امید فاضلی

  1. طارق شاہ

    اُمیؔد فاضلی:::::ہَوا چلی تھی کُچھ ایسی، بِکھر گئے ہوتے:::::Ummeed -Fazli

    غزل ہَوا چلی تھی کُچھ ایسی، بِکھر گئے ہوتے رَگوں میں خُون نہ ہوتا تو مر گئے ہوتے یہ سرد رات، یہ آوارگی، یہ نیند کا بَوجھ ہم اپنے شہر میں ہوتے، تو گھر گئے ہوتے نئے شعوُر کو جِن کا شِکار ہونا تھا وہ حادثے بھی ہَمَیں پر گُزر گئے ہوتے ہمی نے رَوک لِئے سر یہ تیشۂ اِلزام وگرنہ شہر میں کِس کِس کے سر...
  2. طارق شاہ

    اُمید فاضلی ::::: اے دلِ خوُد ناشناس ایسا بھی کیا ::::: Umeed Fazli

    غزل اُمید فاضلی اے دلِ خوُد ناشناس ایسا بھی کیا آئینہ اور اِس قدر تنہا بھی کیا اُس کو دیکھا بھی، مگر دیکھا بھی کیا عرصۂ خواہش میں اِک لمحہ بھی کیا درد کا رشتہ بھی ہے تجھ سے بہت اور پھر یہ درد کا رشتہ بھی کیا کھینچتی ہے عقل جب کوئی حصار دُھوپ کہتی ہے کہ یہ سایہ بھی کیا پُوچھتا ہے...
  3. محمداحمد

    غزل ۔ اپنی فضا سے اپنے زمانوں سے کٹ گیا ۔ اُمید فاضلی

    غزل اپنی فضا سے اپنے زمانوں سے کٹ گیا پتھر خدا بنا تو چٹانوں سے کٹ گیا پھینکا تھکن نے جال تو کیوں کر کٹے گی رات دن تو بلندیوں میں اُڑانوں سے کٹ گیا وہ سر کہ جس میں عشق کا سودا تھا کل تلک اب سوچتا ہوں کیا مرے شانوں سے کٹ گیا پھرتے ہیں پَھن اُٹھائے ہُوئے اب ہوس کے ناگ شاید زمیں کا ربط خزانوں...
  4. ث

    سنگ جب آئینہ دکھاتا ہے - امید فاضلی

    سنگ جب آئینہ دکھاتا ہے تیشہ کیا کیا نظر چراتا ہے سلسلہ پیاس کا بتاتا ہے پیاس دریا کہاں بجھاتا ہے ریگزاروں میں جیسے تپتی دھوپ یوں بھی اس کا خیال آتا ہے سن رہا ہوں خرام عمر کی چاپ عکس آواز بتا جاتا ہے وہ بھی کیا شخص ہے کہ پاس آکر فاصلہ دور تک بچھاتا ہے گھر تو ایسا کہاں تھا لیکن در بدر...
  5. ا

    جب کائنات گم تھی اذانِ بلال میں

    جب کائنات گم تھی اذانِ بلال میں تب روح بلال گم تھی نبی کے خیال میں امید فاضلی
  6. N

    کلامِ اُمید فاضلی

    کب تلک پیاس کے صحرا میں جُھلستے جائیں اب یہ بادل جو اُٹھے ہیں تو برستے جائیں کون بتلائے تُمھیں کیسے وہ موسم ہیں کہ جو مُجھ سے ہی دُور رہیں، مُجھ میں ہی بَستے جائیں ہائے کیا لوگ یہ آباد ہوئے ہیں مُجھ میں پیار کے لفظ لکھیں، لہجے سے ڈستے جائیں آئینہ دیکھوں تو اک چہرے کے بے رنگ نقوش ایک...
Top