اِک بُت مُجھے بھی ، گوشۂ دل میں پڑا مِلا
واعظ کو وھم ھے کہ ، اُسی کو خُدا مِلا
حیرت ھے ، اُس نے اپنی پرستش ھی کیوں نہ کی؟
جب آدمی کو پہلے پہل ، آئینہ مِلا
خورشیدِ زندگی کی ، تمازت غضب کی تھی
تُو راہ میں مِلا ، تو شجر کا مزا مِلا
دیکھا جو غور سے تو ، مجسّم تُجھی میں تھا
وہ حُسن جو خیال سے بھی...