asif saqib

  1. نوید صادق

    نظم ’’مراجعت‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آصف ثاقب

    مراجعت نئے جذبے تسلی دے نہ پائیں پرانے کرب سے نظریں چرائیں سواری عمر کی آدھی صدی سے چل رہی ہے نئے منظر میں آنکھیں مل رہی ہیں پڑ اؤ جتنے آئیں راستے میں قیامِ سردمہری سے نوازیں ہر اک خیمہ سماعت کے قرینوں سے ہے عاری کسی آہٹ پہ آنکھیں کھل نہ پائیں پرانے کرب سے نظریں چرائیں نئے...
  2. نوید صادق

    نظم ’’معذور‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔ آصف ثاقب

    معذور برسوں سے یہ عالم ہے معذورِ سماعت ہوں بچپن میں رہا کتنا محروم کہانی سے پھر دورِ جوانی تھا کانوں میں وہ سرگوشی جو عہدِ محبت تھی صحرا کی صدا بن کر تفہیم سے خارج تھی بوڑ ھا ہوں تو اب گھر میں اولاد گریزاں ہے معذورِ سماعت ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آصف ثاقب...
  3. نوید صادق

    وصال وہجر کا قصہ بدلنے والا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ آصف ثاقب

    غزل وصال وہجر کا قصہ بدلنے والا ہے یہی خبر ہے کہ نقشہ بلنے والا ہے اسے تو جیب کے اوزان کی ہے فکر بہت پھر اس کے شہر کا سکہ بدلنے والا ہے پرانے لفظ اتر آئے ہیں بغاوت پر غریب طفل کا بستہ بدلنے والا ہے کوئی بھروسہ نہیں صید کو سماعت پر ہوا چلی ہے کہ پہرا بدلنے والا ہے مرے مکان...
  4. نوید صادق

    نظر کا سلسلہ دیکھا ہے ہم نے ۔۔۔ آصف ثاقب

    غزل نظر کا سلسلہ دیکھا ہے ہم نے تمھارا دیکھنا دیکھا ہے ہم نے ہم اپنا حوصلہ تو ہار بیٹھے تمھارا حوصلہ دیکھا ہے ہم نے تمھارا عکس دیکھا شاعری میں کوئی تو دوسرا دیکھا ہے ہم نے زمانہ ایک جیسا دیکھتے ہیں کہاں اچھا برا دیکھا ہے ہم نے جسے دیکھا، اسے جی بھر کے دیکھا تمھیں اس سے...
  5. نوید صادق

    اپنے دامن میں سمیٹے جوشِ گریہ لے گیا ۔۔۔۔ آصف ثاقب

    غزل اپنے دامن میں سمیٹے جوشِ گریہ لے گیا وہ سمندر تھا جو میرے دل کا دریا لے گیا گال اس کے اس طرح چمکے کہ شمعیں گل ہوئیں میری آنکھیں تیز لشکاروں کا میلہ لے گیا میرے زخموں کے سویرے زرد پھولوں کو ملے اور شامیں گھر کے ویرانے کا سبزہ لے گیا رہنماؤں کا اٹھائے کون احسانِ سفر چل پڑ ے اس...
  6. نوید صادق

    دل کو کسی گمان پہ مائل نہیں کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ آصف ثاقب

    غزل دل کو کسی گمان پہ مائل نہیں کیا ہم نے غبارِ دشت کو محمل نہیں کیا تجھ کو تو ہم نے پیار کے نغمے سنائے تھے اپنی مصیبتوں میں تو شامل نہیں رہا بستی میں اک امیر نے کھولا ہے مدرسہ لیکن غریب بچوں کو داخل نہیں کیا وہ رسمِ دوستی پہ بہت بولتا رہا ہم کو کسی دلیل نے قائل نہیں کیا ثاقب...
  7. نوید صادق

    سوچتا ہوں ، سوچتا رہتا ہوں میں ۔۔۔ آصف ثاقب

    غزل سوچتا ہوں ، سوچتا رہتا ہوں میں اس بھرے گھر میں جدا رہتا ہوں میں کون سمجھے ، کون جانے دل کا حال بے سماعت ان کہا رہتا ہوں میں یاد کرنے سے بھی یاد آتا نہیں جانے کیا کچھ بھولتا رہتا ہوں میں کوئی صورت اور بسنے کی نہیں اپنے دل میں خود بسا رہتا ہوں میں آنے والا، جانے والا...
  8. نوید صادق

    یہ خشک پتے ہوا میں بکھرتے رہتے ہیں ۔۔۔ آصف ثاقب

    غزل یہ خشک پتے ہوا میں بکھرتے رہتے ہیں فلک سے مجھ پہ صحیفے اترتے رہتے ہیں سفینے باندھ کے رکھتا ہوں میں دریچوں سے کہ میرے صحن سے دریا گزرتے رہتے ہیں وہ ہنستے کھیلتے رہتے ہیں غیر لوگوں میں پر اپنے گھر کے مکینوں سے ڈرتے رہتے ہیں وہ شخص میری وفاؤں کو یاد کیا کرتا یہ واقعات تو...
Top