نتائج تلاش

  1. جعفر بشیر

    میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو

    میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو جو بھی کروں بات مری بات میں تُم ہو کل پُکارا کسی کو نام سے تیرے ہر وقت مری جان خیالات تُم ہو غم غلط ہوتا نہیں ، پی کے بھی دیکھ لیا ساغر و مینا و خرابات میں تُم ہو جرّاح نے ڈھونڈا بہت قطرہ خُوں نہ ملا دل اور جان مری ذات میں تُم ہو قریبِ مرگ ہیں جس...
  2. جعفر بشیر

    مَیں اُس کی نگاہِ ناز کا جب سے دیوانہ ہو گیا : از : جعفر بشیر

    مَیں اُس کی نگاہِ ناز کا جب سے دیوانہ ہو گیا زندگی جینے کا گویا اِک بہانہ ہو گیا اُفتاں وخیزاں ترے کُوچے تلک پہنچا جو مَیں اندازِ دل پھر سے وہی عاشقانہ ہوگیا جب سے نکلے ہم تری محفل سے بے نیل ومرام دشت ہی پھر تو مرا آشیانہ ہو گیا دلِ شکستہ کے لئے مئے ناب بھی...
  3. جعفر بشیر

    مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے

    مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے ڈھونڈیں گے سُکوں اب ہم خرابات میں چل کے وہ نہیں آئے گا گھر میرے ، مُجھ کو تو یقیں تھا پھر بھی تکتے رہے رستہ ہم ، اور گھر سے نکل کے صُبح سے شام ہوئی ہے انتظار میں جس کے چل دیا دیکھتے ہی مُجھ کو ، وہ رستہ بدل کے کاش کہ ایسا...
  4. جعفر بشیر

    مہنگائی نے غریباں دی کَڈ جان لئی

    مہنگائی نے غریباں دی کَڈ جان لئی رہئی بَس ہُن چَٹنی کھان لئی ۔۔۔ چَٹنی کھان لئی مہنگائی نے غریباں دی کَڈ جان لئی رہئی بَس ہُن چَٹنی کھان لئی ۔۔۔ چَٹنی کھان لئی گھر وِچ نِمی نِمی گیس بَلدی بوٹی بڑی ڈِھیٹ ہو گئی نئیوں گَلدی۔۔۔نئیوں گَلدی سارا دِن پُکھے بَیٹھے بوٹی کھان لئی مہنگائی نے غریباں دی...
  5. جعفر بشیر

    چَنّاں وے چَنّاں تیری لَتّاں مَیں بھنّاں (شادی کے چند سال بعد)

    چَنّاں وے چَنّاں تیری لَتّاں مَیں بھنّاں تینُوں اِک پَل چَین نہ آوے نالے دِل گھبراوے یاد بے بے دی ستاوے چَنّاں وے چَنّاں تیری لَتّاں مَیں بھنّاں پھڑا کے کن دھُپے تینُوں کراں مَیں بیمار وے پانی جے تُوں منگیں مَیں تاں کراں انکار وے چَنّاں وے چَنّاں تیری گلاں نے تے ہُن میرا دِل چیر چَھڈیا...
  6. جعفر بشیر

    اَیس واری تاں الیکشن میرا محلے دار وی لَڑیا ہے

    اَیس واری تاں الیکشن میرا محلے دار وی لَڑیا ہے بَس ۲۰ وَرے سکُولے جا کر دَھا جماعتیں پَڑھیا ہے اَمب مِلا ہے نشان اُس کو اور ہیں ووٹ ندارد یُوں لگتاہے جیسے وہ بس اَمب لَین لئی کَھڑیا ہے بَلّے بَلّے ہو جاؤو گی الیکشن گر وہ جیت گیا قرضہ لَتھ جاؤو گا سارا جِنّا مرضی چَڑھیا ہے اَ گے پِچھے کوئی...
  7. جعفر بشیر

    گنجا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    بیٹھے بٹھائے لے لیا اِک روز مَیں نے پَنگا گنجے سے کنگا میں نے جو ایک بار منگا اکیلے ہی اپنی اب تو وہ برتھ ڈے منائے تحفے میں دے کے جاتا تھا اُسے ہر کوئی کنگا کچھا پہن لو سر پہ گر ٹوپی نہیں میّسر پِھرتے ہو عورتوں میں سَر لے کے اپنا ننگا او پَاء گل سُن ذرا تو جواباً حضور بولے مُجھےکہہ دیا...
  8. جعفر بشیر

