ابنِ صفی

  1. فہیم

    بانسری (ابنِ صفی)

    کسی کی صدا رات کے پرکیف سناٹے میں بنسی کی صدا چاندنی کے سیمگوں شانے پہ لہراتی ہوئی گونجتی بڑھتی لرزتی کوہساروں کے قریب پھیلتی میدان میں پگڈنڈی پہ بل کھاتی ہوئی آرہی ہے اس طرح جیسے کسی کی یاد آئے نیند میں ڈوبی ہوئی پلکوں کو اکساتی ہوئی آسمانوں میں زمیں کا گیت لہرانے لگا چھا گیا ہے چاند...
  2. محمد وارث

    آہنی دروازہ - آخری حصہ

    صفحہ نمبر 262/1 "تب پھر تم سراغرساں کیسے ہو !" "میں جاسوسی ناولوں کا سراغرساں نہیں ہوں، سردار صاحب، جسے ہمیشہ ایسے موافق حالات پیش آتے ہیں! جس کی مدد زمین و آسمان کرتے ہیں، جسے ہمیشہ ایسے ہی اتفاقات پیش آتے ہیں، جو اسے صحیح مجرم تک پہنچا دیں" سردار داراب کچھ نہ بولا۔۔ عمران نے تھوڑی دیر...
Top