من کے مندر میں ہے اُداسی کیوں
نہیں آتی وہ دیو داسی کیوں
ابر برسا ، برس کے کُھل بھی گیا
رہ گئی پھر زمین پیاسی کیوں
اک خوشی کا خیال آتے ہی
چھا گئی ذہن پر اُداسی کیوں
زندگی بے وفا ازل سے ہے
پھر بھی لگتی ہے با وفا سی کیوں
ایسی فطرت شکار دنیا میں
اتنی انسان ناشناسی کیوں
کیوں نہیں ایک ظاہر و...