    کل شب اِک شاعر نے بُلایا مُجھ کو

    کل شب اِک شاعر نے بُلایا مُجھ کو کلام اپنا زبردستی سُنایا مُجھ کو اُس کو نہ جانے کون سا غم تھا خُود بھی رویا اور رُلایا مُجھ کو چند غزلیں ہی سُناؤں گا ، کہا تھا خُوب اُس نے پِھر دِیوان سُنایا مُجھ کو جب بھی مُجھ کو کبھی نیند کاجھونکا آیا چائے کاجام بھی اُس نے ہی پلایامُجھ کو کلام اُس...
  9. جعفر بشیر

    جب سے تُو نے سَر دَوانہ بنا رکھا ہے Jab say tu ne sar dawana bana rakha hay

    جب سے تُو نے سَر دَوانہ بنا رکھا ہے سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اُٹھا رکھا ہے اُس کے سر پر چَپتیں بھی پڑی ہوں گی غصے سے اُس نے مُنہ اپنا پُھلا رکھا ہے لوگو تُم آج ٹِنڈ دیکھ کے ہنستے کیوں ہو لطیفہ کیا اُس نے ٹِنڈ پہ لِکھا رکھا ہے اب تری ٹِنڈ کی دُنیا بھی تماشائی ہے تُو نے کیوں سر کو کپڑے سے...
  10. جعفر بشیر

    زرداری کاش ب۔ج۔۔لی تری بھ۔۔ی ج۔ای۔۔ا ک۔۔رے

    زرداری کاش ب۔ج۔۔لی تری بھ۔۔ی ج۔ای۔۔ا ک۔۔رے تُو بھی سڑکوں پہ ہم۔۔اری ہی طرح آی۔۔ا کرے اح۔ت۔ج۔۔۔۔اج تُ۔۔۔و بھ۔۔ی ک۔۔رے ب۔ج۔لی کیلئے پولیس ڈنڈے بھی تُجھے خُوب لگای۔۔ا ک۔۔رے اور تُ۔۔و بھ۔۔۔ی ٹ۔۔ائ۔ر ج۔۔لائے غصے م۔۔ی۔۔ں پ۔۔ول۔یس تُجھ ک۔۔و بھ۔۔ی کَن پَھ۔۔ڑای۔۔ا ک۔۔رے س۔۔وچ تیرے گھ۔۔ر میں...
  11. جعفر بشیر

    کُڑی نے غصّے سے یہ بولا ، وَٹّ اِز کِیتا تُو

    اِک دن اُس نے پیچھے جا کر زور سے کِیتا ہُو کُڑی نے غصّے سے یہ بولا ، وَٹّ اِز کِیتا تُو صُبح سویرے اِک دن گھر میں بھولی دینے آ ئی خُوشی سے بولی یُو نو اَڑیا مَجھ گئی ہے سُو مُنڈا بولا آ جا سِٹ ڈاؤن ہو جا سَیکل تے پَیر سے کَڈیا ، کِھچ کے مارا ، اُس کو اپنا شُو آخر ہمت کر کے اُس نے...
  12. جعفر بشیر

    حکومت میں ہمیں لُوٹ کے جانے کیلئے آ

    حکومت میں ہمیں لُوٹ کے جانے کیلئے آ زر سارا ہی باہر پہنچانے کیلئے آ تجوریاں کبھی تیری یہ بھری ہیں نہ بھریں گی ٹیکس ’ اہلِ وطن ‘ کا ہی لگانے کیلئے آ کھوکھلے نعروں سے ہمیں بہلایا ہے تُونے جاں فَزا نعرہ نیا کوئی سُنانے کیلئے آ خاموش ! اَے غُربت کو مِٹانے والے غُربت ہی کیوں غریب مِٹانے کیلئے...
  13. جعفر بشیر

    ناشتہ خُود ہی بنا لیتا ہے جانُو میرا

    ناشتہ خُود ہی بنا لیتا ہے جانُو میرا کیسے کہہ دوں کہ نہیں صبح کو سونے دیتا پیمپر مُنّے کا بدل دیتا ہے بروقت نہیں مُنّے کو وہ تھوڑا سا بھی رونے دیتا گندے ہو جائیں کہیں ھاتھ نہ میرے گھر کے برتن بھی نہیں مُجھ کو وہ دھونے...
Top