نتائج تلاش

  1. احسن ایاز

    کئی روز

    کئی روز سے نڈھال ہوں میں ایک ہی صدمے سے بے حال ہوں مَیں اتنی خاموشی ہے مجھ میں خود میں ہی الجھا سوال ہوں مَیں یہ اداسی تو معمول کی اداسی ہے عجب یہ ہے کہ اداسی سے بھی بیزار ہوں مَیں موت تو نام ہے آزادی کا لوگو ارے... زندگی کے ہاتھوں دو چار ہوں مَیں اپنی تو زندگی اسی خوش گمانی میں گزر...
  2. احسن ایاز

    وہ کون تھی

    وہ جو میرے دل کو جلاتی تھی وہ کون تھی؟ جو روز خوابوں میں آتی تھی وہ کون تھی؟ وہ جو نظر تک نہیں آئی مگر خطوط اس کے جسکی ایک ایک تحریر تڑپاتی تھی وہ کون تھی؟ میری چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر تحائف اُس کے جو میری خوشیوں کو چار چاند لگاتی تھی وہ کون تھی ہائے....! وہ شیریں آواز جو کانوں میں رس...
Top