے نام ، جو اپنے پياروں کی خاطر پرديس کی سختیاں جھیلتے ہيں اور پھر بھی مسکراتے ہيں ۔ جو گھر سے دور ہوتے ہیں بہت مجبور ہوتے ہیں کبھی باغوں میں سوتے ہیں کبھی چھپ چھپ کے روتے ہیں گھروں کو یاد کرتے ہیں تو پھر فریاد کرتے ہیں مگر جو بے سہارا ہوں گھروں سے بے کنارہ ہوں انہیں گھر...
  2. ساقی۔

    اپنا دیس ۔۔۔۔دیس پرایا۔۔۔کیا کھویا کیا پایا؟

    لگتا ہے فکر معاش ہمیں دیس بدر کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔ پرایا دیس اور انجان بندہ۔۔۔۔ کیا کیا بیت سکتی ہے اس کے ساتھ ۔۔۔ ؟؟؟ آپ کا کوئی ایسا واقعہ جو ہمارے کام آئے؟ کس سے ملنا ہے کس سے بچنا ہے؟ دل کیسے لگانا ہے اور کس کے ساتھ؟ سنا ہے پردیس میں پیسے درختوں پر اگتے ہیں ۔۔ اتارنے کیسے ہیں؟ آپ...
Top