استاد قمر جلالوی

  1. ش

    شہید راہِ حق کاشفی کی یاد میں

    شہید راہِ حق کاشفی کی یاد میں جو حق پرستی کی پاداش میں‌ مارا گیا :star: اے مرے دل کسی سے بھی شکوہ نہ کر اب بلندی پہ ترا ستارہ نہیں غیر کا ذکر کیا غیر پھر غیر ہے جو ہمارا تھا وہ بھی ہمارا نہیں اے مرے ہمنشیں چل کہیں اور چل اس چمن میں اب اپنا گزرا نہیں بات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو...
  2. ش

    قمر جلالوی تجھ سے پہلے کوئی شے حق نے اصلا دیکھی ۔ استاد قمر جلالوی

    نعت تجھ سے پہلے کوئی شے حق نے اصلا دیکھی خُوب جب دیکھ لیا تجھ کو تو دنیا دیکھی ! تو نے قبلِ دوجہاں شان ِ تجلّی دیکھی عرش سجتا ہوا ، بنتی ہوئی دنیا دیکھی! ترے سجدے سے جُھکی سارے رسُولوں کی جبیں سب نے اللہ کو مانا تِری دیکھا دیکھی! میزباں خالق ِ کونین بنا خود تیرا تیری توقیر سر...
  3. ش

    قمر جلالوی سنُ سنُ کے مجھ سے وصف ترے اختیار کا ۔ استاد قمر جلالوی

    سنُ سنُ کے مجھ سے وصف ترے اختیار کا دل کانپتا ہے گردش ِ لیل و نہار کا لاریب لاشریک شہنشاہِ کُل ہے تو! سَر خم ہے ترے دَر پہ ہر اک تاجدار کا محموُد تیری ذات محمّد(ص) تِرا رسول رکھا ہے نام چھانٹ کے مختار ِ کار کا ہوتا نہیں جو حکم تِرا صید کے لئے صید چھوڑدیتا ہے پیچھا شکار کا بنوا...
  4. ش

    قمر جلالوی جواں ہو کر زباں تیری بتِ بے پیر بگڑی ہے (قمر جلالوی)

    ج۔۔۔۔واں ہ۔۔و کر زباں ت۔۔یری بتِ بے پ۔۔یر بگ۔۔ڑی ہے دعا کتنی حسیں تھی جس کی یہ تاثیر بگڑی ہے وہ می۔را نام لکھتے وق۔ت روئ۔ے ہ۔وں گ۔ےاے قاص۔د یہاں آنسوُ گرے ہ۔وں گے جہاں ت۔حریر ب۔گ۔ڑی ہ۔ے مصّ۔ور اپنی صورت مجھ سے پہثانی نہیں جات۔۔۔ی میں ایسا ہ۔و گیا ہ۔وں یا م۔۔یری ت۔صویر بگ۔۔ڑی ہے چ۔لا...
  5. پ

    قمر جلالوی غزل-کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو(قمر جلالوی

    کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو نہ جانے کیسے خبر ہو گئ زمانے کو دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھول کھلے کہیں جگہ نہ رہی میرے آشیانے کو مری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ھے حضور شمع نہ لایا کریں جلانے کو سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤ گے کہو تو آج سجا لوں غریب خانے کو دبا کے قبر میں سب...
  6. محمد وارث

    قمر جلالوی غزل - کب میرا نشیمن ۔ استاد قمر جلالوی

    کب میرا نشیمن اہلِ چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں غنچے اپنی آوازوں میں بجلی کو پکارا کرتے ہیں اب نزع کا عالم ہے مجھ پر تم اپنی محبت واپس لو جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں جاتی ہوئی میت دیکھ کے بھی اللہ تم اٹھ کے آ نہ سکے دو چار قدم تو دشمن بھی تکلیف گوارا کرتے ہیں بے وجہ...
Top