اشفاق حسین

  1. نیرنگ خیال

    زومنگ از اشفاق حسین

    آج زیک نے ایک تصویر لگائی۔۔۔ کہ عمارت کی چھیاسویں منزل سے تصویر۔۔۔۔ شہر کا منظر دیکھ کر مجھے بےاختیار یہ نظم یاد آگئی۔۔۔۔ دیکھوں جو آسماں سے تو اتنی بڑی زمیں اتنی بڑی زمین پہ چھوٹا سا ایک شہر چھوٹے سے ایک شہر میں سڑکوں کا ایک جال سڑکوں کے جال میں چھپی ویران سی گلی ویراں گلی کے موڑ پہ تنہا سا اک...
  2. سیما علی

    تیرے پہلو میں ترے دل کے قریں رہنا ہے اشفاق حسین

    تیرے پہلو میں ترے دل کے قریں رہنا ہے میری دنیا ہے یہی مجھ کو یہیں رہنا ہے کام جو عمر رواں کا ہے اسے کرنے دے میری آنکھوں میں سدا تجھ کو حسیں رہنا ہے دل کی جاگیر میں میرا بھی کوئی حصہ رکھ میں بھی تیرا ہوں مجھے بھی تو کہیں رہنا ہے آسماں سے کوئی اترا نہ صحیفہ نہ سہی تو مرا دیں ہے مجھے صاحب دیں...
  3. کاشفی

    کھو جاؤں کہیں خلا میں جا کر - اشفاق حسین

    غزل (اشفاق حسین) کھو جاؤں کہیں خلا میں جا کر میرے لئے اب یہی دعا کر اب خواہشِ سائباں نہیں ہے لے جاؤ یہ آسماں اُٹھا کر بے گھر کیا کتنی خواہشوں کو اپنے لئے ایک گھر بنا کر کاٹی ہے یہ فصل میں نے کیسی خوابوں کے نگر پہ ہل چلا کر دنیا کا یہی رہے گا عالم دنیا کا بہت نہ غم کیا کر مفہوم بدل گیا خوشی...
  4. نظام الدین

    انسان بڑی دلچسپ مخلوق ہے

    اقتباس انسان بڑی دلچسپ مخلوق ہے پروین۔ یہ جانور کو مصیبت میں دیکھ کر برداشت نہیں کرسکتا لیکن انسان کو مصیبت میں مبتلا کرکے خوش ہوتا ہے۔ یہ پتھر کے بتوں تلے ریشم اور بانات کی چادریں بچھا کر ان کی پوجا کرتا ہے لیکن انسان کے دلوں کو اپنے ناخنوں سے کھروچ کر رستا ہوا خون چاٹتا ہے۔ انسان اپنی کار کے...
Top