نتائج تلاش

  1. عمران خان

    ابن انشا چڑیا، چڑے کی کہانی

    عمدہ انتخاب
  2. عمران خان

    سامنے دھری از قلم نیرنگ خیال

    بہت خوب ذوالقرنین مزید کے منتظر ہیں۔ خوش رہیئے
  3. عمران خان

    گلو بٹ دے کارنامے ؛ شہباز شریف کا شیر لاہور

    بہت افسوسناک واقعات ہوئے ہیں۔۔ پولیس کا کردار انتہائی شرمناک رہا۔۔ لیکن میں کہوں گا کہ مذہبی لیڈران کو بھی اپنے پیروکاروں کو جو انہیں جی جان سے زیادہ چاہتے ہیں۔۔ اس طرح استعمال نہیں کرنا چاہیے۔۔ اشتعال انگیزی سے پرھیز کرنا چاہیے۔۔ باقی کاش کہ سب کراچی میں روزانہ 15 سے 20 بےگناہ لوگوں کی شہادت...
  4. عمران خان

    ریاض مجید غزل ۔ کیسا چپ چپ تھا مرے عزم سفر کو دیکھ کر ۔ ریاض مجید

    کیا عمارت تھی کہ جس کو وقت غارت کر گیا انکھ بھر آئی ہے خواہش کے کھنڈر کو دیکھ کر بہت عمدہ انتخاب
  5. عمران خان

    ریاض مجید بھڑک اُٹھنے کو شرارے کی ضرورت تھی اُسے - ریاض مجید

    انتخاب پسند فرمانے کا بہت شکریہ
  6. عمران خان

    ریاض مجید بھڑک اُٹھنے کو شرارے کی ضرورت تھی اُسے - ریاض مجید

    پسندیدگی پر شکریہ قبول کیجئے بھائی:)
  7. عمران خان

    ریاض مجید نشان قافلہ در قافلہ رہے گا مرا - ریاض مجید

    انتخاب کی پسندیدگی پر شکر گزار ہوں آپ کا:)
  8. عمران خان

    ریاض مجید جو قیدِ مقام سے نکل آئے - ریاض مجید

    جو قیدِ مقام سے نکل آئے وہ حبسِ دوام سے نکل آئے اعلانِ جہاد ہو چکا ہے اب تیغ نیام سے نکل آئے مر کر ہوئے مطمئن پرندے ہر دانہ و دام سے نکل آئے سب تجھ سے مبارزت طلب تھے ہم کیوں ترے نام سے نکل آئے کیا علم ، کوئی حلال زادہ اس شہر حرام سے نکل آئے محدود ہوئے ریاض خود میں ہم شہرتِ عام سے نکل...
  9. عمران خان

    ریاض مجید نشان قافلہ در قافلہ رہے گا مرا - ریاض مجید

    نشان قافلہ در قافلہ رہے گا مرا جہاں ہے گردِ سفر، سِلسلہ رہے گا مرا مجھے نہ تُو نے مری زندگی گزارنے دی زمانے! تجھ سے ہمیشہ گِلہ رہے گا مرا سیہ دلون میں ستاروں کی فصل بونے کو ہُنر چراغ کی لَوَ سے مِلا رہے گا مرا نہ گفتگُو سے یہ لرزش گماں کی جائے گی اگر اساس کا پتھر ہلا رہے گا مرا ریاض چُپ...
  10. عمران خان

    ریاض مجید بھڑک اُٹھنے کو شرارے کی ضرورت تھی اُسے - ریاض مجید

    شکریہ۔۔ شکریہ آپ کے لئے ہی پوسٹ کی تھی۔۔ آپ کو پسند آئی۔۔ یہ سن کر بہت اچھا لگا:)
  11. عمران خان

    ریاض مجید بھڑک اُٹھنے کو شرارے کی ضرورت تھی اُسے - ریاض مجید

    بھڑک اُٹھنے کو شرارے کی ضرورت تھی اُسے خس تھا اور ایک اشارے کی ضرورت تھی اُسے میری جھولی میں پکے پھل سا اُسے گرنا تھا ایک، بس ایک اشارے کی ضرورت تھی اُسے آپ کو نصف سے بڑھ کر میں گنوا بیٹھا تھا جب کُھلا مجھ پہ کہ سارے کی ضرورت تھی اُسے شہر کے سارے دیوں سے نہ ہوا دل روشن کسی سُورج، کسی تارے...
  12. عمران خان

    ریاض مجید جو گردبادِ خزاں سے لڑا نہیں ہوتا - ریاض مجید

    نوازش، کرم، شکریہ ، مہربانی سدا مسکرایئے:)
  13. عمران خان

    ریاض مجید جو سیلِ درد اٹھا تھا، وہ جان چھوڑ گیا - ریاض مجید

    جو سیلِ درد اٹھا تھا، وہ جان چھوڑ گیا مگر وہ جسم پہ اپنا نشان چھوڑ گیا ہر ایک چیز میں خوشبو ہے اُس کے ہونے کی عجب نشانیاں وہ مرا مہمان چھوڑ گیا ذرا سی دیر کو بیٹھا، جُھکا گیا شاخیں پرندہ پیڑ میں اپنی تھکان چھوڑ گیا بہت عزیز تھی نیند اُس کو صبحِ کاذب کی سو اُس کو سوتے ہوئے کاروان چھوڑ گیا...
  14. عمران خان

    ریاض مجید غزل ۔ بدل سکا نہ جدائی کے غم اُٹھا کر بھی ۔ ریاض مجید

    جیتے رہیئے آپ کے لئے ریاض مجید کی چند مزید غزلیں پوسٹ کر دی ہیں
Top