نتائج تلاش

  1. ا

    انشا اللہ خان انشا مجھے چھیڑنے کو ساقی نے دیا جو جام اُلٹا ۔ انشا اللہ خان انشا

    بہت خوبصورت غزل اور بہت خوبصورت بات چیت اچھا لگا ۔ جیسے روبرو بات ہو رہی ہے ۔ خوب ہے یہ سلسلہ بھی۔
  2. ا

    فراز سائے کی طرح نہ خود سے رم کر - احمد فراز

    سائے کی طرح نہ خود سے رم کر دیوار کو اپنا ہم قدم کر اپنے ہی لیے بہا نہ دریا اوروں کے لیے بھی آنکھ نم کر تکمیل طلب نہیں ہے منزل طے راہ وفا قدم قدم کر اے پچھلی رتوں کو رونے والے آنے والے دنوں کا غم کر ممکن ہو تو تیشہء ہنر سے ہر پارہء سنگ کو صنم کر ہے چشم براہ ایک دنیا پتھر کی...
  3. ا

    فراز ہر آشنا میں کہاں خوئے محرمانہ وہ - احمد فراز

    نہیں محترم آپ نے بجا فرمایا ہے اور آپ کی ہدایت اور کتاب سے موافقت کے بعد میں نے اسے درست کر دیا ہے ۔ وہ کیا ہے کہ روانی میں ٹائپنگ کے دوران اکثر کوئی لفظ رہ جاتا ہے ۔ یہ دوسرا واقعہ ہے ۔ امید ہے کہ آپ طبع پر یہ غلطی ناگوار نہ گزری ہو گی ۔ بہرحال معذرت خواہ ہوں۔
  4. ا

    مجید امجد اُمّیدِ دیدِ دوست کی دنیا بسا کے ہم ۔ مجید امجد

    شکریہ سخنور صاحب بہت خوبصورت غزل انتخاب کی ہے آپ نے ۔
  5. ا

    داغ یارب ہمیں دے عشقِ صنم اور زیادہ ۔ داغ دہلوی

    شکریہ محترم سخنور صاحب اس خوبصورت انتخاب کیلیے ۔ اور فاتح صاحب کی خوبصورت نشاندہی کا بھی کہ ہم اسے ہمیشہ زورِ قلم ہی پڑھتے رہے ہیں ۔
  6. ا

    محسن نقوی فن میں یہ معجزہ بھی پیدا کر - محسن نقوی

    آپ سب احباب کا انتخاب کی پسندیدگی کیلیے تہ دل سے مشکور ہوں۔
  7. ا

    محسن نقوی فن میں یہ معجزہ بھی پیدا کر - محسن نقوی

    بجا فرمایا آپ نے جناب واقعی غلطی ہو گئی مجھے اسے دوبارہ ضرور پڑھنا چاہیئے تھا۔ معذرت خواہ ہوں جناب امید ہے آئندہ ایسی غلطی نہیں ہو گی ۔ آپ کا غلطی کی نشاندہی کے لیے دل سے مشکور ہوں ۔
  8. ا

    صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی - ڈاکٹر فریاد آزر

    اتہاس = تاریخ سنیاس ، بن باس =( ہم معنی لفظ ہیں دونوں) جوگ ، یا دنیا کو ترک کر دینا وش = زہر واس = گھر وشواس = یقین معذرت خواہ ہوں ، اس غزل میں جو نامانوس سنسکرت کے الفاظ ہیں ان کے معانی درج کر دیئے ہیں ۔ امید ہے کہ اب غزل سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی۔
  9. ا

    محسن نقوی فن میں یہ معجزہ بھی پیدا کر - محسن نقوی

    فن میں یہ معجزہ بھی پیدا کر پتھروں سے بشر تراشا کر کب سے اپنی تلاش میں گم ہوں اے خدا مجھ کو مجھ پر افشا کر جس پہ اب انگلیاں اٹھاتا ہوں اس کو مانگا تھا ہاتھ پھیلا کر اے بچھڑ کر نہ لوٹنے والے! دکھ کی راتوں میں یاد آیا کر جل چکا شہر ، مر چکے باسی! اب بجھی راکھ ہی کریدا کر عمر...
  10. ا

    صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی - ڈاکٹر فریاد آزر

    صدیوں کا بن باس لکھے گی اب کے برس بھی تنہائی اتہاس لکھے گی اب کے برس بھی اب کے برس بھی جھوٹ ہمارا پیٹ بھرے گا سچائی افلاس لکھے گی اب کے برس بھی اب کے برس بھی دنیا چھینی جائے گی ہم سے مجبوری سنیاس لکھے گی اب کے برس بھی آس کے سورج کو لمحہ لمحہ ڈھونڈیں گے اور تاریکی یاس لکھے گی اب کے...
  11. ا

    ساغر صدیقی کوئی نالہ یہاں رسا نہ ہوا -ساغر صدیقی

    حضور معذرت کیسی ، کیوں کانٹوں میں گھسیٹ رہے ہیں ۔
  12. ا

    ساغر صدیقی کوئی نالہ یہاں رسا نہ ہوا -ساغر صدیقی

    رانا صاحب دھاگے الجھے نہیں تھے ۔ کچھ سیدھے ہو گئے تھے ۔ کیونکہ میرا بھی رانا فیملی سے ہی تعلق ہے ۔
  13. ا

    منیر نیازی کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے - منیر نیازی

    انتخاب کی پسندیدگی اور آپ کی خوبصورت اور قیمتی آراء کا بہت شکریہ۔
  14. ا

    ساغر صدیقی کوئی نالہ یہاں رسا نہ ہوا -ساغر صدیقی

    بہت بہت شکریہ محترم سخنور صاحب ۔( مگر آپ کو یہ کیسے علم ہو گیا کہ میں رانا ہوں ۔ بہت سوچا مگر سمجھ نہیں آیا)
  15. ا

    غزل۔ دھرتی کے باسیوں میں نہ آکاشیوں میں تھا ۔ مضطر مجاز

    بہت خوبصورت کلام ہے ۔ شکریہ محترم اس خوبصورت انتخاب کیلیے ۔
  16. ا

    منیر نیازی کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے - منیر نیازی

    کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے بیت گئے برس بہت دیکھا تھا ہم نے جب اسے جاگے گا خواب ہجر سے آئے گا لوٹ کر یہیں دیکھیں گے خوف و شوق سے روزن و در سے سب اسے صحرا نہیں یہ شہر ہے اور بھی لوگ ہیں یہاں چاروں طرف مکان ہیں اتنا ہے ہوش کب اسے کہنے کو بات کچھ نہیں جانا ہے اس کو تجھ کو...
  17. ا

    ساغر صدیقی کوئی نالہ یہاں رسا نہ ہوا -ساغر صدیقی

    کوئی نالہ یہاں رسا نہ ہوا اشک بھی حرفِ مدعا نہ ہوا تلخی درد ہی مقدر تھی جامِ عشرت ہمیں عطا نہ ہوا ماپتابی نگاہ والوں سے دل کے داغوں کا سامنا نہ ہوا آپ رسمِ جفا کے قائل ہیں میں اسیرِ غمِ وفا نہ ہوا وہ شہنشہ نہیں بھکاری ہے جو فقیروں کا آسرا نہ ہوا رہزن عقل و ہوش دیوانہ عشق میں...
  18. ا

    محسن نقوی کس نے سنگِ خامشی پھینکا بھرے بازار پر - محسن نقوی

    محترم میں نے کتاب سے دیکھ کر غلطی کو درست کر دیا ہے ۔ شکریہ آپ کی محبت اور رہنمائی کا ۔
  19. ا

    محسن نقوی کس نے سنگِ خامشی پھینکا بھرے بازار پر - محسن نقوی

    شکریہ محترم فاتح صاحب پہلا مصرع اسی طرح ہے ۔ اک سکوتِ مرگ جاری ہے در و دیوار پر ہاں دوسرے مصرعے میں واقعی غلطی ہو ئی تھی اب درست کر دی ہے ۔ رہنمائی کیلیے بہت بہت شکریہ ۔
Top