نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    تاسف وارث بھائی اب ہم میں نہیں رہے

    اس خبر نے تو واقعی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔آنکھیں نم ہیں اور کچھ کہنے کو بچا نہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
  2. یاسر شاہ

    مبارکباد جاسمن آپا کو اردو محفل میں بتائے ہوئے دس سال مبارک ہوں

    السلام علیکم میری آپا تیری آپا سب کی آپا جاسمن آپا کو اردو محفل میں بتائے ہوئے دس سال مبارک ہوں - کبھی اوروں کی خوشی میں خوش، کبھی اوروں کے غم میں اداس ،غیر فعال لوگوں کو پکارتی ہوئی کہ فلاں حاضر ہوو و و ، ڈھمکاں حاضر ہو و و و -مجھ جیسے بدتمیزوں کو بڑوں کے ادب کا درس دیتی ہوئی،اپنی خوشیوں میں...
  3. یاسر شاہ

    سولھویں سالگرہ کشت_زعفران

    سالی -آدھی گھر والی اپنے بہنوئی سے اک دن کہہ کے یہ سالی ملی جو ملے سالی تو یوں ہے آدھی گھر والی ملی رات بھر کیا دودھ کی بِلّے کو رکھوالی ملی صبح دم دیکھا جو اٹھ کر دیگچی خالی ملی
  4. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    ہردلعزیزی ہردلعزیز وہ بنے جس کا ہو کاروبار ہم دوست اتنے رکھتے ہیں جن سے نبھا سکیں مشکل پڑے انھیں کبھی تو کام آسکیں گر کام بھی نہ آسکیں منھ تو چھپا سکیں
  5. یاسر شاہ

    ایک لائق خاتون( کا )بیش قیمت مضمون

    آدمی کو صرف چمچہ گیر ہونا چاہیے (ڈاکٹرشائستہ جبیں ) انسان جسم اور روح کا مجموعہ ہے، جس طرح جسم مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر بیمار ہو جاتا ہے، بالکل ویسے ہی روح کو بھی کئی قسم کی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ ہوتا ہے مثلاً غیبت، تکبر، بُغض، حرص، کینہ، حسد اور خوشامد وغیرہ۔ ان میں سے کوئی بھی...
  6. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    تصویر خوبصورت ہے "وجودِ زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ" نہ بھی ہو رنگ تو تصویر خوبصورت ہے چھپا کے نقشِ مصوّر جو شکل ابھری ہے یہ رنگا رنگئ حاضر بلا ضرورت ہے
  7. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    اپنے شکاری خالہ زاد کی نذر یہ فاختائیں بطّخیں اور تیتروں کے غول پیدا ہوئے ہیں کیا تری بندوق کے لیے کامل سعید پور کے بے تاج بادشاہ چھوٹے ہیں ہم بھی تو کسی مخلوق کے لیے
  8. یاسر شاہ

    آج کی بات

    گاؤں یا گاؤں جیسے شہروں کے اندر لوگوں میں تعصّب اور تکبر اس کم علمی کی وجہ سے عموما آجاتا ہے کہ ایک ہی طرح کے لوگوں میں اٹھتے بیٹھتے ہیں تو سمجھتے ہیں انسان یہی ہیں حالانکہ گاؤں سے باہر بھی انسان ہوتے ہیں اور بہتر انسان بھی ہو سکتے ہیں -اسی لیے مثل مشہور ہے اب آیا اونٹ پہاڑ کے نیچے یعنی پہلے...
  9. یاسر شاہ

    تاسف دعائے مغفرت کی درخواست

    انا للّہ و انا الیہ راجعون الله جل شانہ ان کے حق میں رحم و کرم کا معاملہ فرمائے اور آپ لوگوں کو صبر عطا فرمائے آمین
  10. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    بندوق بندوق کا بنانا تو بھیجے کا کام ہے بندوق کا چلانا کلیجے کا کام ہے بندوق دیتے ہیں وہ کلیجا نکال کر ذمّے ہمارے اب لب و لہجے کا کام ہے انسان کے دفاع کو بندوق ہے بنی بندوق کے دفاع کو ہیں یاں پہ آدمی
  11. یاسر شاہ

    سولھویں سالگرہ کشت_زعفران

    عشق چوٹ اِس کو لگی درد اُس کو ہوا عشق میں بات یہ سچ پائی ہے کھائے شوہر نے تھے نر چھوہارے توند بیگم کی نکل آئی ہے
  12. یاسر شاہ

    سولھویں سالگرہ کشت_زعفران

    ہاہاہا- خوب بھائی -اچھا کہا ماشاء الله -جاری رکھیں مشق -
  13. یاسر شاہ

    سولھویں سالگرہ کشت_زعفران

    سیما جی آپ کا احترام ہے اس لیے اسے حذف کردیتا ہوں اور دل آزاری پہ معذرت خواہ ہوں ورنہ مجھے تو اس میں کوئی دل آزاری کی بات نظر نہیں آئی- یہ محض ایک واقعہ تھا جبری دعوت کا اس میں نہ رزق کی توہین ہے نہ ایام امام کی حق تلفی - آپ اپنی ادبی معلومات میں اضافہ کریں ،کم علمی کے خلا کو تعریفوں کے پل...
  14. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    یہ سکڑنا، پھیلنا جو دل کا ہے اس سے ہی ہنگامہ کُل محفل کا ہے حرکتِ دل بند اور ہنگامہ ختم کام پھر دل کا وہی قاتل کا ہے
  15. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    ------------- ہم باز تکبّر سے آئے بھی تو کب آئے مرنے کے قریں تھے جب اور ملنے کو سب آئے جب گاف لگی پھٹنے خیرات لگی بٹنے جب مرنے لگے ہائے سب جینے کے ڈھب آئے
  16. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    وحدت الوجود بے وفاؤں کی بھی امیدِ وفا آپ ہی ہیں میں گنہگار ہوں میرے بھی خدا آپ ہی ہیں سب طبیبوں نے دیا مجھ کو جواب آخرِ کار اب طبیب آپ دوا آپ شفا آپ ہی ہیں
  17. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    میرےعزیز ہموطنو ! مشرّف کر نہیں سکتی بشر کو محض انگریزی جدا ہو دین جنرل سے تو رہ جاتی ہے پرویزی بوقتِ نزع کام آئی کہاں وہ طبع کی تیزی کُھلا ،زورِ خطابت کچھ نہ تھا جُز سحر انگیزی
  18. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    آمین -خوش رہیں صحت و عافیت کے ساتھ -الله جل شانہ ہمیں بھی اپنے محبوب دین کے لیے قبول فرما لے -آمین
  19. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    یہ آخری تحریر تھی ڈاکٹر محمود ابو نجیلہ کی شہادت سے قبل جو ہسپتال کے نوٹس بورڈ پر انھوں نے لکھی۔ مقتل میں مسیحائی ( ڈاکٹر محمود ابو نجیلہ کی نذر) ان مریضوں کی زندگی کے لیے کام ہم سے جو ہو سکے وہ کیے زخم اپنے تو سلنے والے نہ تھے ہم نے اوروں کے زخم خوب سیے ہم نے مقتل میں کی مسیحائی اپنا...
Top